پانامہ لیکس ،عمران ایف آئی اے سے تحقیقات کراناچاہیں تو ہم تیار ہیں،چوہدری نثار ، جس افسرکا نام لیں اسی کو انکوائری کیلئے نامزد کیا جائیگا،اسلام آبادکے شہریوں نے کیاقصورکیا ہے ؟ تحریک انصاف کو ایف نائن پارک میں جلسہ کی اجازت نہیں دینگے،جلسہ کرنا ہے تو کلر سیداں آ کر کرلیں،نواز شریف ،ممنون حسین، عمران خوان کو جوابدہ نہیں صرف اللہ تعالیٰ کو جوابدہ ہوں،عمران فیصلہ کریں پانامہ لیکس کی شفاف تحقیقات ہوں یا اس کو دنگا فساد کیلئے استعمال کرنا ہے،پانامالیکس کے الزامات کو برطانیہ،روس اورارجنٹائن نے مسترد کردیا ،پانامہ لیکس کا مجھے پتہ نہیں تھا تو قوم کو کیا پتہ ہوگا؟ کہاں کی انسانیت ہے کہ قوم کے پیسوں سے بنی میٹرو کو آگ لگا دی جائے اور ہر دوسرے دن اسلام آباد کو یرغمال بنایا جائے،اسلام آباد پر چڑھائی کی اجازت نہیں دیں گے،تاجروں اورشہریوں کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا، وزیر داخلہ کا کلرسیداں میں تقریب سے خطاب،میڈیا سے گفتگو

اتوار 10 اپریل 2016 10:57

کلر سیداں،اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 10اپریل۔2016ء) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ آئے دن اسلام آباد کا رخ کرنے والوں نے مذاق بنایا ہواہے ،اسلام آبادکے شہریوں نے کیاقصورکیاہے؟جو انکی زندگیاں اجیرن کردی گئیں،تحریک انصاف نے 24 اپریل کو ایف نائن پارک میں جلسے کا اعلان کررکھا ہے لیکن ہم اجازت نہیں دیں گے،عمران خان نے جلسہ کرنا ہے تو کلرسیداں میں آکر جلسہ کرلیں،پانامالیکس سے متعلق عمران خان اگرآپ تحقیقات ایف آئی اے سے کراناچاہتے ہیں تومیں تیارہوں ،لیکن آپ کو بھی طوفان بدتمیزی بند کرنا ہو گی تاکہ کوئی شریف آدمی تحقیقات کرے،عمران خان ایف آئی اے میں جس افسرکا نام لیں اسی سے انکوائری کروالیں گے،اگرخودانکوائری کااعلان کرتاتوکہاجاتاہے اپنے بندوں سے تحقیقات کرائی جارہی ہے،میں نوازشریف،ممنون یا عمران خان کونہیں صرف اللہ کوجوابدہ ہوں، اپوزیشن لیڈرپارلیمنٹ میں تنقیدکر رہے ہیں،انکو معلوم ہونا چاہیے ا نکے قائدین کے نام بھی پانامالیکس میں آئے ہیں،عمران خان کوجتنی میڈیاکوریج ملتی ہے اتنی صدریاوزیراعظم کوبھی نہیں ملتی،قومی نشریاتی ادارے سے صرف صدر یا وزیراعظم خطاب کرسکتے ہیں،عمران خان سے اتفاق کرتاہوں کہ پاناما لیکس کے معاملے کوعیاں ہوناچاہئے، اس کو دنگا فساد اور الزامات کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے،بھارتی ایجنٹ کل بھوشن یادیو کے معاملے پر حکومت خاموش نہیں ہے، دشمن چاہتاہے سیاسی اورعسکری قیادت ایک پیج پر ہیں،عالم دین تحریری معاہدہ کر کے اسلام آباد آئے اور وعدہ خلافی کی اور گندی اور غلیظ گالیاں دی گئیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے کلرسیداں میں میڈیا سے بات چیت کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیرداخلہ چودھری نثارکا کہنا تھا کہ کسی کوایف نائن پارک پرجلسے کی اجازت نہیں دی جائیگی،اسلام آبادمیں جلسے جلوسوں پرکابینہ سے منظوری کے بعدسیاسی جماعتوں سے مشاورت کرینگے، کسی کو اسلام آباد میں چڑھ دوڑنے کی اجازت نہیں دی جائے گی،دھرنوں ، الزام تراشی اور دھمکیوں کا سلسلہ اب ختم ہونا چاہیے،پانا ما پیپرز کے معاملے کو سیاست اور الزام تراشی کی نذر نہیں ہونے دیں گے،انہوں نے کہامجھے خود آف شورکمپنیوں کا نہیں پتا تھا،قوم کو کیا پتہ ہوگا،پانامالیکس کے الزامات کو برطانیہ،روس اورارجنٹائن نے مسترد کردیا ،پاناما لیکس کے معاملے کواب حل ہوناچاہیے،چاہتے ہیں سابق چیف جسٹس کمیشن کی سربراہی کریں۔

