غیر ملکیوں کو سعودی عرب میں ملازمت پر پابندی پر غور،سعودی شہریوں کے لئے ملازمت کے زیادہ موقع پیدا کرنے کی نئی اسکیم

بدھ 6 اپریل 2016 10:45

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 6اپریل۔2016ء) سعودی عرب کی وزارت محنت نے افرادی قوت سے متعلق ملازمت کے تمام مواقع اپنے شہریوں کے لئے مختص کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ نجی شعبے میں بھرتی سے متعلق ملازمتوں کے دروازے اب غیر ملکی تارکین وطن پر بند کر دیئے جائیں گے۔ ان عہدوں پر صرف سعودی شہریوں کو ملازم رکھا جائے گا۔*وزارت محنت نے تمام تاجروں اور کاروباری مالکان ر زور دیا ہے کہ وہ اس فیصلے پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لئے اپنی آراء اور تجاویز پیش کریں تاکہ نئے منصوبے میں ان کی رائے بھی شامل ہو جائے۔

کاروباری مالکان اور تاجر حضرات اس ضمن میں اپنی رائے کا اظہار 23 اپریل تک مندرجہ ذیل ویب سائٹ پر دے سکتے ہیں۔وزارت میں پبلک افئیرز کے سپروائزر نائف نیتیہ کا کہنا تھا کہ وزارت محنت اپنا حتمی فیصلہ نجی شعبے کے مالکان کی رائے سامنے آنے کے بعد جاری کرے گی۔

(جاری ہے)

وزارت محنت کے پبلک آفیئرز کے عمومی نگران نائف نیتیہ نے بتایا کہ حتمی فیصلہ نجی شعبے کے آجروں کی رائے کو سامنے رکھ کر کیا جائے گا۔

انہوں نے خبردار کیا کہ غیر ملکیوں کو براہ راست یا کسی اور طریقے سے بھرتی سے متعلق امور کی ملازمت دینے والے پرائیویٹ کمپنیوں کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے گی۔ نجی کمپنیوں کو کسی بھی غیر ملکی کو بھرتی امور کی ملازمت دینے پر 20 ہزار سعودی ریال کا جرمانہ ہوگا اور اس سے زیادہ غیر ملکیوں کی موجودگی میں یہ جرمانہ دوگنا کردیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :