بلوچستان میں حالات بہتری کی جانب گامزن ہیں،را کے حاضر سروس افسر کی گرفتاری نے پاکستانی موقف ثابت کر دیا ،میجر جنرل شیرافگن ،بلوچستان میں داعش موجود نہیں، دہشتگردوں کیخلاف کامیاب کارروائیاں کیں، دہشتگرد آخری سانسیں لے رہے ہیں، اقتصادی راہداری منصوبہ حقیقت ہے ،سازشیں کرنے والوں کے عزائم کبھی کامیاب نہیں ہونگے ،آئی جی ایف سی بلوچستان

اتوار 3 اپریل 2016 11:32

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 3اپریل۔2016ء )انسپکٹر جنرل فرنٹیئر کور میجر جنرل شیرافگن نے کہا ہے کہ بلوچستان میں حالات بہتری کی جانب گامزن ہے بھارتی خفیہ ایجنسی را کے حاضر سروس افسر کی گرفتاری نے پاکستان کا موقف ثابت کر دیا کہ یہاں بدامنی میں بھارت ملوث ہے بلوچستان میں داعش موجود نہیں دہشتگردوں کے خلاف کامیاب کارروائیاں کی جس کے بعد اب یہ اپنی آخری سانسیں لے رہے ہیں اقتصادی راہداری منصوبہ ایک حقیقت ہے جس کے خلاف سازشیں کرنے والوں کے عزائم کبھی کامیاب نہیں ہونگے کہ بلوچستان میں مایوسی ختم ہوگئی ہے لوگ خوشحال زندگی گزار رہے ہیں عوام کے تعاؤن سے دہشت گردوں کی کمر توڑ دی کارندے رونا رو رہے ہیں بھارت بلوچستان میں دہشت گردی کرا رہاہے جس کو کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دئیے گئے بلوچستان کا کوئی بھی علاقہ نو گو ایریانہیں ہے دکی ، کو ایک ماڈرن تحصیل بنایا گیا ہے دکی اور ہرنائی میں بھتہ خوروں کا قلع قمع کر دیا کوئٹہ شہر میں لینڈ ما فیا کے خلاف جلد کا رروائی شروع کر دینگے ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا نمائندوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران کیا انہوں نے کہا کہ آج بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال بہتر ہوئی ہے اور اس میں فورسز ،میڈیا ، عوام سمیت معاشرے کے ہرفرد اپنا کردار ادا کیا ہمارے لئے سب سے اولین ترجیح یہاں کے عوام اور اس کے مسائل کا حل ہے جبکہ عوام کی عزت اور آبرو کوتحفظ فراہم کر نا ہمارا فرض ہے آج بلوچستان کے عوام نے خوف کا خاتمہ کر دیا ہے اور انہیں اپنے اہمیت کا احساس ہو گیا ہے انہوں نے کہا کہ ہم نے محسوس کیاکہ بلوچستان کے بہت سے علاقوں میں صحت اور تعلیم کی سہولیات موجود نہیں جس کے بعد ایف سی نے بہت سے علاقوں میں سکولوں اور صحت کے مراکز قائم کئے آج بھی بہت سی ایسے علاقے جہاں کے لوگ ایف سی کے سکولوں اور صحت کے مراکز پرانحصار کر تے ہیں انہوں نے کہا کہ آج بلوچستان میں کوئی بھی نو گو ایریا نہیں ہے ہم نے عوام کے تعاون کیساتھ دہشت وحشت کا خاتمہ کر دیا ہے اور اس میں خواتین نے بھی اپنا بھر پور کردار ادا کیا جس میں معاشرے میں بہادر خواتین اور بچیاں وہ دہشتگردی کیسے ہو سکتی ہے انہوں نے کہا کہ بھارتی افسر کی گرفتاری ثابت ہو گیا کہ بلوچستان میں بدامنی میں بھارت براہ راست ملوث ہے جو چند لو گوں کو ورغلا کرکے یہاں دہشتگردی کو معاونت فراہم کر رہا ہے اس گرفتاری سے پاکستان کا موقف ثابت ہو گیا ہے جبکہ بلوچستان کے عوام کو بھی یہ احساس ہو چکا ہے کہ ان کے صوبے میں امن کے دشمنوں کو را کی معاونت حاصل تھی یہی وجہ تھی کہ وہ اس کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے انہوں نے کہا کہ جن علاقوں میں امن آرہا ہے وہا ں آپریشن کم کئے جارہے ہیں جبکہ ہم بھی چاہتے کہ آپریشن مکمل طور پر ختم ہو ں اور عوام پرامن زندگی گزارے ایف سی نے یہاں چمن بارڈر پر ہونے والی سمگلنگ کا مکمل خاتمہ کر دیا جس کیلئے کسٹم حکام کو بھی ساتھ شامل کیا گیا انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں 23مارچ کو پاکستان کا جھنڈا نہیں لہرایا جاتا تھا اب صورتحال تبدل ہوگئی ہے یہاں کے لوگ محبت وطن ہے چند گمرا ہ ہوگئے ہیں جو جلد ہی واپس آ جائے گئے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ بلوچستان سے مایوسی ختم ہوگئی ہے اور لوگ خوشحال زندگی گزار رہے ہیں کیونکہ اب ان کو یقین ہوگیا ہے کہ بلوچستان ہمارا ہے اور ہم نے ہی بلوچستان کو ترقی دینی ہے ۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے بعض علاقے تربت ،پروم ، اور دیگر علاقوں میں نہ انتظامیہ جاتی تھی ۔ اور نہ ہی منتخب لوگ وہاں جاتے تھے اب صورتحال تبدیل ہوگئیں لوگ صوبے میں ترقی چاہتے ہیں ہم حکومت کی ہر جگہ مدد کرنے کیلئے تیار ہیں سیاسی بات چیت کرنا حکومت کاکام ہے ۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ دکی کو ہم نے ایک خوبصورت علاقہ بنادیا ہے ۔ گوادر ڈی سی پورٹ کو ہر صورت میں مکمل کیا جائے گا۔ بھارت کو یہ پروجیکٹ کو پسند نہیں کرنا چاہتا وہ اس کے لئے مشکلات پیدا کر رہاہے مگر یہ پروجیکٹ ہر صورت میں مکمل ہوگا۔ اور اس کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈال سکے گا ۔انہوں نے کہ ڈاکٹر اللہ نزر کے بارے میں میرے پاس بھی وہی اطلاع ہے جو آپ لوگوں کے پاس ہیں مجھے اس سے زیادہ کچھ معلوم نہیں ۔