انکا کہنا تھا کہ یہ کہاں کی انسانیت ہے کہ قوم کے پیسوں سے بنی میٹرو کو آگ لگا دی جائے اور ہر دوسرے دن اسلام آباد کو یرغمال بنایا جائے،دین توڑپھوڑاورغلط کاموں کی اجازت نہیں دیتا،،تاجروں اورشہریوں کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا، میٹروٹرین اور فائربریگیڈکوجلاناقابل مذمت ہے،کوئی مذہب جھوٹ بو لنے ا وروعدہ خلافی کی ترغیب نہیں دیتا،عالم دین نے تحریری معاہدہ کر کے وعدہ خلافی کی گئی جو لوگ اللہ اور سول کا نام پر اسلام آباد آئے تھے انہوں نے گندی اور غلیظ زبان استعمال کی جو انہیں زیب نہیں دیتی،بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ کے ایجنٹ کی گرفتاری کے حوالے سے وزیر داخلہ کاکہنا تھا کہ بھارتی ایجنٹ کل بھوشن یادیو کے معاملے پر حکومت خاموش نہیں ہے، دشمن چاہتاہے سیاسی اورعسکری قیادت ایک پیج پر ہیں،اس وقت دشمن کے سامنے جو مظبوط دیوار بنی ہوئی ہے وہ سول اور ملٹری قیادت کے درمیان اچھے تعلقات اور وسیع نظر قومی اتفاق ہے،اگر اس میں کوئی نفاق ڈالنے کی کوشش کرے گا تو ناکام ہو گا،تین دن پہلے وزیر اعظم نواز شریف کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں ایران سمیت ہمسایہ ممالک کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا اور پاکستان میں تعینات بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو بلا کر تمام معاملات سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔

اس سے قبل سرکاری سکول میں طلباء سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ قبضہ مافیا اور ہیرا پھیری کرنے والوں کا راج ختم ہوا ہے ، لوگوں کی جائیدادیں اور زمینوں پر مختلف قبضہ مافیا سرگرم عمل ہے حکومت جلد ان سے عوام کو نجات دلائیں گے ، علاقے سے قبضہ گروپوں کا قلع قمع کردیا جائے گا ، ترقیاتی منصوبوں میں آنے والی تمام رکاوٹوں کو دور کیا جائے گا، جب سے ہوش سنبھالا ہے پٹواریوں کو ہی بااختیار دیکھا ہے ،زمینوں کی کمپیوٹرائزیشن انقلابی اقدام ہے حکومت عوام کو بہتر سے بہتر سہولیات فراہم کرنے کی کوشش کررہی ہے انہی سہولتوں سے ایک زمینوں کے ریکارڈ کو کمپیوٹرائزڈ بنانا تھا اب لینڈ ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ ہونے سے ہیرا پھیری کبھی نہیں ہوگی مقامی ادارے عوام کو درپیش مشکلات حل کرنے میں سستی نہ کریں اب علاقے سے قبضہ گروپوں کا راج ختم ہوگا ترقیاتی کاموں میں آنے والی رکاوٹوں کو دور کردیا جائے گا انہوں نے مزید کہا کہ پٹواریوں کو بااختیار بنا کر عوام کے ساتھ بہت زیادتیاں اور ناانصافیاں کی گئیں جب سے ہوش سنبھالا ہے پٹواریوں کو ہی بااختیار دیکھا ہے اب زمینوں کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ ہونے سے قبضہ مافیا کی حوصلہ شکنی ہوگی پٹواریوں کو تربیت دے کر قبائلی علاقوں میں بھیج دینا چاہیے