عراق،شیعہ راہنما مقتدیٰ الصدر نے ملک میں ٹیکنوکریٹ پر مشتمل حکومت تشکیل دینے کی آخری مہلت دی، العبادی کی تجویز کردہ کابینہ کے خلاف عراقی پارلیمنٹ میں احتجاج کا سلسلہ بدستور جاری

پیر 18 اپریل 2016 10:01

بغداد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18اپریل۔2016ء)عراق کے سرکردہ شیعہ راہنما مقتدیٰ الصدر نے اپنے ایک نئے بیان میں صدر، وزیراعظم اور پارلیمنٹ کے اسپیکر کو 72 گھنٹوں کے اندر اندر ٹیکنوکریٹ پر مشتمل حکومت تشکیل دینے کی آخری مہلت دی ہے۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق الصدر کی جانب سے ہاتھ سے لکھے بیان کی نقول وزیراعظم حیدر العبادی کے تمام وزراء میں تقسیم کی گئی ہیں اوران سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ جلد ازجلد اپنے عہدے ٹیکنوکریٹ کے لیے خالی کردیں۔

دوسری جانب العبادی کی تجویز کردہ کابینہ کے خلاف عراقی پارلیمنٹ میں احتجاج کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور حکومت کی تشکیل مسلسل ڈیڈ لاک کا شکار ہے۔دوسری جانب وزیراعظم حیدر العبادی نے بقیہ سیاسی امور کے حل کے لیے کم سے کم 45 دن کی مہلت مانگی ہے۔

(جاری ہے)

البتہ وزیر اعظم کی جانب سے مقتدیٰ الصدر کی ڈیڈ لائن پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔مقتدیٰ الصدر نے اپنے بیان میں تین بڑے سیاسی اداروں کو خبردار کیا ہے کہ وہ سیاسی گروپوں کی دباوٴ میں آئے بغیرعوام کے مطالبات کو سامنے رکھتے ہوئے ٹیکنو کریٹ پر مشتمل قومی حکومت کی تشکیل کا اعلان کریں۔

ورنہ وہ عوام کے ساتھ مل کر دوبارہ احتجاج کا راستہ اختیار کرنے پر مجبور ہوں گے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ الصدر گروپ حکومت کی جانب سے عوامی جذبات کے خلاف اور گروہ بندی کی راہ پر چلنے والی سیاسی جماعتوں کے دباوٴ سے نکلیں اور سیاسی گروپوں کے ساتھ کسی قسم کا سمجھوتہ نہ کریں۔

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :