بھارت نے ”را“ کے افسر کل بھوشن یادو کے اعترافی ویڈیو بیان کو سختی سے مستردکردیا،بھارتی شہری تک قونصلر رسائی نہ دیئے جانے پر مایوسی ہوئی ، کل بھوشن کے بیان کی حقیقت میں کوئی بنیاد نہیں ،یہ بات درست نہیں کہ وہ ہمارے کہنے پر پاکستان میں تخریبی سرگرمیوں میں ملوث تھا ، کل بھوشن ایران میں ایک جائزہ کاروبار کررہا تھا جسے وہاں سے اغواء کرکے لائے جانے کا خدشہ ہے،بھارتی وزارت خارجہ کا بیان

بدھ 30 مارچ 2016 09:42

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔30مارچ۔2016ء) بھارت نے بلوچستان سے پکڑے جانے والے ”را“ کے افسر کل بھوشن یادو کے اعترافی ویڈیو بیان کو سختی سے مستردا ور قونصلر رسائی نہ ملنے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کل بھوشن کے بیان کی حقیقت میں کوئی بنیاد نہیں یہ بات درست نہیں کہ وہ ہمارے کہنے پر پاکستان میں تخریبی سرگرمیوں میں ملوث تھا ،ہماری تحقیقات کے مطابق کل بھوشن یادو ایران میں ایک جائزہ کاروبار کررہا تھا جسے وہاں سے اغواء کرکے لائے جانے کا خدشہ ہے ۔

منگل کو بھارتی میڈیا کے مطابق وزارت خارجہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہہم نے پاکستانی حکام کی جانب سے کل بھوشن یادو کی جاری کی گئی ویڈیو دیکھی ہے جس میں ایک فرد کے بیان کی حقیقت میں کوئی بنیاد نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

بھارتی حکومت ان الزامات کوسختی سے مسترد کرتی ہے کہ یہ شخص ہماری طرف سے پاکستان میں تخریبی سرگرمیوں میں ملوث تھا۔ہمیں ایک بھارتی شہری تک قونصلر رسائی دینے کی درخواست کو قبول نہیں کیا گیا جس پر ہمیں تشویش ہے ۔

بھارتی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہہماری تحقیقات میں پاکستانی داستان سے بہت مختلف چیز سامنے آئی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کل بھوشن یادو کو ایران میں ایک جائز کاروبار کے دوران حراساں کیا جارہا تھا۔ جب ہم نے اس پہلو پر مزید تحقیقات کی تو اس کی پاکستان میں موجودگی نے مختلف سوالات اٹھائے ہیں کل بھوشن کو ایران سے ممکنہ طور پر اغوا کئے جانے کا امکان بھی نظر آتا ہے ۔

بھارتی وزارت خارجہ نے کل بھوشن یادو کے اس بیان کی تردید کی کہ وہ پاکستانیوں کے قتل عام کے لئے بلوچ تنظیموں کو اکساتا تھا اورکہا کہ یہ بات درست نہیں کہ کل بھوشن یادو ہمارے کہنے پر پاکستان میں تخریبی سرگرمیوں میں ملوث تھا ۔واضح رہے کہ بھارت نے اس بات کو تسلیم کیا ہے کہ کل بھوشن یادو ایک بھارتی شہری اور ایک سابق نیول آفیسر ہے ۔