”امیر مسلمان“ امریکا میں داخل ہوسکیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ ،مسلمانوں میں امریکا کے خلاف نفرت پائی جاتی ہے جس کے باعث امریکا میں مزید حملے ہوسکتے ہیں۔ امریکی صدارتی امیدوار کا ریلی سے خطاب

ہفتہ 2 اپریل 2016 10:25

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 2اپریل۔2016ء) امریکی صدارت کی دوڑ میں شامل ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ان کی جانب سے مسلمانوں کے امریکا میں داخلے پر مجوزہ پابندی کا اطلاق ان کے 'دولت مند مسلم دوستوں' پر نہیں ہوگا۔واضح رہے کہ مسلمانوں سے نفرت کی بنیاد پر اپنی صدارتی مہم کو آگے بڑھانے والے ڈونلڈ ٹرمپ کا ایک ریلی سے خطاب کے دوران کہنا تھا کہ مسلمانوں میں امریکا کے خلاف نفرت پائی جاتی ہے جس کے باعث امریکا میں مزید حملے ہوسکتے ہیں، اس لیے جب تک اس نفرت کی وجوہات معلوم نہیں کرلی جاتیں اْس وقت تک امریکا میں مسلمانوں کے داخلے پر مکمل پابندی ہونی چاہیے۔

ٹرمپ کے اس بیان پر وائٹ ہاوٴس کی جانب سے بھی سخت ردعمل کا اظہار کیا گیا تھا۔یو ایس اے ٹوڈے کی ایک رپورٹ کے مطابق حال ہی میں ایک تقریب کے دوران ٹرمپ کا کہنا تھا، 'میرے بہت سے دوست ہیں جو مسلمان ہیں اور وہ مجھے کال کرتے ہیں اور ان میں سے زیادہ تر بہت امیر مسلمان ہیں.'جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا 'ڈونلڈ ٹرمپ کے دورِ صدارت' میں مسلمانوں پر پابندی کے دوران اْن 'امیر مسلمان دوستوں' کو امریکا میں داخلے کی اجازت ہوگی، تو ٹرپ کا کہناتھا، 'وہ آئیں گے'.ٹرمپ نے یہ بھی تجویز دی کہ امریکا ایک وقت اتنا عظیم بن جائے گا کہ مسلمان، شدت پسند تنظیم اسلامک اسٹیٹ (داعش) کے خلاف صرف اس وجہ سے لڑیں گے تاکہ ٹرمپ مسلمانوں پر سے پابندی اٹھالیں۔

(جاری ہے)

ڈونلڈ ٹرمپ نے 'پابندی کا شکار مسلمانوں' کے حوالے سے کہا، 'شاید وہ اسلامک اسٹیٹ کے خلاف زیادہ شدت سے لڑیں۔ انھوں نے مزید کہا، 'ہوسکتا ہے وہ (مسلمان) یہ کہیں کہ ہم امریکا میں دوبارہ آنا چاہتے ہیں'.لیکن امریکی صدارتی دوڑ میں شامل ڈیموکریٹس امیدوار ہلیری کلنٹن ڈونلڈ ٹرمپ کی اس بات سے متفق نظر نہ آئیں اور انھوں نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں اسے غیر ذمہ دارانہ اور مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے اس پر افسوس کا اظہار کیاگیا ۔

متعلقہ عنوان :