بدین: 8 سالہ بچی اغواء، گینگ ریپ کے بعد قتل ،سول سوسائٹی اور شہریوں کا آئی جی سندھ سے تحقیقات کے لیے کمیٹی قائم کرنے کا مطالبہ

منگل 26 اپریل 2016 09:25

بدین(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26اپریل۔2016ء) ضلع بدین کے علاقے ٹنڈو غلام میں 8 سالہ بچی کو اغواء اور گینگ ریپ کے بعد قتل کردیا گیا۔اسٹیشن ہاوٴس آفیسر (ایس ایچ او) ٹنڈو غلام دھنی مری کا کہنا ہے کہ پولیس نے خفیہ اطلاع پر چمبر سے آنے والی ایک بس پر چھاپہ مارا اور 2 افراد کو گرفتار کرکے بچی کی لاش برآمد کرلی، جسے ایک ہفتہ قبل اغواء کیا گیا تھا۔

دھنی مری نے بتایا کہ ملزمان نے ابتدائی تفتیش کے دوران اعتراف کیا کہ انھوں نے 7 دن تک بچی کا ریپ کیا اور پھر اس کا گلا گھونٹ کر اسے قتل کردیا۔ایک اور پولیس افسر نے بتایا کہ بچی کی ہلاکت مسلسل ریپ کے باعث زیادہ خون بہنے کی وجہ سے ہوئی ایک ملزم، جو خواتین کے کپڑوں میں ملبوس تھا، نے انکشاف کیا کہ گذشتہ 2 سالوں کے دوران انھوں نے 5 بچیوں کو اغواء کیا اور انھیں ریپ کے بعد قتل کردیا۔

(جاری ہے)

ملزمان نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ انھوں نے لاشوں کو ماتلی کے علاقے میں ایک قبرستان میں دفن کیا۔ گینگ ریپ کی شکارخاتون کاسپریم کورٹ سے رجوعمقتول بچی کی لاش کو ٹنڈو غلام علی کے رورل ہیلتھ سینٹر منتقل کردیا گیا۔ایس ایچ او مری نے بتایا کہ مقتول بچی کو بدین کے علاقے گولارچی بائی پاس کے قریب سے اغواء کیا گیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ دونوں ملزمان کو چمبر پولیس کے حوالے کیا جائے گا، جو عادی قاتل معلوم ہوتے ہیں۔ دوسری جانب سول سوسائٹی کے اراکین اور شہریوں نے آئی جی سندھ سے اس سنگین جرم کی تحقیقات کے لیے کمیٹی قائم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :