سینٹ کمیٹی ماحولیات کی اسلام آباد میں شکرپڑیاں کرکٹ سٹیڈیم پر کام روکنے کی سفارش

جون اس سال گرم ترین مہینہ اور 2016 ء گرم ترین سال ہوگا، پاکستان میں ہیٹ سٹروک سینٹرز 1997 ء سے زیر التواء ہیں،سمندری سطح میں مسلسل اضافہ،سائیکلون کے خطرات بھی بڑھ رہے ہیں وہ دن دور نہیں ٰڈیلٹا سے نیچے ہونے کی وجہ سے کراچی پانی میں ڈوب جائے گا،کمیٹی ارکان، جی ایٹ سے دو لاکھ ڈالر فنڈز حاصل کئے ہیں جو ماحولیات پر خرچ کئے جائیں گے،سیکرٹری ماحولیات کی بریفنگ

منگل 3 مئی 2016 10:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3 مئی۔2016ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ماحولیاتی تبدیلی میں کمیٹی ممبرز نے کہا کہ جون اس سال کا گرم ترین مہینہ ہوگا اور 2016 ء گرم ترین سال ہوگا۔ پاکستان میں ہیٹ سٹروک سینٹرز 1997 ء سے زیر التواء ہیں‘ ہم آج بھی 30 سال پہلے کے پروجیکٹ کو ڈسکس کررہے ہیں‘ ہمیں سنجیدگی سے کام کرنے کی ضرورت ہے ‘ کمیٹی نے اسلام آباد میں شکرپڑیاں کرکٹ سٹیڈیم پر کام روکنے کی سفارش کردی اور کہا کہ اس سے ماحولیات اور اسلام آباد کا موسم تباہ ہوجائے گا۔

سمندری سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور سائیکلون کے خطرات بھی بڑھ رہے ہیں۔ سائیکلون کے شدید خطرات والے شہروں میں کراچی بھی شامل ہے وہ دن دور نہیں ٰڈیلٹا سے نیچے ہونے کی وجہ سے کراچی پانی میں ڈوب جائے گا۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کا اجلاس چیئرمین میر محمد یوسف بادینی کی صدارت میں شروع ہوا۔ اجلاس میں پرانی تجاویز پر عمل درآمد کے حوالے سے بتاتے ہوئے سیکرٹری ماحولیاتی تبدیلی نے کمیٹی کو بتایا کہ جی ایٹ سے ہم نے دو لاکھ ڈالر فنڈز حاصل کئے ہیں جو ماحولیات پر خرچ کئے جائیں گے۔

سینیٹر ثمینہ عابد نے کہا کہ وزارت کو ہدایت دی گئی تھی کہ سیمنٹ فیکٹریوں سے آلودگی پھیل رہی ہے اس پر وزارت نے کیا کام کیا ہے جس پر سیکرٹری نے جواب دیتے ہوئے کمیٹی کو بتایا کہ سیمنٹ ایجنسیاں وفاق کے دائرہ کار میں نہیں آتیں صوبوں کے دائرہ کار میں ہیں اس لئے صوبوں کو تجاویز بھیج دی ہیں جس پر کمیٹی نے کہا کہ گولڑہ کے قریب فیکٹو سیمنٹ ایجنسی آلودگی کا سبب بن رہی ہے اس بارے بات کی گئی تھی وزارت ماحولیاتی تبدیلی کے افسران نے بتایا کہ فیکٹو میں اینٹی پولوشن کی مشینین لگی ہوئی ہیں۔

فیکٹو کی ریگولر مانیٹرنگ کرتے ہیں جس پر سیکرٹری نے روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ طلب کرلی ۔ سینیٹر ثمینہ عابد نے وزارت کے افسران اور سی ڈی اے ممبرز سے کہا کہ ایف نائن پارک میں موجود گرڈ اسٹیشن کو ہٹا دیا جائے کیونکہ وہ جگہ موزوں نہیں ۔ سی ڈی اے کے ممبر نے کہا کہ یہ کیس کورٹ میں ہے جو بھی فیصلہ ہوگا اس پر عمل درآمد کریں گے اس کے علاوہ تمام پارکس میں موجود لائٹس کو سولر سسٹم پر تبدیل کررہے ہیں ایف نائن پارک میں بھی ہوجائے گا بہارہ کہو میں 580 ایکڑ جگہ پر گارڈن بنا رہے ہیں مگر اس کے لئے وسائل کی ضرورت ہے اگر سی ڈی اے تعاون کرکے اپنا عملہ وہاں تعینات کردے تو کچھ بہتر معاملات ہوسکتے ہیں۔

