لال حویلی کے دورہ پر خورشیدشاہ اور اعتزاز احسن کو نجی ٹی وی چینلز اور سوشل میڈیا پر کڑی تنقیدکاسامنا، کارکنان بھی برہم

کیا پیپلز پارٹی اتنی کمزور ہو گئی ہے کہ اس کے رہنما شیخ رشید جیسے بندے کے پاس چل کر گئے جوبینظیر بھٹو کیلئے نفرت کی علامت تھا ،اس نے آصف زرداری اور بلاول بھٹو کے خلاف بھی نازیبا زبان استعمال کی،کارکنان کا سوال خورشیدشاہ اور اعتزاز کے اس اقدام سے بینظیر بھٹو کی روح تڑپ اٹھی ہوگی ، سوشل میڈیا پر صارفین کی پوسٹوں اور ٹویٹس میں نکتہ چینی

جمعرات 28 اپریل 2016 09:21

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28اپریل۔2016ء ) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ اور سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر بیرسٹر اعتزاز احسن کی سربراہی میں پیپلز پارٹی کے اعلیٰ سطحی وفد کے لال حویلی جانے پر نجی ٹی وی چینلز اور سوشل میڈیا پر کڑی تنقید، کارکنان بھی برہم ہو گئے ، سوال اٹھا دیا گیا کہ کیا پیپلز پارٹی اتنی کمزور ہو گئی ہے کہ اس کے رہنما شیخ رشید جیسے بندے کے پاس چل کر گئے جو پیپلزپارٹی کی سابق چیئرپرسن بینظیر بھٹو کے لئے نفرت کی علامت تھا اور وہ اسے سخت ناپسند کرتی تھیں اس نے آصف زرداری اور بلاول بھٹو کے خلاف بھی نازیبا زبان استعمال کی ۔

تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما سید خورشید شاہ اور اعتزاز احسن کی سربراہی میں وفد شیخ رشید سے ملاقات کرنے لال حویلی راولپنڈی پہنچ گیا اور انہیں 2 مئی کے اجلاس میں شرکت کی دعوت بھی دیدی تاہم اس اقدام سے پیپلز پارٹی اور خصوصی طور پر اس کے رہنماؤں کو نجی ٹی وی چینل اور سوشل میڈیا پر کڑی تنقید کا نشانہ بنایا گیا ۔

(جاری ہے)

ایک نجی ٹی وی نے تو شیخ رشید کے خطاب کے وہ کلپس نشر کر دیئے جس میں انہوں نے پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کے صدر آصف زرداری کو ملک کا بڑا ڈاکو ، بلاول بھٹو زرداری کو بلو رانی اور فنی خرابی کا حامل قرار دیا ۔

سوشل میڈیا پر بعض افراد نے کہا کہ یہ وہی شیخ رشید ہے جو 90 کی دہائی میں ن لیگ کا رہنما ہونے کے دنوں میں محترمہ بے نظیر بھٹو پر بھری پارلیمنٹ میں فقرے کسا کرتا تھا اور ان کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کرتا تھا جنہیں بعد میں سپیکر قومی اسمبلی کو کارروائی سے حذف کرانا پڑتا تھا ۔ سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ کیا پیپلز پارٹی اتنی کمزور ہو گئی ہے کہ وہ چل کر خود تانگہ پارٹی کے پاس گئی اور وہ بھی اس شخصیت کے پاس جسے محترمہ بے نظیر بھٹو سخت ناپسند کرتی تھیں اور ان کے لئے نفرت کی علامت تھا جب کہ پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے ہی پارٹی رہنماؤں کے اس اقدام کے خلاف شدید ردعمل پایا جاتا ہے اور انہوں نے یہ سوال بھی اٹھا دیا کہ کیا آصف علی زرداری نے خورشید شاہ اور اعتزاز احسن کو لال حویلی جانے کی اجازت دی یا پھر اعتزاز احسن اپنے ذاتی ایجنڈے کی تکمیل کے لئے وہاں جا پہنچے ۔

سوشل میڈیا صارفین نے فیس بک اور ٹیوٹر پر اپنی پوسٹوں اور ٹویٹس میں لکھا کہ پیپلز پارٹی خود پانامہ لیکس سمیت دیگر معاملات میں کلیئر نہیں تو پھر وہ شیخ رشید کو ساتھ ملا کر کیا کرنا چاہتی ہے ۔ سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ خورشید شاہ اور اعتزاز احسن کے اس اقدام سے یقیناً مرحومہ بے نظیر بھٹو کی روح بھی تڑپ اٹھی ہو گی ۔