پٹرول کی قیمت 20فی لیٹر اور بجلی پانچ روپے یونٹ مقرر کرینگے،مشتاق احمد خان،کرپشن ختم ہو توپاکستان قرض لینے والا نہیں دینے والا ملک بن سکتا ہے،جماعت اسلامی کے صوبائی امیر کا شانگلہ میں خطاب

ہفتہ 16 اپریل 2016 09:34

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 16اپریل۔2016ء)امیر جماعت اسلامی مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ پاکستان سے کرپشن ختم ہو جائے تو پھر ہم قرض لینے والے ملک کے بجائے قرض دینے والا ملک بن جائیں گے پاکستان کو پسماندہ رکھنے والے حکمران قومی مجرم ہیں ،کرپشن پاکستان کے تمام مسائل کی جڑہے، جہالت ،مہنگائی ،بدامنی اور ملک پر قرضوں کی بنیادی وجہ کرپشن ہے،۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پورن ضلع شانگلہ میں بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں حکومت ملی تو پٹرول کی قیمت20روپے فی لیٹر مقرر کی جائے گی اور عوام کو بجلی پانچ روپے فی یونٹ کے حساب سے فراہم ہو گی۔انھوں نے کہا اس ملک میں بالعموم اور خیبر پختونخوا میں بالخصوص وسائل کی کوئی کمی نہیں ۔ہمیں اللہ نے بے حساب قدرتی دولت سے نوازا ہے لیکن سارا دودھ اور مکھن کرپٹ حکمران کھا جاتے ہیں اور غریب کو روکھی سوکی کھانے پر مجبور کیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ حکمران اور ان کی بیگمات کو بد ہضمی ہو یا ان کا پیٹ خراب ہو توقومی خزانہ سے کروڑوں ڈالر لے کر لندن اور جرمنی علاج کے لیے جاتے ہیں۔یہاں سے قومی دولت چوری چھپے بیرون ملک لے جا کر ان کے بچے اربوں ڈالر کما رہے ہیں اور اسی دولت کے بل بوتے پر یہ ہمارے اوپر حکمرانی کر تے ہیں۔انھوں نے کہا کہ اگر قوم اس ملک کو پرآمن،خوشحال اور ترقیافتہ پاکستان بنانا چاہتے ہیں تو جماعت اسلامی کا ساتھ دینا ہوگا۔

ہم نے کرپشن مردہ باد اسلام زندہ باد کی جو تحریک شروع کی ہوئی ہے اس کوکامیاب بنانا ہوگا۔کرپشن اور اس کی بنیاد پر قوم پر حکومت کرنے والوں کو جڑھ سے اکھاڑ پھینکنا ہوگا ۔انھوں نے کہا کہ آج عام آدمی پریشان اور بدحال ہے۔وہ ہر طرح کے مسائل میں گھرا ہوا ہے۔ اس کے بچے کے لیے تعلیم نہیں۔ بیمار پڑھ جائے تو علاج کی سہولت نہیں، نوجوان تعلیم حاصل کرکے بھی روزگار کے لیے ترستے ہیں۔ان تمام مسائل کی بنیاد کرپشن ہے ۔جماعت اسلامی عوام کی حمایت سے کرپشن کا خاتمہ کر کے رہے گی ۔مستقبل جماعت اسلامی کا ہے قوم کرپٹ نظام کو مزید برداشت کرنے کے لیے تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ خوشحالی ترقی اور پرامن پاکستان صرف جماعت اسلامی ہی دے سکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :