فرنس آئل سستا ہونے کے باوجود ملک میں مکمل صلاحیت کیمطابق بجلی پیدا نہ کرنے کا انکشاف،نیپرا حکام نے سی پی پی اے اور این ٹی ڈی سی سے جواب طلب کر لیا ،فرنس آئل سستا ہونے کے باعث فی یونٹ لاگت 8 روپے 9 پیسے کی بجائے 5 روپے 53 پیسے فی یونٹ رہی

پیر 25 اپریل 2016 09:19

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25اپریل۔2016ء) نیپرا نے فرنس آئل سستا ہونے کے باوجود مکمل صلاحیت کیمطابق بجلی پیدا نہ کرنے کے انکشاف پر سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی اور نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کارپوریشن سے جواب طلب کرلیا ہے۔سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے مارچ کے مہینے کے لئے نیپرا سے بجلی کی قیمت میں 2 روپے 78پیسے فی یونٹ سستی کرنے کی درخواست کی ہے، درخواست میں سی پی پی اے نے موقف اختیار کیا ہے کہ مارچ میں 6 ارب 58 کروڑ 25 لاکھ یونٹ بجلی فروخت کی گئی جس پر مجموعی پیداواری لاگت 34 ارب 96 کروڑ 74 لاکھ روپے رہی۔

فرنس آئل سستا ہونے کے باعث فی یونٹ لاگت 8 روپے 9 پیسے کی بجائے 5 روپے 53 پیسے فی یونٹ رہی۔ مارچ میں فرنس آئل پر فی یونٹ لاگت 5 روپے 13 پیسے جب کہ گیس سے پیداواری 5 روپے86 پیسے فی یونٹ رہی۔

(جاری ہے)

نیپرا حکام کے مطابق گیس کے مقابلے میں فرنس آئل سے بجلی کی پیداوار سستی ہو گئی مگر این ٹی ڈی سی نے وزارت پانی و بجلی اور خزانہ کی ہدایت کے باعث مارچ میں فرنس آئل کے پاور پلانٹس سے پوری صلاحیت پر بجلی پیدا نہیں کی۔ این ٹی ڈی سی کا یہ اقدام میرٹ آرڈر کی خلاف ورزی ہے، فرنس آئل پلانٹس پوری صلاحیت پر چلائے جائیں تو لوڈشیڈنگ آج ہی ختم ہوسکتی ہے۔ نیپرا حکام 26 اپریل کو سماعت کے دوران سی پی پی اے اور این ٹی ڈی سی سے جواب طلب کریں گے۔

متعلقہ عنوان :