خلا میں چھوڑے گئے راکٹ کو زمین پرواپس لینڈ کرنے کا تجربہ کامیاب،اس طر ح کے رومز خلا میں طویل سفر کیلئے اہم ہیں ، مریخ جیسے سیارے کی جانب سفر کرنے میں مدد ملے گی،سائنسدان

پیر 11 اپریل 2016 10:14

کیلیفورنیا(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 11اپریل۔2016ء)امریکی کمپنی نے خلاء میں چھوڑ گئے راکٹ کو واپس زمین پر لانے کا کامیاب تجربہ کرلیا ،راکٹ میں درجے کے مطابق خود کو ایڈجسٹ کرنیکی صلاحیت کے ساتھ ہائی لیول تابکاری شعاعوں کو برداشت کرنے کی بھی صلاحیت ہے۔غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق اب تک جتنے بھی راکٹ خلا میں چھوڑے جاتے ہیں انہیں بحفاظت اتارنا ممکن نہیں ہوتا بلکہ لینڈنگ کے دوران وہ سمندر میں گر کر تباہ ہوجاتے ہیں لیکن امریکی خلائی کمپنی نے فضا سے راکٹ کو کامیابی سے اتارنے کا کامیاب تجربہ کر کے خلائی راکٹ کو دوبارہ استعمال کے قابل بنا دیا ہے۔

امریکی خلائی کمپنی نے فیلکن نامی راکٹ کو فلوریڈا کے پلیٹ فارم سے خلا میں چھوڑا جس نے انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن کو ان فلیم ایبل روم دے کر زمین کی طرف واپسی کی اور صحیح سلامت زمین پر پہنچ گیا جب کہ ان فلیم ایبل روم خلائی اسٹیشن سے 2 سال کے لیے جڑ جائے گا جو وہاں سے ناسا کے لیے معلومات زمین پر روانہ کرے گا۔

(جاری ہے)

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس طرح کے رومز خلا میں طویل سفر کے لیے اہم ہیں اور اس سے مریخ جیسے سیارے کی جانب سفر کرنے میں مدد ملے گی۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ فلیکن 9 نے پرواز کے بعد ڈریگون نامی کیپسول کو مدار میں پہنچایا اور واپسی پر فلوریڈا کے سمندر میں موجود تیرتے ہوئے پلیٹ فارم پر لینڈ کرلیا۔ راکٹ کے بانی اور کمپنی کے چیف ایگزیکٹو کا کہنا ہے کہ اس سے قبل چار کوششیں ناکام رہی تھیں اس لیے اس طرح کامیاب واپسی انتہائی شاندار کامیابی ہے جس کے زمین پر ٹکراتے ہی تمام لوگوں نے خوشی جشن منایا جب کہ اس سے اس راکٹ کو دوبارہ استعمال کے قابل بنایا جا سکتا ہے۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس راکٹ کو فیبرک سے بنایا گیا ہے جسے بعد میں لچکدار کیولر کی طرح کے مٹیریل سے ڈھانپا گیا ہے اور اس میں درجہ کے مطابق خود کو ایڈجسٹ کرنے کی صلاحیت کے ساتھ ساتھ ہائی لیول تابکاری شعاعوں کو برداشت کرنے کی بھی صلاحیت ہے۔