خیبر پختونخوا و فاٹا ایپکس کمیٹی کا اجلاس ، شوال اور صوبے میں جاری آپریشنز کی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار سرحدی علاقہ سے پشاور کے لوگوں کو بھتہ کی کالز کے معاملہ پر وفد افغانستان بھیج کر معاملہ اٹھایاجائیگا ،غیر قانونی ٹاورز بند کر دئیے جائینگے فاٹا کے بہادر قبائلیوں ،خیبر پختونخوا کے عوام نے دہشتگردوں کے مظالم کا غیر متزلزل عزم ،جرات کیساتھ مقابلہ کیا ،علاقہ کی تعمیر نو ،پورے سماجی اقتصادی انفراسٹرکچرکو بحال کرینگے ، کام کی رفتار تیز ، بہترین معیار یقینی بنایا جائے ، آرمی چیف جنرل راحیل شریف

اتوار 3 اپریل 2016 11:17

راولپنڈی /پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3 اپریل۔2016ء)خیبر پختونخوا و فاٹا ایپکس کمیٹی نے شوال اور صوبے میں جاری آپریشنز کی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے افغانستان کے ساتھ طور خم اور دیگر کراسنگ پوائنٹس پر بارڈر کراسنگ میکنزم کو پوری طرح بروئے کار لانے ، سرحدی علاقہ سے پشاور کے لوگوں کو بھتہ کی کالز کے معاملہ پر وفد افغانستان بھیج کر معاملہ اٹھانے کافیصلہ کیا ہے ،آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ فاٹا کے بہادر قبائلیوں اور خیبر پختونخوا کے عوام نے دہشتگردوں کے مظالم کا اپنے غیر متزلزل عزم اور جرات کے ساتھ مقابلہ کیاجسے بھر پور انداز میں سراہا جانا چاہئے ، علاقہ کی تعمیر نو اور پورے سماجی اقتصادی انفراسٹرکچرکو بحال کرینگے ، کام کی رفتار تیز اور بہترین معیار یقینی بنایا جائے ۔

(جاری ہے)

آئی ایس پی آر کے مطابق خیبر پختونخوا اور فاٹا کی ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہفتہ کو پشاور میں ہوا ۔ اجلاس میں شوال میں جاری آپریشن پر پیش رفت ،صوبے میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشنز ،عارضی بے گھر افراد کی بحالی انکی واپسی اور طورخم سرحد پر بارڈر مینجمنٹ سے متعلق امور زیر غور لائے گئے ۔ اجلاس میں گورنراقبال ظفر جھگڑا ، وزیراعلیٰ خیبر پختونخواپرویز خٹک ، چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف ، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر ، کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل ہدایت الرحمان کے علاوہ سینئر صوبائی اور فاٹا سیکرٹریٹ کے افسران نے بھی شرکت کی ۔

اجلاس کے دوران شوال آپریشن اور انٹیلی جنس کی بنیاد پر جاری آپریشنز پر پیشرفت پر مکمل اطمینان کا اظہار کیا گیا ۔ اس موقع پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے فاٹا کے قبائلیوں اور خیبر پختونخوا کے عوام کی ہمت اور حوصلے کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے فاٹا کے بہادر قبائلیوں اور خیبر پختونخوا کے عوام نے دہشتگردوں کے مظالم کا اپنے غیر متزلزل عزم اور جرات کے ساتھ مقابلہ کیا اور انہیں واپس بھگا کر کونوں کھدروں تک محدود کر دیا جسے بھر پور انداز میں سراہا جانا چاہئے ۔

آرمی چیف نے علاقہ کی تعمیر نو اور پورے سماجی اقتصادی انفراسٹرکچر کی بحالی کے حوالے سے قبائلی بھائیوں کے ساتھ اپنے عزم کی تجدید کی ۔ آرمی چیف نے اس عمل میں شریک تمام سٹیک ہولڈرز اور اداروں کے درمیان ہم آہنگی کوسراہتے ہوئے ہدایت کی کہ کام کی رفتار میں تیزی لائی جائے اور بہترین معیار کو یقینی بنایا جائے ۔ اجلاس کے دوران دیگر امور بھی زیر غور لائے گئے جن میں افغانستان کے ساتھ تمام کراسنگ پوائنٹس بالخصوص طور خم پر بارڈر مینجمنٹ بہتر بنانا شامل تھا۔

اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ بارڈر کراسنگ میکنزم کو پوری طرح بروئے کار لایا جائیگا ۔ اجلاس کے دوران پشاور کے لوگوں کو پاک افغان سرحدی علاقہ سے بھتے کی کالز ملنے کے معاملے کا بھی جائزہ لیا گیا اور پاکستانی حدود میں نصب غیر قانونی کمیونیکیشن ٹاورز کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ اعلیٰ سطح کا ایک وفد جلد کابل کا دورہ کریگا اور اس مسئلے کے حل کیلئے افغان حکام کے ساتھ بات چیت کریگا ۔ گورنر اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے پاک فوج کی بھر پور اور مکمل حمایت کو سراہتے ہوئے فاٹا اور صوبائی حکومت کی طرف سے دہشتگردی اور انتہاء پسندی کے خاتمے اور عوام کی ترقی اور بہبود کی راہ ہموار کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا