ہماری آٹھ دن کی پارٹی سے خوفزدہ متحدہ قائد نے ہماری ریلی پر حملہ کروایا،مصطفی کمال،عوام متحدہ قائد کو ایک مسخرے سے زیادہ اہمیت نہ دیں ،ہماری پارٹی کا قائد محمد علی جناح ہے ، جوبھی پاکستان کے پرچم تلے آگیا وہ سب ہمارے بھائی ہیں،متحدہ قائد کی جانب سے ہرلمحے شراب کے نشے میں دھت ہوکر جرنیلوں کو گالیاں دینا ،سندھ کو توڑنے کی بات کرنا پھر نشہ اترنے کے بعد معافیاں مانگنا ،ان کا ہمشہ کا معمول ہے ،انہوں نے ہمشہ نفرتوں کے بیج بوئے،پریس کانفرنس سے خطاب

ہفتہ 2 اپریل 2016 09:22

میرپورخاص(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 2اپریل۔2016ء ) پاک سرزمین پارٹی کے رہنما مصطفی کمال نے کہا ہے کہ ہماری آٹھ دن کی پارٹی سے خوفزدہ متحدہ قائد نے ہماری ریلی پر حملہ کروایا،عوام کو چاہئے کہ متحدہ قائد کو ایک مسخرے سے زیادہ اہمیت نہ دیں ،ہماری پارٹی کا قائد محمد علی جناح ہے ،اور جوبھی پاکستان کے پرچم تلے آگیا وہ سب ہمارے بھائی ہیں ،متحدہ قائد کی جانب سے ہرلمحے شراب کے نشے میں دھت ہوکر جرنیلوں کو گالیاں دینا ،سندھ کو توڑنے کی بات کرنا پھر نشہ اترنے کے بعد معافیاں مانگنا ،ان کا ہمشہ کا معمول ہے ،انہوں نے ہمشہ نفرتوں کے بیج بوئے وہ جمعے کی سہ پہر میرپورخاص کے پارٹی دفتر میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ،اس موقع پر انیس قائم خانی ،انیس ایڈوکیٹ ،ڈاکٹر صغیراحمد اور وسیم آفتاب بھی ان کے ہمراہ تھے ،انہوں نے کہا کہ متحدہ قائد نے ہزاروں معصوم اور بے گناہ افراد کو مارنے کے بعد کیا حاصل کرلیا ،تعلیم یافتہ نوجوانوں کو جاہل اور دہشت گرد بنا دیا ،ملک کے بانیوں اور وفاداروں کو راکا ایجنٹ بنادیا ،انشااللہ 24اپریل کو جسلہ عام میں متحدہ قائد کی 30سالہ گندگی کو دفن کردینگے ،انہوں نے کہا کہ ہمیں کیڑے مکوڑے کہنے والے متحدہ قائد کو اللہ سے معافی منگنی چاہئے کہ آخرت کی زندگی میں ان کیلئے آسانی ہو ،دنیا میں تو رسوائی ان کا مقدر بن چکی ہے انہوں نے کہا کہ پہلے کہا جاتا تھا کہ رات دس کے بعد ان کی گفتگو کو سنجیدہ نہیں لینا چاہئے لیکن اب تو ان کے کسی دوست نے ایک کولر فراہم کردیا ہے جس میں ہرلمحے پینے کا سامان مہیا ہوتا ہے ان انہیں بار بار پیک بنانے کی ضرورت نہیں پڑتی ،انہوں نے کہا کہ جن کے بھائی اور بچے غائب ہیں ان کی مائیں بہنیں ہم سے رابطہ کر رہی ہیں ،اللہ نے ہمیں پذیرائی بخشی ہے ،انہوں نے کہا کہ متحدہ قائد جیسے فرعون نما لوگ آسانی سے نہیں مرتے اور ہم ان کی زندگی کی دعا کرتے ہیں وہ توبہ کریں اور اپنے انجام کودیکھیں ،انہوں نے کہا گزشتہ روز کے واقعہ پر کارروائی کرنا اسٹیٹ کا کام ہے ،انہوں نے کہا گزشتہ روز کے رابطہ کمیٹی کے بیان کی کوئی اہمیت نہیں ،کیونکہ رابطہ کمیٹی کسی بھی لمحے معطل ہوجاتی ہے اور خبر نشر ہونے سے پہلے ہی بحال ہوجاتی ہے ۔

(جاری ہے)

جمعہ کے روز پریس کانفرنس کے موقع پر سیکورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے اور تین اضلاع کی پولیس کو طلب کرکے ہائی الرٹ کردیا گیاتھا ،بعد اذاں پولیس کے انتہائی سخت حصار میں مصطفی کمال اور ان کے ساتھی حیدرآباد کیلئے روانہ ہوگئے ۔