انہوں نے کہاکہ انڈیا ہمارا ہمسائیہ ملک کے اندر موجود ہیں بارڈر پر اس نے اپنی کئی کونسل خانے بنائے ہوئے ہیں حال ہی میں جو انڈیا کا ایجنٹ گرفتار ہوا ہے اس بارے میں اخبارات میں نشر ہوچکا ہے کہ وہ کہاں سے گرفتارہودچکاہے ۔انہوں نے کہاکہ انڈیا بلوچستان میں اپنے چند کارندوں کے ذریعے امن وامان کو خراب کرنا چاہتا ہے مگر کبھی بھی اپنے اس مقصد میں کامیا ب نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے ہمسایہ ملک افغانستان کے ساتھ ہم جو خندقیں کھودی تھی اس سے بہت فائدہ ہوا یہ 8فٹ گہری اور 10فٹ چھوڑی تھی اس کے اثرات بہتر نظر آئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بعض اخبارات اور میڈیا میں یہ خبریں شائع اور نشر ہوئی ہے کہ جہاں پر ہم نے آپریشن کیا ہے وہاں سے خواتین کواٹھایا گیا ہے یہ الزام ہے حقیقت کا اس سے کوئی تعلق نہیں میں دعوے سے کہتا ہوں کہ جہاں پر آپریشن کیا گیا ہے اگر وہاں کوئی خواتین ہے تو ان کا احترام کیا گیا اور ان کو عزت سے محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا اور ان کو کھاناپینا بھی دیا گیا کسی خاتون کو نہیں اٹھایا گیا یہ پروپیگنڈا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ 2015کے بعد اب صورتحال کافی تبدیل ہوگئی ہے حیر بیار مری کے آدمی آپریشن میں مارے گئے ہیں اب چند لوگ ہے ان کو بھی جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔ ہمارا مقصد بلوچستان میں ہر صورت میں امن وامان قائم کرنا ہے جس کے لئے ہماری کوششیں جاری ہے ۔انہوں نے کہاکہ آواران میں اس سے پہلے کوئی ترقی نہیں ہوئی تھی اب وہاں پر بھی ترقی ہوئی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ کچھی کینال فٹ فیڈر منصوبے مکمل ہونے والے ہیں اس سے بھی بلوچستان کو کافی فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ پاک چائنا اقتصادی راہداری پروجیکٹ ہر صورت میں مکمل کیا جائے گا۔ اس پروجیکٹ سے بلوچستان سمیت پاکستان کے عوام کو فائدہ ہوگا۔ انڈیا اس پروجیکٹ میں جو رکاوٹیں پیدا کرنا کرنا چاہتاہے وہ کبھی بھی اس میں کامیاب نہیں ہوگا ۔

