وزیر خزانہ کی زیر صدارت ایف بی آر کی کارکردگی کا جائزہ اجلاس،رواں مالی سال کے ابتدائی نو ماہ میں2013ارب کا ریونیو جمع کیا گیا ،گزشتہ سال اسی عرصے کے مقابلہ میں19.7 فیصد زیادہ ہے، چیئرمین ایف بی آر کی بریفنگ

بدھ 6 اپریل 2016 10:27

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 6اپریل۔2016ء) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت ایف بی آر کی کارکردگی کا جائزہ اجلاس ہوا اس موقع پر چیئرمین ایف بی آر نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ رواں مالی سال کے ابتدائی نو ماہ کے دوران 2013 ارب روپے کا ریونیو جمع کیا گیا ہے جو کہ گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلہ میں 19.7 فیصد زیادہ ہے مارچ میں297 ارب روپے کا ریونیو جمع کیا گیا گزشتہ سال مارچ کے مہینے میں یہ ہدف دو سو تیس ارب روپے تھا تیسری سہ ماہی کے دوران گزشتہ سال کے مقابلہ میں بائیس اعشاریہ ایک فیصد زیادہ ہے ریونیو جمع کیا گیا ہے اس دفعہ سات سو اٹھارہ ارب روپے ہے جبکہ گزشتہ سال میں پانچ سو اٹھاسی ارب روپے تھا ۔

انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کے ٹیکس ہدف 3104 ارب روپے حاصل کرلیا جائے گا اس موقع پر وزیر خزانہ نے غیر معمولی ٹیکس جمع کرنے پر وزیراعظم کے مشیر ریونیو ہارون اختر خان چیئرمین ایف بی آر اور ان کی ٹیم کی کارکردگی کو سراہا اور ایف بی آر حکام کو ہدایت کی کہ ٹیکس جمع کروانے والوں کو ریٹرن کے فائل کرنے اور طریقہ کار کو آسان بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔

(جاری ہے)

سیکرٹری خزانہ ڈاکٹر وقار مسعود نے اجلاس بتایا کہ تیسری سہ ماہی میں نیٹ ڈومیسٹک ایسٹ ‘ایس ڈبلیو اے پی اور نیٹ انٹرنیشنل ریزروز کے اہداف حاصل کئے گئے ہیں اور اس سہ ماہی کے دوران پرفارمنس معیار کو بھی حاصل کیا گیا ہے اور دیگر معاشی اہداف کے اعداد و شمار کو اکٹھاکیا جارہا ہے وہ بھی جلد ہی پیش کردیئے جائیں گے اس موقع پر وفاقی وزیر خزانہ نے ہدایت کی کہ ہر ہفتے اس مشق کو کیا جائے تاکہ اہداف کے حوالے سے اپ ڈیٹ رہا جاسکے۔

وزارت کی جانب سے ٹیکس ریونیو کے حوالے سے دیئے اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ایف بی آر نے چھ سو ارب روپے کا جمع کئے جو کہ گزشتہ سال 2014-15 ء میں 538 ارب روپے تھے اس طرح پہلی سہ مہی میں 11.6 فیصد گروتھ ریکارڈ کی گئی دوسری سہ ماہی میں 785 ارب روپے اکٹھے کئے گئے جو کہ 2014-15 ء میں 627 روپے تھا اس طرح 20.8 فیصد گروتھ ریکارڈ کی گئی جبکہ تیسری سہ ماہی میں 718 ارب روپے اکٹھے کئے گئے جو کہ گزشتہ سال 588 ارب روپے پر تھا اس طرح 22.1 فیصد زیادہ ٹیکس اکٹھا کیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :