”را“ کے ایجنٹ کا اعتراف ریاستی دہشتگردی،دنیا میں اسکی کوئی مثال نہیں ملتی،ڈی جی آئی ایس پی آر،بھارتی ایجنٹ انسانی اور اسلحہ سمگلنگ میں ملوث تھے، کل بھوشن دیو کو گوادر ہوٹل میں دھماکے کا ٹاسک دیا گیا جہاں چینی مقیم تھے ، دفتر خارجہ کے ذریعے بھارتی ہائی کمشنر کو ”را“ کی مداخلت سے اگاہ کیا،ایرانی صدر کے ساتھ بھی معاملہ اٹھایا،ملک میں جہاں بھی دہشتگرد ہوں گے کارروائی ہوگیٍ،راولپنڈی کے گردونواح اور ملتان میں آپریشن ہو رہے ہیں، جنوبی پنجاب میں دہشتگردوں کے نیٹ ورک کی اطلاعات ہیں،وزیراطلاعات پرویز رشیدکے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس

بدھ 30 مارچ 2016 09:42

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔30مارچ۔2016ء)ڈی جی آئی ایس پی آر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ ملک بھر میں جہاں کہیں بھی دہشتگرد ہوں گے وہاں کارروائی ہوگی،دہشتگردوں کے خلاف آپریشن شروع ہوچکا ہےٍ،راولپنڈی کے گردونواح اور ملتان میں اپریشن ہو رہے ہیں،خفیہ اطلاع ہے کہ جنوبی پنجاب میں دہشتگردوں کا نیٹ ورک موجود ہے،ایرانی صدر حسن روحانی کے ساتھ بلوچستان میں گرفتار بھارتی ایجنٹ کا معاملہ اٹھایا تھا،بھارت پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کر رہاہے،گرفتار بھارتی ایجنٹ کل بھوشن دیو نے پاکستان میں ”را‘’ کے نیٹ ورک موجود ہونے کا اعتراف کرلیا۔

ان خیالات کا اظہار ڈی جی آئی ایس پی آر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے وزیراطلاعات پرویز رشیدکے ساتھ اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا،۔

(جاری ہے)

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بلوچستان میں بھارت کی حاضر سروس بحری فوج کے اعلیٰ افسر کل بھوشن دیو نے بلوچستان اور کراچی میں بدامنی پھیلانے،تخریبی کارروائی کرنے کے واقعات میں ملوث ہونے کا اعتراف کرلیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ ریاستی دہشتگردی ہے اور دنیا میں اسکی کوئی مثال نہیں ملتی،کہ ایک اعلیٰ حاضر سروس افسر کسی دوسرے ملک میں گرفتار ہوا ہو۔انہوں نے کہا کہ کل بھوشن دیو کے پاس امریکی،پاکستانی اور ایرانی کرنسی بھی موجود تھی۔بھارتی ایجنٹ انسانی اور اسلحہ سمگلنگ میں ملوث تھے۔انہوں نے کہا کہ کل بھوشن دیو نے گڈانی کا چکر لگایا اور وہاں اسکریپ کے ڈیلر بنا،سونے کے کاروبار بھی کرتا رہا،”را“ایجنسی نے کل بھوشن دیو کو گوادر ہوٹل میں دھماکہ کرنے کا ٹاسک بھی دیا گیا تھا،گوادر ہوٹل میں چین کے لوگ رہتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ”را“ایجنسی نے کل بھوشن دیو نے بلوچ قوم پرستوں کو بلوچستان میں مداخلت کا ہدف بھی دیا ۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ دفتر خارجہ کے ذریعے بھارتی ہائی کمشنر کو بھارتی ایجنسی”را“ کے مداخلت اور حاضر سروس افسر کی گرفتاری ہونے کے معاملات سے اگاہ کیا جبکہ ایرانی صدر کے ساتھ بھی یہ معاملہ اٹھایا تھا جبکہ ایرانی خفیہ ایجنسی کے ساتھ بھی اس حوالے سے تبادلہ خیال ہوا تاہم یہ ہم دعویٰ نہیں کرتے کہ ایران کو بھارتی ایجنٹ کے حوالے سے معلومات تھی،ہم نے اس معاملے میں ایران کو ملوث کرنے کی بات نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کا پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے حوالے سے معاملہ کو ہر فورم میں اٹھایا جائے گا۔پاکستان میں ایک ہی قانون ہے کل بھوشن دیو کے ساتھ ملکی قوانین کے مطابق کارروائی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر آپریشن ہورہے ہیں،آپریشن کیس ٹو کیس دیکھا جائے گا،جہاں پر پولیس کے علاوہ فوج یا رینجر کی ضرورت ہو اس کے مطابق سیکورٹی فورسز فراہم کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ یہ بھی اطلاعات ہیں کہ جنوبی پنجاب دہشتگردوں کا گڑھ ہے تاہم یہ معاملہ خفیہ ہے اس حوالے سے کوئی بات کرنے سے گریز کریں،آپریشن بارے جیسے جیسے پیشرفت ہوگی میڈیا کے ذریعے قوم کو آگاہ کیا جائے گا