اور یہ پروجیکٹ ہر صورت میں مکمل ہوگا۔انہوں نے کہاکہ ایف سی کے اس وقت 51سکول اور 7کالج کام کر رہے ہیں جس میں ہزاروں کی تعداد میں بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ہم نے پولیس اور لیویز کو ٹریننگ دی ہے تاکہ آئندہ چل کر وہ اپنے فرائض ادا کر سکیں۔ انہوں نے کہاکہ ہرنائی میں ہمارے ساتھ معاہدہ کول مائنز کے نمائندوں اور دیگر سرکاری ادارے نے کیا ہے ہم بھتہ لیتے نہیں بلکہ بھتہ لینے الوں کو روکا ہے جب ان لوگوں کا بھتہ بند ہوگیا تو انہوں نے ہم پر الزام تراشی شروع کردیا ہے جب کہ حقیقت یہ ہے کہ ہرنائی کے لوگ اب خوش ہے ان سے کوئی بھی بھتہ وصول نہیں کیا جارہاہے بلکہ ان کو ہم سیکورٹی فراہم کر رہے ہیں اورہ وہ اپنا کام کر رہے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے کسی بھی علاقے میں عوام کے ساتھ زیادتی ہوگی تو اہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں ہم کسی صورت میں کسی کے ساتھ زیادتی برداشت نہیں کرینگے اور ایف سی کسی بھی غلط کام کی حمایت نہیں کرے گی عوام کے فلاح و بہبود کے لئے ہمارا حکومت کے ساتھ تعاون جاری رہے گا۔ انہوں نے کہاکہ کچھ عرصہ قبل ٹی ٹی پی نے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں اپنے پاوں جمانا شروع کئے تھے ہم ان کے خلاف کارروائیاں کی اور ان کاخاتمہ کردیا ۔

انہوں نے کہاکہ جولوگ بیرون ملک بیٹھ کر عیاشیاں کر رہے ہیں اور اپنے عوام کو دنیا کی تمام سہولتوں سے محروم رکھا ہواہے وہ لوگ نہ اپنے عوام کے ہمدرد ہے ہیں اور نہ ہی بلوچستان کی ترقی چاہتے ہیں۔اس سے قبل ایف سی ہیڈ کوارٹر بلوچستان کے کرنل عزیز احمد نے بھی پرنٹ میڈیا او رالیکٹرونک میڈیا کو بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال سمیت دہشتگردوں کے خلاف خاص طورپر کالعدم تنظیموں کے خلاف ایکشن کے بارے میں بھی بریف کیا۔