جس پر سی ڈی اے افسران نے کہا کہ 30 سال پہلے 585 ایکڑ زمین دی تھی اب واپس دینے کا کیا جواز ہے۔ وزارت کے بیس اور تیس سال پرانے پراجیکٹ زیر التوا ہیں اگر موجودہ سیکرٹری موقع دیں تو ان کیلئے ایکشن پلان تیار کریں کمیٹی نے کہا کہ پلان تیار کرکے دیں تو ہم اسحاق ڈار صاحب سے فنانس کروانے کی کوشش کریں گے۔ موجودہ سال گرم ترین سال ہے صوبوں سے مل کر اس کا حل نکالیں‘ مارگلہ کی پہاڑیوں میں آگ لگنے کے ایشو پر بات کرتے ہوئے سی ڈی اے افسران نے کمیٹی کو بتایا کہ چار سو فائر فائٹرز بھرتی کیے ہیں جو دن رات موجود ہوتے ہیں اور گرمی کے مہینوں میں ایمرجنسی نافذ ہوتی ہے ۔

سینیٹر ثمینہ عابد نے کہا کہ آپ ماحولیات کی بات کررہے ہیں اور اسلام آباد میں چیئرمین سی ڈی اے کے پورچ کو کھلا کرنے کیلئے دس سے پچاس سال پرانے درخت کاٹے جارہے ہیں۔ سینیٹر ستارہ ایاز نے کہا کہ پارلیمنٹ لاجز میں بھی درخت لگوا دیں وہاں کوئی کام نہیں ہوتا کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے ماحولیات کے افسر نے بتایا کہ کراچی پورا شہر ڈیلٹا میں اور تباہی کے دھانے پر ہے اس کیلئے کچھ اقدامات کی ضرورت ہے ہمارے پاس ڈیٹا بھی موجود نہیں کہ ڈیلٹا کسشرح سے بڑھ رہا ہے ایک انداز یک مطابق مستقبل قریب کلائمیٹ ریفیوجی ہوں گے اور تقریباً چار کروڑ لوگ ماحولیاتی تبدیلی کے باعث نقل مکانی کریں گے۔

سیکرٹری ماحولیاتی تبدیلی نے بتایا کہ ہمارے پاس نیشنل واٹر پالیسی ہی موجود نہیں ہے اگر کمیٹی اس میں کچھ مدد کرے تو بہت فائدہ ہوگا سمندر کو یومیہ پانچ سو کیوسک پانی کی ضرورت ہوتی ہے کمیٹی نے سفارش دی کہ اسلام آباد ایکسپریس وے پر نارنگی کے درخت لگائے جائیں کھجور کے درخت یہاں پھل پھول نہیں سکتے ٹریفک پولیس نے بتایا کہ پچھلے سات سالوں میں دھواں دینے والی گاڑیوں کے 2758 چالان ہوچکے ہیں اسی طرح پریشڑ ہارن والی گاڑیوں کا بھی چالان کرتے ہیں کمیٹی نے سفارش دی کہ اگلی میٹنگ میں موٹر وے پولیس کو بھی بلائیں تاکہ شجر کاری کے حوالے سے بات کی جاسکے سی ڈی اے نے بتایا کہ اسلام آباد کے 15 فیصد علاقہ گرین ہے اسی لئے یہاں پولن زیادہ ہے چار ہزار یک قریب درخت کاٹ دیے ہیں اور ان کی جگہ نئے لگا دیئے ہیں ابھی ساٹھ ہزار درخت باقی ہیں پولی تھین بیگ کے استعمال پر پابندی لگانے کے حوالے سے وزارت نے کہا کہ یہ سنجیدہ مسئلہ ہے سی ڈی اے اور آئی سی ٹی اس پر ہمارے ساتھ مل کر چلیں سی ڈی اے نے ای سائیکلنگ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد میں ای سائیکلنگ پلانٹ لگائے ہوئے ہیں جو کام بھی کررہے ہیں۔