خیبرپختونخواحکومت کا پانچ اہم صنعتی مراعات پر عمل درآمد تیز کرنے کا فیصلہ

ہفتہ 9 اپریل 2016 09:37

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9اپریل۔2016ء)خیبرپختونخوا حکومت نے صوبائی صنعتی پالیسی 2016کے تحت صوبے کو ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاری اور صنعتکاری میں پر کشش بنانے کی غرض سے اعلان کردہ پانچ اہم مراعات پر عمل درآمد تیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے ان مراعات میں مقامی صنعتوں کو سستی مصنوعات کی فراہمی کے قابل بنانے کیلئے پانچ سال تک قرضوں میں 5فیصد مارک اپ کی رعایت، نئی مصنوعات تیار کرنے والی صنعتوں کو بجلی بل میں تین سال تک 25فیصد رعایت، صنعتی یونٹوں کیلئے اراضی کی خرید میں 25فیصد ڈسکاؤنٹ، ٹرانسپورٹیشن کے اخراجات میں بھی 25فیصد رعایت اور خواتین سرمایہ کاروں کو 25فیصد گرانٹ کی فراہمی شامل ہیں یہ فیصلے خیبرپختونخوا کے وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ کی زیر صدارت سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقدہ صوبائی صنعتی پالیسی پر عمل درآمد سے متعلق خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا اجلاس میں بیمار یا بند صنعتی یونٹوں کے جلد از جلد احیاء اور بینک آف خیبر کو سرمایہ کاری کی غرض سے قرضوں کی حد میں اضافے کیلئے فعال بنانے سے متعلق امور اور سفارشات کا تفصیلی جائزہ بھی لیا گیا اور بعض دیگر ضروری فیصلے کئے گئے. وزیر خزانہ نے اس بات سے اتفاق کیا کہ صنعتی قرضوں کیلئے دس ارب روپے فی پارٹی کی زیادہ سے زیادہ حدبرقرار رہے انہوں نے بند صنعتی یونٹوں کی بحالی کیلئے قائم کمیٹی کی رپورٹ کی جلد تیاری اور درخواستیں جمع کرانے کی غرض سے شائع شدہ اشتہار کیلئے بھرپور ہوم ورک کی ہدایت کی اور امید ظاہرکی کہ بیمار صنعتی یونٹول کو بحال کرکے ہم ابتدائی اندازے کے مطابق30ارب روپے کا سرمایہ یہاں لا سکتے ہیں انہوں نے خیبر بینک کے علاوہ دیگر تمام بینکوں کو فعال بنانے اور یہاں کے وسائل یہیں زیرگردش لانے پر زور دیا۔

(جاری ہے)

مظفر سید ایڈوکیٹ نے واضح کیا کہ ہماری نئی صنعتی پالیسی میں ایسی صنعتوں کے قیام کو ترجیح ملے گی جن میں ہمارے باصلاحیت نوجوانوں اور افرادی قوت کو روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع ملیں انہوں نے کہا کہ معاشی محاذ پر ہم نے سستی توانائی اورمعیار ی فنی تعلیم کے دو واضح اہداف بھی مقرر کئے ہیں جنکی بدولت ہمارا صوبہ صنعتی لحاظ سے اپنی کھوئی ہوئی کشش واپس حاصل کر سکتا ہے اور یہاں روزگار کے مواقع میں خاطر خواہ اضافہ کیا جا سکتا ہے ۔

متعلقہ عنوان :