ا قتصادی راہداری منصوبہ کے مغربی روٹ پر پہلا بڑا منصوبہ موٹر وے ایم ون سے ڈیرہ تک کی منظوری ،پی سی ون تیار ، 288 کلومیٹر کے موٹر وے کیلئے 129.85 ارب روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے ،جلد کا م شروع ، آئندہ دو سال میں مکمل کرلیا جائے گا

بدھ 6 اپریل 2016 10:27

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 6اپریل۔2016ء) پاک چین ا قتصادی راہداری منصوبہ کے تحت مغربی روٹ پر پہلا بڑا منصوبہ موٹر وے ایم ون سے ڈیرہ اسماعیل خان تک کی منظوری دیدی گئی ہے۔ پی سی ون کے مطابق 288 کلومیٹر کے موٹر وے کیلئے 129.85 ارب روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ رواں مالی سال 2015-16 ء میں 10 ارب روپے۔ مالی سال 2016-17 ء میں 69.9 ارب روپے اور مالی سال 2017-18 ء میں 49.9 ارب روپے کے فنڈز خرچ کیے جائیں گے۔

خبر رساں ادارے کو حاصل ہونے والی دستاویزات کے مطابق چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت مغربی روٹ کیلئے 288 کلومیٹر کی طویل موٹر وے کا پی سی ون منظور کرلیا گیا ہے۔ موٹر وے ایم ون کے مقام ہلکہ سے ڈیرہ اسماعیل خان تک موٹر وے کا منصوبہ 24 ماہ میں مکمل کرلیا جائے گا۔ اس منصوبے میں چار لینز کی سڑک بنائی جائے گی۔

(جاری ہے)

جس میں گیارہ انٹر چینج ‘ 19 فلائی اوور‘ 15 چھوٹے پل‘ 74 انڈر پاس‘ 259 کلورٹس اور 3 بڑے پل جس میں دریائے سوات‘ دریائے سندھ اور کورام پر تعمیر کیے جائیں گے۔

288 کلومیٹر موٹر وے تعمیر پر 455.37 ملین روپے فی کلومیٹر خرچ ہوں گے۔ اسی طرح زمین کی خریداری کیلئے 13.62 ارب روپے خرچ ہون گے اور ضلع میانوالی‘ ڈیرہ اسماعیل ‘ عیسیٰ خیال ‘ جنڈ ‘ پنڈی گھیب ‘ فتح جنگ اور ٹیکسلا کے علاقوں میں مختلف ریٹس پر خریدے جائیں گے۔ موٹر وے کے مکمل ہونے پر سالانہ تزئین و آرائش پر 1.17 ارب روپے خرچ ہوں گے ۔

موٹر وے کیلئے سب سے زیادہ زمین کا ریٹ ٹیکسلا میں لگایا گای ہے جو کہ 8 لاکھ روپے فی کنال کے حساب سے خریدا جائے گا۔ سی پیک مغربی روٹ کیلئے موٹر وے کے پی سی ون کے مطابق ‘ پنڈی گھیب‘ تاراپ‘ سکندر آباد‘ دادو خیل‘ میانوالی‘ عیسیٰ خیل ‘ کندال ‘ عبدالخیل‘ پانیالا سے ہوتے ہوئے این 55 کے مقام پر پارک پر ملایا جائے گا۔ اس موٹر وے کی تعمیر کیلئے پانچ پیکجز پر مشتمل کردیا گیا ہے جس پر کام جلد شروع کردیا جائے گا جو آئندہ دو سال میں مکمل کرلیا جائے گا۔