پانامہ لیکس،اپوزیشن کے 15نکاتی ٹی او آرز تیار ، وزیراعظم کے استعفیٰ پر اتفاق رائے نہ ہوسکا

کمیشن چیف جسٹس کی سربراہی میں بنایا جائے، انکوائری اینڈ ٹرائل ایکٹ 2016ء کے تحت کمیشن تین ماہ میں فیصلہ دے گا تحقیقات اوپن ہوں گی جن کو ہر ہفتے پبلک کیا جائے گا سب سے پہلے وزیراعظم اور ان کے خاندان کا احتساب ، بین الاقوامی سطح کی تحقیقات،تمام اثاثوں کا پتہ لگایا جائے، وزیراعظم کی بیگم اور بچوں کے اثاثوں کی تحقیقات بھی کی جائیں وزیراعظم کے استعفے پر اپوزیشن جماعتوں کا اتفاق نہیں تو اختلاف بھی نہیں ا کثر جماعتیں استعفیٰ چاہتی ہیں، اجلاس کے بعد اعتزاز احسن کی دیگر رہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس

بدھ 4 مئی 2016 10:04

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4 مئی۔2016ء) پانامہ لیکس کی تحقیقات کے حوالے سے اپوزیشن جماعتوں نے متفقہ طور پر 15نکاتی ٹی او آرز تیار کرلئے ہیں تاہم وزیراعظم کے استعفیٰ پر اتفاق رائے نہ ہوسکا ہے ، ٹی او آرز کے تحت چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیشن بنایا جائے گا جو تین ماہ کے اندر وزیراعظم اور ان کے خاندان کے حوالے سے تحقیقات کرے گا باقی لوگ جن کا نام پانامہ لیکس میں آیا ہے ان کی تحقیقات ایک سال کے اندر کی جائینگی۔

انکوائری اوپن طریقے سے کی جائے گی جس کو ہر ہفتے پبلک کیا جائے گا وزیراعظم کے استعفیٰ کے حوالے سے کمیٹی میں اتفاق نہیں تو اختلاف بھی نہیں اکثریتی رائے ہے کہ وزیراعظم استعفیٰ دے دیں ۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹر اعتزاز احسن نے اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ان کے ساتھ پی ٹی آئی کے حامد خان ، اے این پی کے رہنما افراسیاب خٹک پیپلز پارٹی کے رہنما قمر الزمان کائرہ اور شیریں رحمان ، قومی وطن پارٹی سے مسرور حسین شاہ تھے ۔

(جاری ہے)

اعتزاز احسن نے کہا کہ حکومت کی طرف سے بنائے گئے ٹی او آرز کو ہم نے پہلے ہی مسترد کردیا تھا اور اب کمیٹی نے نئے ٹی او آرز تیار کرلئے ہیں اور ان ٹی او آرز کے مطابق سب سے پہلے وزیراعظم اور ان کے خاندان کا احتساب ہوگا۔ وزیراعظم اور ان کے خاندان کی بین الاقوامی سطح کی تحقیقات ہوں گی تمام اثاثوں کا پتہ لگایا جائے گا کس سال میں کتنی جائیداد خریدی گئی کس ذرائع سے خریدی گئی او رکتنے کی خریدی گئی اور وزیراعظم کے بیگم اور بچوں کے اثاثوں کی تحقیقات بھی کی جائینگی انہوں نے مزید کہا کہ جہاں تسلیم کرلیا جائے وہاں پر ثبوت الزام علیہہ پر ہوگا ایک کمیشن چیف جسٹس کی سربراہی میں بنایا جائے گا جس میں انکوائری اینڈ ٹرائل ایکٹ دو ہزار سولہ کے تحت کمیشن تین ماہ میں اپنا فیصلہ دے گا تحقیقات اوپن ہوں گی جن کو ہر ہفتے پبلک کیا جائے گا انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم کے استعفے پر اپوزیشن جماعتوں کا اتفاق نہیں تو اختلاف بھی نہیں ا کثریتی جماعتیں وزیراعظم کا استعفیٰ چاہتی ہیں اے این پی اور قومی وطن پارٹی کو استعفیٰ پر اختلاف ہے ان کا موقف ہے کہ وزیراعظم کا استعفیٰ کمیشن کے فیصلے کے بعد لیا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی سمیت تمام اپوزیشن جماعتیں استعفیٰ کے معاملے پر اپنے موقف پر قائم ہیں اے این پی اور قومی وطن پارٹی کو بھی استعفیٰ پر اختلاف نہیں لیکن وہ چاہتی ہیں کہ انکوائری کے بعد وزیراعظم سے استعفیٰ کا مطالبہ کیاجائے ۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی وزیراعظم کے استعفیٰ کے مطالبے سے پیچھے نہیں ہٹے گی نواز شریف وزیراعظم رہنے کا اخلاقی جواز کھو چکے ہیں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حامد خان نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف بھی وزیراعظم کے استعفے کے موقف پر قائم ہے اپوزیشن جماعتو ں کی طرف سے پانامہ لیکس کے ٹی او آرز بنانے کیلئے قائم کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی کی طرف سے اعتزاز احسن قمر زمان کائرہ خورشید شاہ اور شیریں رحمان شامل تھے جبکہ تحریک انصاف کے حامد خان شاہ محمود اور ملائیکہ بخاری جماعت اسلامی سے اسد اللہ بھٹو مسلم لیگ (ق) سے طارق بشیر چیمہ قومی وطن پارٹی مصور حسین شاہ اے این پی سے افراسیاب خٹک عوامی مسلم لیگ سے شیخ رشید اور ایم کیو ایم سے فاروق ستار نے شرکت کی