مذہب کی آڑ میں غیر ملکی مداخلت روکی جائے گی‘چینی صدر

پیر 25 اپریل 2016 09:49

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25اپریل۔2016ء)چینی صدر شی چن پنگ نے کہا ہے کہ چین کو مذہب کی آڑ میں غیر ملکی مداخلت اور ملک میں ’انتہا پسند‘ نظریات کو پنپنے سے روکنے کے لیے چوکس رہنا ہو گا۔ انھوں نے کہا ہے کہ مذہبی تنظیمیں کیمونسٹ پارٹی کے لادین نظریات کی اطاعت کریں۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چینی صدر شی جن پنگ نے یہ باتیں چین میں مذاہب کو منظم کرنے کے بارے میں منعقدہ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں کہیں۔

(جاری ہے)

شینی صدر کا کہنا تھا کہ ملک میں برسراقتدار کیمونسٹ پارٹی کے مذہب کے بارے تصورات اور نظریات کو انٹرنیٹ کے ذریعے فروغ دیا جائے گا۔بیجنگ نے 1970ء کی دہائی سے مذاہب کو مکمل طور پر ختم کرنے کی پالیسی ختم کر دی تھی۔ اس کے بجائے چین میں کلیساوٴں، مساجد اور دیگر مذہبی مقامات پر حکومت کا کنٹرول بڑھا کر انہیں کیمونسٹ اقدار سے ہم آہنگ کرنے کی پالیسی اختیار کی گئی تھی۔ شی جن پنگ کا کہنا ہے کہ اس پالیسی کو جاری رکھا جائے گا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’مذاہب اور عقائد کو چینی کلچر میں ضم کرنا چاہیے۔‘