لاہور ہائیکورٹ ، اورنج لائن ٹرین منصوبے کی تکمیل کے لئے چین سے معاہدہ پیش کرنے کا حکم

بظاہر دکھائی دے رہا ہے منصوبے کا ٹھیکہ شفافیت کی بنیاد پر نہیں دیا گیا،عدالت کے ریمارکس

جمعرات 28 اپریل 2016 09:36

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28اپریل۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے اورنج لائن ٹرین منصوبے کی تکمیل کے لئے چین سے ہونے والا معاہدہ پیش کرنے کا حکم دے دیا،فاضل عدالت نے ریمارکس دئیے کہ بظاہر دکھائی دے رہا ہے کہ منصوبے کا ٹھیکہ شفافیت کی بنیاد پر نہیں دیا گیا۔مسٹر جسٹس عابد عزیز شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ کی عدالت میں درخواست گزار کے وکیل اظہر صدیق نے بتایا کہ فزیبیلٹی رپورٹ میں تاریخی عمارتوں کو بچانے کے لئے سات کلو میٹر زیر زمین ٹریک بچھانے کی تجویز دی گئی تھی،نیسپاک نے وزیر اعلی کو فزبیلیٹی رپورٹ تبدیل کرنے کے اختیارات دے دئیے جس سے تاریخی عمارتوں کا تحفظ خطرے میں پڑھ گیا۔

انہوں نے عدالت کو بتایا گیا کہ عالمی سطح پر ٹینڈر کھولنے کی بجائے چین کی من پسند کمپنی کو ٹھیکہ دیا گیا جس سے منصوبے کی لاگت کئی گناہ بڑھ گئی اور منصوبے کی شفافیت مشکوک ہو گئی۔

(جاری ہے)

جس سے عدالت نے ریمارکس دئیے کہ بادی النظر میں دکھائی دے رہا ہے کہ اورنج ٹرین منصوبے کا ٹھیکہ شفافیت پر مبنی نہیں۔ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے اٹارنی جنرل پاکستان کو ہدایت کی کہ اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے کے معاہدہ کی تفصیلات دو مئی کو پیش کی جائیں۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت 2 مئی تک ملتوی کرتے ہوئے فریقین کے وکلاکو مزید بحث کے لئے طلب کر لیا۔