وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف اربوں روپے کرپشن مقدمات کی تحقیقات مکمل،چیئرمین نیب تحقیقاتی رپورٹ ویب سائٹ پر لوڈ کرنے کا فیصلہ کرنے میں گومگو کی صورت حال سے دوچار

پیر 11 اپریل 2016 09:41

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 11اپریل۔2016ء) چیئرمین نیب چودھری قمرالزمان وزیر اعظم نواز شریف ، وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف کے خلاف اربوں روپے کی کرپشن کی تحقیقاتی رپورٹ نیب کی ویب سائٹ پر لوڈ کرنے کے فیصلے کے لئے گومگو کا شکار ہو گئے ہیں۔ شریف خاندان کے خلاف اربوں روپے کی کرپشن مقدمات کی تحقیقات پہلے ہی مکمل ہو چکی ہیں اور رپورٹ اب چیئرمین نیب کے پاس موجود ہیں ان تحقیقات میں نواز شریف کے خلاف ایف آئی اے میں غیر قانونی بھرتیاں ، رائیونڈ اسٹیٹ پر قومی خزانہ سے 11 ارب روپے کے اخراجات غیر قانونی اثاثے اور ٹیکس چوری جیسے مقدمات میں تحقیقات کی گئی ہیں یہ مقدمات نواز شریف کے خلاف 16 سال پرانے ہیں جو نیب تحقیقات کرنے میں مصروف ہیں ۔

سپریم کورٹ کے حکم پر چیئرمین نیب نے تحقیقاتی افسران کو حکم دیا تھا کہ وہ شریف خاندان کے خلاف اربوں روپے کی کرپشن بارے مقدمات کی تحقیقات 31 مارچ 2016 تک مکمل کریں ۔

(جاری ہے)

شریف خاندان کے علاوہ 150 دیگر افراد کے خلاف 500 ارب روپے کی کرپشن کے مقدمات کی تحقیقات ہو چکی ہیں ان مقدمات میں ملک کے حکمران ٹولہ ملوث ہے ان ٹولہ نے قوم سے اربوں روپے لوٹ لئے تھے اور بیرونی ممالک میں جمع کرائے گئے ہیں نیب کا فیصلہ تھا کہ تحقیقاتی رپورٹ ویب سائٹ پر لوڈ کر دی جائیں گی لیکن چیئرمین شریف خاندان کی کرپشن داستان ویب سائٹ پر لوڈ کرنے کا فیصلہ ابھی تک نہیں کرپائے ہیں۔

چیئرمین قمرالزمان خود ہی نواز شریف کی حکومت کی نوکری کر چکے ہیں یہ سیکرٹری داخلہ تھے اور نواز شریف کے حکم کو بجاآور لانا اپنا فرض سمھجتے تھے اب نواز شریف کی کرپشن کی داستان سے عوام کو بتانے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کر رہے ہیں ذرائع نے بتایا ہے کہ چیئرمین نیب نے اس مقصد کے لئے قانونی مشاورت کریں گے ترجمان نیب اس اہم احساس معاملہ پر بات کرنے سے گریزاں ہیں ۔