اقتصادی راہداری کے تحت 28 ارب ڈالر کے مختلف منصوبوں پر کام شروع ہو چکا ہے، 2018ء کے وسط میں توانائی کے منصوبے مکمل ہو جائیں گے، پشاور کراچی ریلوے ٹریک توسیعی منصوبہ تیار کر لیا ہے، آئندہ ماہ اس پر عمل درآمد شروع ہو جائے گا،وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات پروفیسر احسن اقبال کی چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے پر میڈیا کو بریفنگ

بدھ 4 مئی 2016 10:05

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4 مئی۔2016ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی وترقیات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ اقتصادی راہداری کے تحت 28 ارب ڈالر کے مختلف منصوبوں پر کام شروع ہو چکا ہے، 2018ء کے وسط میں توانائی کے منصوبے مکمل ہو جائیں گے، پشاور کراچی ریلوے ٹریک توسیعی منصوبہ تیار کر لیا ہے اور آئندہ ماہ اس پر عمل درآمد شروع ہو جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو مقامی ہوٹل میں چائنہ پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے (سی پیک) پر بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر ان کے ہمراہ بورڈ آف انوسٹمنٹ کے چیئرمین مفتاح اسماعیل بھی موجود تھے۔ احسن اقبال نے کہا کہ سی پیک منصوبوں پر تیز رفتاری سے کام ہو رہا ہے، ریلوے ٹریک توسیعی منصوبہ تین سال میں مکمل ہوگا اور اس کی تکمیل کے بعد ٹرین کی رفتار 160 کلومیٹر فی گھنٹہ ہو جائے گی، بوسیدہ ریلوے انفراسٹرکچر کی وجہ سے اس وقت ٹرینیں 80 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلتی ہیں۔

(جاری ہے)

احسن اقبال نے کہا کہ بن قاسم پاور پلانٹ ستمبر 2017ء تک 1320 میگاواٹ بجلی پیدا کرنا شروع کر دے گا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) ملک گیر جماعت ہے اور پورے ملک میں یکساں ترقیاتی منصوبوں پر کام ہو رہا ہے یہ تاثر غلط ہے کہ کے خیبر پختون خوا میں تعمیرو ترقی ہماری ترجیح نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوادر بندرگاہ تکمیل کے بعد عالمی کاروباری و تجارتی حوالے سے گیٹ وے ثابت ہو گا جہاں تمام اقسام کی بین الاقوامی تجارتی سرگرمیاں ممکن ہو سکیں گی، گوادر بندرگاہ صنعتی و تجارتی سرمایہ کاری کے لحاظ سے پرکشش ہے۔

انہوں نے کہاکہ مکران کوسٹل ہائی وے (این 20) مکمل ہو چکا ہے جس سے کراچی تا گوادر کا فاصلہ کافی حد تک کم ہو گا۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ دھرنوں کی وجہ سے تعمیر وترقی کا ایک سال ضائع ہوا، راہداری منصوبے سے فائدہ نہ اٹھایا گیا تو ترقی اور معاشی استحکام کا خواب پورا نہیں ہو گا۔