پاکستان میں زلزلے کے شدید جھٹکے، 5 افراد جاں بحق، درجنوں زخمی،متعدد مکانوں کو نقصان،مواصلاتی نظام تعطل کا شکار،زلزلے سے لوگ خوف زدہ ہوکر اپنے گھروں سے باہر نکل آئے ،گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ ، شاہراہ قراقرم ہر قسم کی آمدو رفت کیلئے بند ، نئی دہلی میں میٹرو ٹرین معطل، محکمہ موسمیات نے لینڈ سلائیڈنگ کی وارننگ جاری کردی،شہریوں کو پہاڑی راستوں پر سفرنہ کرنے کی ہدایات،ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 7.1 ریکارڈ، مرکز کوہ ہندوکش میں 236 کلومیٹر گہرائی میں تھا،زلزلہ پیما مرکز،بھارت،افغانستان ،ایران اور چین سمیت مختلف ممالک میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے

پیر 11 اپریل 2016 09:28

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 11اپریل۔2016ء) پنجاب ، خیبر پختونخوا اور آزاد کشمیر سمیت ملک کے مختلف حصوں میں شدید زلزلے کے باعث 5فراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے ،زلزلے کے جھٹکے بھارت،افغانستان ،ایران اور چین سمیت مختلف ممالک میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ، لوگ خوف زدہ ہوکر اپنے گھروں سے باہر نکل آئے،زلزلے کے باعث مواصلاتی نظام تعطل کا شکار ہوگیا،گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ اور گلیشئیر کے ٹکڑے گرنے سے کئی مکانات کو نقصان پہنچا ،شاہراہ قراقرم ہر قسم کی آمدو رفت کے لیے بند ہوگئی ، نئی دہلی میں زلزلے کے جھٹکوں کے بعد میٹرو ٹرین کو روک دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق اتوار کو پاکستان، بھارت،افغانستان ،ایران اور چین سمیت مختلف ممالک میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔

(جاری ہے)

پنجاب میں لاہور اور راولپنڈی کے علاوہ فیصل آباد، گجرات، منڈی بہاوٴالدین، سرگودھا، حافظ آباد، چکوال، گڑھ مہاراجہ ،جہلم، بھکر، ڈیرہ غازی خان، خیبر پختونخوا میں پشاور کے علاوہ کوہاٹ، ہنگو، ایبٹ آباد، ڈیرہ اسماعیل خان، چترال، قبائلی علاقوں میں باجوڑ ایجنسی، خیبر ایجنسی، مہمند ایجنسی جب کہ آزاد کشمیر میں مظفر آباد، میر پور اور بھمبر میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے۔

امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق ریکٹر اسکیل پر اس کی شدت 6.6 ریکارڈ کی گئی جب کہ زلزلہ پیما مرکز کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 7.1 ریکارڈ کی گئی ہے، زلزلے کا مرکز چترال میں پاک افغان سرحد کے قریب پہاڑی سلسلے کوہ ہندوکش میں 236 کلومیٹر گہرائی میں تھا۔لوگوں کا کہنا ہے کہ زلزلے کا پہلا جھٹکا معمولی نوعیت کا تھا تاہم اس کے کچھ ہی لمحوں بعد زیادہ شدت کے جھٹکے محسوس کئے گئے۔

جس کے بعد لوگ خوف زدہ ہوکر اپنے گھروں سے باہر نکل آئے۔ زلزلے کے باعث مواصلاتی نظام تعطل کا شکار ہوگیا۔زلزلے کے باعث کئی مقامات پر بڑے پیمانے پر مالی نقصان ہوا ہے۔ سوات کے علاقے کڑاکڑ بونیر میں کار پر مٹی کا تودہ گرنے سے ایک شخص جاں بحق جب کہ ایک زخمی ہوگیا جب کہ سڑک بند ہونے سے سوات اور بونیر کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔ اپر دیر میں بھی 2 افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں جبکہ چارسدہ شبقدر کے علاقے شہباز خان کورونہ میں زلزلے کے باعث حجرے کی دیوار گرنے سے 2 افراد جاں بحق جبکہ سوات میں خوازہ خیلہ میں بھی دیوار گرنے سے 1 بچہ جاں بحق ہوگیا ہے۔

پشاور کے لیڈی ریڈنگ اسپتال میں 2 بچوں سمیت 30 افراد کو زخمی حالت میں لایا گیا ہے۔ جس کے بعد شہر کے تینوں سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ اپر دیر میں زلزلہ کے باعث مکان کی چھت گرنے سے خاتون اور 3 بچے ملبے تلے جنہیں زخمی حالت میں نکال لیا گیا۔ آفٹرشاکس کے پیش نظر جڑواں شہروں میں ریسکیو اداروں کوالرٹ کردیا گیا ہے جب کہ دیگر علاقوں کی انتظامیہ بھی متحرک ہوگئی ہے۔

گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ اور گلیشئیر کے ٹکڑے گرنے سے کئی مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔ چلاس اور گلگت کے درمیان لینڈ سلائیڈنگ کے باعث شاہراہ قراقرم ہر قسم کی آمدو رفت کے لیے بند ہوگئی ہے۔محکمہ موسمیات نے زلزلے کے جھٹکوں کے باعث بالائی خیبر پختونخوا میں لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ظاہر کردیا۔ ڈی جی موسمیات کا کہنا ہے کہ کوہستان، بٹ گرام، شانگلہ اور مانسہرہ میں لینڈ سلائیڈنگ ہوسکتی ہے۔

محکمہ موسمیات سے جاری پریس ریلیز کے مطابق زلزلہ کے باعث بالائی خیبرپختونخواہ میں لینڈ میں لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ کوہستان،بٹ گرام، شانگلہ اور اپر مانسہرہ میں لینڈ سلائیڈنگ ہو سکتی ہے جبکہ بشام، بونیر اور چترال میں بھی لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے۔دوسری جانب بھارت کے شمال مغربی حصوں اور پاکستان سے ملحقہ افغان وعلاقوں میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔ نئی دلی میں زلزلے کے جھٹکوں کے بعد میٹرو ٹرین کو روک دیا گیا۔