’ایران بشارالاسد کو مدت صدارت کے اختتام تک سپورٹ کرے گا‘،بشارالاسد کو اقتدار سے ہٹانے کا امریکی خواب پورا نہیں ہو گا: علی اکبر ولایتی

منگل 12 اپریل 2016 10:03

تہران(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 12اپریل۔2016ء)ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای کے مشیر برائے عالمی امور نے کہا ہے کہ بشار الاسد شام کے آئینی صدر ہیں اور صدر اسد کی مدت صدارت کے اختتام تک تہران ان کی حمایت اور مدد جاری رکھے گا۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے مشیر علی اکبر ولایتی نے اپنے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ بشارالاسد کو اقتدار سے ہٹانے کا امریکی خواب کبھی پورا نہیں ہو گا۔

صدر اسد اس وقت تک منصب صدارت پر فائز رہیں گے جب تک آئین اس کی اجازت دیتا ہے۔ ان کا دفاع ایران کی ذمہ داری ہے۔مبصرین کا کہنا ہے کہ علی اکبر ولایتی کا یہ بیان اس بات کا بین ثبوت ہے کہ تہران شام میں پرامن انتقال اقتدار اور پانچ سال سے مصیبت کا شکار شامی عوام کو بحران سے نکالنے میں مدد دینے کے بجائے بشارالاسد کی آمریت برقرا رکھنے پر مصر ہے۔

(جاری ہے)

شامی اپوزیشن کا کہنا ہے کہ تہران سرکار نے صدر بشارالاسد کے خلاف جاری عوامی انقلاب کی تحریک کچلنے کے لیے عملی طور پر بھرپور تعاون اور مدد کی ہے۔ اسد رجیم کو سقوط سے بچانے کے لیے ایران کی جانب سے پاسداران انقلاب کی ایلیٹ فورسز کے کمانڈوز تک بھیجے جا چکے ہیں۔شام میں روس اور ایران کے موقف میں ہم آہنگی سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں مسٹر ولایتی کا کہنا تھا کہ جو ملک بھی ایران کے مفادات کے تحفظ کے مطابق ڈیل کرے گا تہران بھی اس کے ساتھ مکمل تعاون کرے گا۔

خیال رہے کہ ایرانی سیاست دان کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب شام میں حکومت اور اپوزیشن گروپوں کے درمیان عارضی جنگ بندی قائم ہے۔ شام کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی دی میستورا کل منگل کو دمشق کا دورہ کر رہے ہیں جہاں وہ بشارالاسد کے وزیرخارجہ ولید المعلم اور دمشق میں متعین روسی سفیر سے بھی بات چیت کریں گے۔