سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے ماہرین معیشت کا پیسوں کی بارش کرنے پر غور

منگل 29 مارچ 2016 10:08

برلن (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 29مارچ۔2016ء) معیشت کو حرکت دینے اور افراط زر پر قابو پانے کیلئے دنیابھر کے معیشت دان آج کل ایک اچھوتے منصوبے پر غور کر رہے ہیں جس کے مطابق نئے نوٹ چھاپ کر انہیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے گلیوں میں گرایا جائے۔ یہ خیال عجیب سہی مگر بعض ماہرین کے نزدیک دنیا کی بڑی اقتصادی قوتوں کی سست ہوتی ہوئی معیشت کو سہارا دینے کے لیے ایسے خیالات ماہرین کی توجہ حاصل کر رہے ہیں۔

ماہرین نے اس منصوبے کو ”ہیلی کاپٹر منی“ کا نام دیا ہے جس کے مطابق مرکزی بینک نئے نوٹ چھاپے اور انہیں بینکوں یا اداروں کو دینے کے بجائے براہ راست لوگوں تک منتقل کر دے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ لوگوں کے پاس جب پیسے آئیں گے تو وہ اسے چیزیں خریدنے پر صرف کریں گے۔ اس عمل سے چیزوں کی طلب میں اضافہ ہو گیا اور معیشت پر طاری جمود ٹوٹ سکے گا۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ اس وقت مختلف ممالک کے مرکزی بینک اپنے موجودہ طریقوں کے ذریعے سست افراط زر سے چھٹکارا اور معیشت میں بہتری لانے میں ناکام ہوتے نظر آ رہے ہیں۔ ان موجودہ طریقہ ہائے کار میں شرح سود میں کمی جو عام طور پر زیرو سے بھی کم ہوتی ہے اور بانڈ وغیرہ خریدنے کے لیے غیرمعمولی سرمایہ کاری وغیرہ بھی شامل ہیں۔واضح رہے کہ ”ہیلی کاپٹر منی“ کا خیال پہلی مرتبہ نوبل انعام یافتہ معیشت دان ملٹن فریڈمان نے پانچ دہائیاں قبل پیش کیا تھا۔

متعلقہ عنوان :