سینیٹ اجلاس :ملک بھر میں ”اپنا گھرسکیم“ کے تحت ایک ہزار بستیاں تعمیر نے کے منصوبے پر کام جاری ہے ،حکومت ،اسلام آباد میں گھروں کے بجائے فلیٹس تعمیر کرنے کیلئے سمری وزیر اعظم کو بھجوادی ہے، اکرم خان درانی،خیبر پختونخوا میں آئل ریفائری کے قیام کیلئے مختلف کمپنیوں کے ساتھ مشاورت کا سلسلہ جاری ہے ،ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں اوگرا کی سفارشات کے بعد لاگو کی جاتی ہیں ،وزیر مملکت جام کمال،چاروں صوبوں کو آبادی کے تناسب سے زکواة فراہم کی جاتی ہے،سردار یوسف

ہفتہ 23 اپریل 2016 09:16

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔23اپریل۔2016ء) ایوان بالا کو بتایا ہے کہ حکومت ملک بھر میں اپنا گھر سکیم کے تحت ایک ہزار بستیاں تعمیر کرنے کے منصوبے پر کام کر رہی ہے ،خیبر پختونخوا میں آئل ریفائری کے قیام کیلئے مختلف کمپنیوں کے ساتھ مشاورت کا سلسلہ جاری ہے ،ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں اوگرا کی سفارشات کے بعد لاگو کی جاتی ہیں ،چاروں صوبوں کو آبادی کے تناسب سے زکواة فراہم کی جاتی ہے ،سینیٹر احمد حسن کے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت جام کمال نے کہاکہ خیبر پختونخوا میں آئل ریفائنری کے قیام کیلئے 6کمپنیوں نے خواہش کا اظہار کیا تھا اور ان کمپنیوں کو تمام تر تفصیلات فراہم کر دی گئیں اسی طرح صوبائی حکومت نے بھی تیل کے شعبے میں کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا ان کے ساتھ بھی بھرپور تعاؤن کیا جا رہا ہے سینیٹر اعظم سواتی کے ضمنی سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت نے کہاکہ خیبر پختونخوا میں تیل و گیس کے شعبے میں کام کرنے والی کمپنیوں نے تعلیم صحت اور مواصلات کے شعبوں میں بھی خدمات سرانجام دے رہی ہیں انہوں نے بتایاکہ درہ آدم خیل کے مشران کی ذمہ داری کے بعد ہی علاقے کو گیس کی فراہمی کیلئے اقدامات کئے جا سکتے ہیں یہ ایک حقیقی مسئلہ ہے اور ہماری کوشش ہوگی کہ مشران کی جانب سے ذمہ داری اٹھانے کے بعد اس پر کام شروع کرسکیں سینیٹر سراج الحق کے سوال کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر ہاؤسنگ اکرم خان درانی نے کہاکہ 1995سے نئے گھروں کی تعمیر پر پابندی عائد ہے ہم نے وزیر اعظم کو ایک سمری ارسال کی ہے کہ اسلام آباد میں گھروں کی بجائے فلیٹس کی تعمیر کا سلسلہ شروع کریں اور اس سلسلے میں وزیر اعظم کی جانب سے منطوری کا انتظار ہے انہوں نے کہاکہ اسلام اباد کے سرکاری ملازمین کو ملنے والا ہاؤس رینٹ کم ہونے کی وجہ سے سرکاری ملازمین کو رہائش کا مسئلہ درپیش ہے سینیٹر اعظم سواتی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہاکہ اپنا گھر وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے اور اس کیلئے ایک کمپنی بنائی گئی جس کے تحت بتایا گیا کہ ملک میں 5مرلے کے گھروں کی تعمیر کیلئے فنڈز کئے جائیں اور اس سلسلے میں تمام صوبوں کو بھی خطوط لکھے جاچکے ہیں کہ شہری علاقوں میں فلیٹس کی تعمیر اور دیہی علاقوں میں گھر بنائیں جائیں گے انہوں نے بتایاکہ اس سے قبل حکومت نے کئی بار سرکاری ملازمین کو پلاٹ دئیے ہیں مگر وہ پلاٹ فروخت کر دیتے ہیں انہوں نے بتایاکہ ابھی تک منصوبے کیلئے وزیر اعظم کی جانب سے کوئی فنڈز فراہم نہیں کئے گئے ہیں صوبوں سے زمینوں کے حصول کیلئے بھی بات کی جارہی ہے جس میں بعض صوبوں نے زمین مختص کر دی ہے سینیٹر سراج الحق کے سوال کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف نے بتایاکہ تمام صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ کے مطابق زکواة تقسیم کی جاتی ہے انہوں نے کہاکہ اس وقت صوبوں کو زکواة آبادی کے تناسب سے دی جاتی ہے اس کے بعد صوبوں کی صوابدید ہے کہ وہ زکواة کس طرح تقسیم کرتے ہیں سینیٹر میر کبیر کے ضمنی سوال کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہاکہ بلوچستان کا جتنا حصہ بنتا تھا اسی کے مطابق زکواة کی رقم دی جاتی ہے سینیٹر نجمہ حمید کے سوال کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف نے کہاکہ اسلام آباد میں اس وقت ایک ہی وقت میں آذان اور نماز ادا کرنے کیلئے ایک علماء پر مشتمل ایک کمیٹی قائم کی گئی ہے سینیٹر اعظم سواتی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت جام کمال نے کہاکہ اوگرا کی سفارشات وزیر اعظم کو بھجوائی جاتی ہیں انہوں نے کہاکہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی بیشی ایک فارمولے کے تحت کی جاتی ہے اسی کے مطابق فیصلہ کیا جاتا ہے