ٹیم کے ساتھ پی سی بی کو سدھارنے کی ضرورت ہے ، وسیم اکرم ، ورلڈ کپ میں پاکستان کے ساتھ ایسا ہی ہونا تھا یہ کوئی حیران کن بات نہیں ،پاکستان میں فرسٹ کلاس کرکٹ کا معیار انتہائی برا ہے اور اس کو بہتر کرنے کی کسی کو پریشانی نہیں ہے، سابق کپتان

جمعہ 1 اپریل 2016 10:01

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 1اپریل۔2016ء) سابق پاکستانی کپتان اور مایہ ناز باوٴلر وسیم اکرم نے پاکستانی کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ کرکٹ بورڈ کو بھی قومی ٹیم کی خراب کارکردگی کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے پی سی بی کو بھی سدھارنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ٹیم کی کارکردگی پر ان کا کہنا تھا کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں یہ بات عیاں تھی کہ پاکستان کہ ساتھ ایسا ہی ہونا ہے، اس میں کوئی حیران کن بات نہیں۔

وسیم اکرم کے مطابق پاکستان میں فرسٹ کلاس کرکٹ کا معیار انتہائی برا ہے اور اس کو بہتر کرنے کی کسی کو پریشانی نہیں ہے۔ بھارتی میڈیا سے بات کرتے ہوئے ہیڈ کوچ کی جانب سے دی گئی خفیہ رپورٹ سامنے آنیپر وسیم اکرم نے پی سی بی کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ کرکٹ بورڈ میں ایسے لوگوں کو جگہ نہیں دی جانی چاہیے جو ایک دن میں، بلکہ تین گھنٹے کے اندر اندر خفیہ رپورٹ کو سامنے لے آئیں۔

(جاری ہے)

جب اْن سے پوچھا گیا کہ اگر اْنہیں پی سی بی میں تبدیلی کا موقع دیا جائے تو وہ کیا کریں گے، تو وسیم کا کہنا تھا کہ وہ سب سے پہلے تو میں اْن لوگوں کو ذمہ دار بناوں گا جن کے پاس جذبہ ہوگا اور ان میں ملک کیلئے کچھ کرنے کی لگن کے ساتھ ساتھ راز کو راز رکھنے کی صلاحیت ہو گی۔وسیم کا کہنا تھاکہ 'پاکستان کرکٹ دنیا سے 10 سال پیچھے ہے۔ پاکستان کے سیمی فائنل تک رسائی نہ حاصل کرنے سے عوام اور ملک سے باہر رہنے والے پاکستانیوں کو بھی دکھ پہنچا ہے۔“