غیر قانونی مقیم افغان باشندے کی شناختی دستاویزات کی تصدیق کرنے والا جیل جائیگا،وزیرداخلہ،اڑھائی سال میں نادرا میں 1لاکھ جعلی شناختی کارڈز بلاک ، 200سے زائد نادرا ملازمین کو برطرف کیااور بیشتر کے خلاف مقدمات قائم کئے، راولپنڈی،اسلام آبادسمیت چاروں صوبائی دارلحکومتوں میں 6میگا سینٹرز قائم کئے جائیں گے جو جدید سہولتوں سے آراستہ ہوں گے،میڈیا سے گفتگو

بدھ 6 اپریل 2016 10:24

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 6اپریل۔2016ء)وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے واضح کیاہے کہ غیر قانونی طور پر مقیم کسی بھی افغان باشندے کی شناختی دستاویزات کی تصدیق کرنے والا خواہ وہ کوئی بھی ہو جیل جائے گا۔ گزشتہ اڑھائی سال میں نادرا میں 1لاکھ جعلی شناختی کارڈز بلاک کر کے 200سے زائد نادرا ملازمین کو نہ صرف ملازمتوں سے برطرف کیا بلکہ بیشتر کے خلاف مقدمات قائم کر کے انہیں جیل بھجوایاگیا۔

وفاقی دارلحکومت اسلام آباد اور راولپنڈی سمیت چاروں صوبائی دارلحکومتوں میں 6میگا سینٹرز قائم کئے جائیں گے جو جدید ترین سہولتوں سے آراستہ ہوں گے اور ان کا مقابلہ دنیا کے کسی بھی آفس سے کیا جا سکے گا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز رحمان آباد مری روڈ پر نئے نادرا سروس اینڈ پاسپورٹ سینٹر کے افتتاح کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر چیئرمین میٹرو بس سروس محمد حنیف عباسی ،چیئرمین نادراعثمان یوسف مبین، ڈی جی پاسپورٹ عثمان باجوہ ، رکن صوبائی اسمبلی راجہ محمد حنیف اور سابق رکن قومی اسمبلی شکیل اعوان بھی موجود تھے چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ راولپنڈی جدیدترین سینٹر قائم کر دیا گیا ہے جس کے بعد اسلام آباد میں قائم کیا جائے گاانہوں نے کہا کہ ماضی میں پاسپورٹ ڈائریکٹوریٹ اور نادرا سے جو سلوک روا رکھا گیا اس کی مثال نہیں ملتی گزشتہ حکومت کے آخری سال میں صرف نادرا کو ایک ارب روپے کا مالی نقصان پہنچایا گیا جبکہ موجودہ حکومت کے پہلے ایک سال میں 5ارب اور رواں سال میں 6ارب روپے کا نفع کمایا لیکن حکومتی پارٹی کے لئے ایک پائی استعمال کرنے کی بجائے عوام کا پیسہ عوام پر خرچ کیا گیا انہوں نے کہا ڈائریکٹوریٹ آف پاسپورٹ کے لئے 22ارب روپے کا ریونیو ہدف مقرر کیا گیا ہے جو قومی خزانے میں جمع کرایا جائے گا انہوں نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ ملک سے وی آئی پی کلچر کا خاتمہ کیا جائے مسلم لیگی قیادت کے خلاف پانامہ لیکس کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ محض ایک میڈیا ٹرائل ہے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں نادرا سے جعلی شناختی کارڈوں کے اجرا کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ کسی سرکاری ادارے میں کرپشن قطعی طور پر قابل قبول نہیں اڑھائی سال کی کوشش سے ہم نے نادرا میں 1لاکھ جعلی شناختی کارڈز بلاک کر کے 200سے زائد نادرا ملازمین کو نہ صرف ملازمتوں سے برطرف کیا بلکہ بیشتر کے خلاف مقدمات قائم کر کے انہیں جیل بھجوایا اور یہ عمل پورے ملک میں جاری ہے اسی طرح افغانیوں کو غیر قانونی طور پر جاری کئے گئے ہزاروں شناختی کارڈز بلاک کرنے کے ساتھ ماضی میں جو پارلیمنٹیرین ایسے کاغذات کی تصدیق کے ذمہ دار پائے گئے ان کے خلاف بھی کاروائی کی گئی انہوں نے خبردار کیا کہ آئندہ کسی بھی غیر قانونی طور پر مقیم افغانی کے شناختی کاغذات کی تصدیق کرنے والا بھی جیل جائے گا ۔

متعلقہ عنوان :