این اے کمیٹی نے یوریا سکینڈل کی تحقیقات کرنیوالے نیب حکام کو طلب کر لیا،کمپنی میں ایک ارب روپے سے زائد کرپشن پر صرف جی ایم اور چھوٹے ملازمین کو نشانہ بنایا گیا ہے بڑے مگرمچھوں کو کھلی آزادی دید ی گئی،کمیٹی کی ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس ہیوی میکینکل کمپلیکس، پاکستان مشین ٹول فیکٹری کو نجکاری لسٹ سے نکالنے، مطلوبہ فنڈز فراہم کرنیکی سفارش

منگل 5 اپریل 2016 09:55

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5اپریل۔2016ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداور نے نیشنل فرٹیلائزر مارکیٹنگ کمپنی میں یوریا سکینڈل کی تحقیقات کرنے والے نیب حکام کو طلب کر لیا ہے ،کمپنی میں ایک ارب روپے سے زائد کرپشن پر صرف جی ایم اور چھوٹے ملازمین کو نشانہ بنایا گیا ہے بڑے مگرمچھوں کو کھلی آزادی دید ی گئی ہے اس کی تحقیقات کی جائیں، کمیٹی نے ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس ہیوی میکینکل کمپلیکس اور پاکستان مشین ٹول فیکٹری کو نجکاری لسٹ سے نکالنے اور انہیں مطلوبہ فنڈز فراہم کرنے کی سفارش کر دی ہے ،کمیٹی کا اجلاس چیرمین اسد عمر کی سربراہی میں پارلیمنٹ لاجز میں منعقد ہوا اجلاس میں کمیٹی کے ارکین کے علاوہ ایڈیشنل سیکرٹری صنعت و پیداوارپاکستان مشین ٹول فیکٹری ،ایچ ای سی اور ایچ ایم سی اور این ایم ایل کے حکام نے شرکت کی کمیٹی کو ہیوی میکینکل کمپلیکس اور ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی اس موقع پر کمیٹی نے ایچ ای سی سمیت ملکی اور غیر ملکی دفاعی ضروریات پوری کرنے والے اداروں کو نجکاری کی فہرست سے نکالنے کی سفارش کر دی ہے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے نیشنل فرٹیلائزر مارکیٹنگ کمپنی کے حکام نے بتایا کہ کمپنی 2008سے بیرون ممالک سے 75لاکھ میٹرک ٹن یوریا درآمد کر چکاہے اس دوران کمپنی کے ساتھ کام کرنے والے ٹھیکیداروں اور افسران نے بیرون ممالک سے یوریا کی درآمد اور گوداموں سے منتقلی کے دوران مجموعی طور پر43ہزار میٹرک ٹن یوریا کے غائب ہونے کی وجہ سے ادارے کو 1ارب60کروڑ روپے کا نقصان پہنچا ہے جس کے بعد ادارے کی شکایات کے بعد نیب حکام نے ٹھیکیداروں کے خلاف کرپشن کے مقدمات درج کئے ہیں حکام نے بتایاکہ کرپشن کے سکینڈل میں میسرز بلال احمد کیریج کنٹریکٹر،ایم ایس ماروی کیریج،ایم ایس صلاح الدین اینڈ سنز،ایم ایس ٹرانس گلوبل اور ایم ایس انعام اینڈ کو کے ملوث ہونے کے بعد ان تمام کمپنیوں کو بلیک لسٹ کر دیا گیا ہے حکام نے بتایا کہ بعض کمپنیوں کی جانب سے یوریا بیگز کی جعلی بکنگ کرائی گئی اسی طرح ادارے کے بعض ڈائریکٹر اور جنرل منیجرز سمیت سٹوروں پر تعینات عملے نے بھی ہزاروں ٹن یوریا بیگز کی خردبرد کی اور کئی افسران کو ملازمت سے برطرف کر دیا گیا ہے جبکہ بعض افسران کے خلاف کیسز ایف آئی اے میں چل رہے ہیں کمیٹی نے اربوں روپے کی لوٹ مار میں ملوث ٹھیکیداروں اور کمپنی کے سابقہ افسران کے خلاف درج مقدمات پر بریفنگ دینے کے لئے نیب حکام کو اگلے اجلاس میں طلب کر لیا ہے کمیٹی نے پاکستان مشین ٹول فیکٹری کو ضروریات کے مطابق فنڈز فراہم کرنے کی بھی سفارش کر دی ہے ۔