لاہور ، گلشن اقبال پارک میں خود کش دھما کہ، خواتین و بچوں سمیت کم از کم 70افراد شہید ، 350سے زائد زخمی ،دھماکے کے بعد افرا تفری پھیل گئی ، ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ،پنجاب ، بلوچستان اور گلگت بلتستان میں تین روزہ، سندھ میں ایک روزہ سوگ منایا جائے گا ،صدر وزیر اعظم سمیت دیگر رہنماؤں کی دھماکے کی مذمت

پیر 28 مارچ 2016 09:57

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 28مارچ۔2016ء )صوبائی دارالحکومت لاہور کے علاقے اقبال ٹاوٴن میں واقع گلشن اقبال پارک میں خود کش دھماکے میں خواتین و بچوں سمیت کم از کم 70افراد شہید اور 350سے زائد زخمی ہوگئے ،دھماکے کے بعد افرا تفری پھیل گئی ، ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ،پنجاب ، بلوچستان اور گلگت بلتستان میں تین روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ سندھ میں ایک روزہ سوگ منایا جائے گا،تمام سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں رہے گا ۔

تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے اقبال ٹاوٴن میں واقع گلشن اقبال پارک کے اندر بچو ں کے جھولوں کے نزدیک اتوار کی شام خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا،جس کے نتیجے میں افراد جاں بحق کی تعداد70 تک جا پہنچی ہے، جب کہ 350 سے زائد افراد زخمی ہوگئے ہیں، جاں بحق ہونیوالوں میں خواتین اور بچوں سمیت ایک ہی خاندان کے تین افراد بھی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

دھماکے کی وجہ سے تمام سرکاری ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ۔ ۔عینی شاہدین کے مطابق دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس سے پورا علاقہ دہل کر رہ گیا اور ہر طرف افراتفری پھیل گئی۔ پولیس کے مطابق یہ دھماکا گلشن اقبال پارک کے گیٹ نمبر ایک کے قریب ہوا۔ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری اور امدادی ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچی جنہوں نے علاقے کو مکمل گھیرے میں لے کر سیل کیا۔

امدادی ٹیموں نے دھماکے سے متعدد افراد زخموں کو ایمبیولینسوں کے ذریعے لاہور شہر کے مختلف ہسپتالوں میں منتقل کیا۔ لوگ اپنے پیاروں کو رکشوں میں ڈال کر بھی ہسپتال منتقل کر تے رہے اور وہ ہسپتالوں میں اپنے پیاروں کو ڈھونڈ رتے رہے۔ شہید ہونے والے افراد کی زیادہ تر نعشیں جناح ہسپتال منتقل کی گئیں۔ جاں بحق اور زخمی ہونے والوں میں بڑی تعداد بچوں اور عورتیں کی ہے، خود کش دھماکے کی آواز اتنی شدید تھی کہ دور دور تک سنائی دی، حملے کے بعد وسیع و عریض پارک میں افراتفری کا عالم تھا اور لوگ اپنے پیاروں کی تلاش میں دیوانہ وار بھاگ رہے تھے۔

ہفتہ وار تعطیل کے باعث شام کو پارک میں لوگوں سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا اور پارک میں آنے والے درجنوں افراد ابھی پارکنگ ایریا گیٹ نمبر 1پر اپنی گاڑیاں اور موٹر سائیکل پارک کر رہے تھے کہ اچانک دھماکا ہوا، جس کے بعد پارک میں چیخ و پکار کی صدائیں بلند ہونا شروع ہو گئیں اور بھگڈر مچ گئی۔مشیر صحت پنجاب سلمان رفیق نے56 سے زائد افراد کے جاں بحق اور 200 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔

پاک فوج کے جوان اور ڈاکٹرز بھی دھماکے کے زخمیوں کی مدد کیلئے پہنچ گئے، فوجی جوانوں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا، جبکہ لاہور شہر کے دیگر پارکس کو بھی سیکیورٹی خدشات کے باعث تیزی سے خالی کرایا جارہا ہے۔دھماکے کے بعد پارک کے اندر اور باہر بم ڈسپوزل اسکواڈ کی جانب سے سرچنگ کا عمل جاری ہے واضح رہے کہ گزشتہ روز مسیحی برداری کا ایسٹر تہوار اور چھٹی کے دن کی وجہ سے پارک میں کافی رش تھا، دھماکے کے بعد پارک کو خالی کرا لیا گیا ہے۔

ا س دوران وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف نے صوبے میں تین روزہ سوگ کا اعلان کردیا ہے ،صوبے بھر میں قومی پرچم سرنگوں رہے گا ،جبکہ بلوچستان اور گلگت بلتستان کی حکومتوں نے بھی تین ،تین روزہ سوگ کا اعلان کیاہے، سند ھ میں ایک روزہ سوگ منایا جائے گا ۔ دریں اثناء صدرممنون حسین نے دھماکے کی شدیدمذمت کرتے ہوئے جاں بحق افرادکے لواحقین سے تعزیت اورزخمیوں سے دلی ہمدردی کااظہارکیاہے ۔

وزیراعظم نواز شریف نے بھی دھماکے کی شدیدمذمت کرتے ہوئے جاں بحق افرادکے لواحقین سے تعزیت اورزخمیوں سے دلی ہمدردی کااظہارکیا۔انہوں نے زخمیوں کوبہترطبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی کہ گورنرپنجاب رفیق رجوانہ ،وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف نے بھی دھماکے کی شدیدمذمت کی اورجاں بحق افرادکے لواحقین سے تعزیت اورزخمیوں سے دلی ہمدردی کااظہارکیا۔

انہوں نے تمام ہسپتالوں کی انتظامیہ کوہدایت کی کہ زخمیوں کوبہترسے بہترطبی سہولیات مہیاکی جائیں ،وزیراعلیٰ نے آئی جی سندھ سے واقعے کی فوری رپورٹ بھی طلب کرلی ہے ۔وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار نے بھی دھماکے کی شدیدمذمت کی اورواقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے ادھروفاقی وصوبائی وزراء ،چاروں صوبوں کے گورنرزووزرائے اعلیٰ ،وزیراعظم اورصدرآزادکشمیر،پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری ،سابق صدرآصف علی زرداری پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹرطاہرالقادری ،عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشیداحمد،مسلم لیگ ق کے صدرچوہدری شجاعت حسین ،چوہدری پرویزالٰہی ،اپوزیشن رہنماوٴں جے یوآئی ف کے سربراہ مولاناامیرجماعت اسلامی سیدمنورحسن اوردیگرسیاسی ومذہبی رہنماوٴں نے دھماکے کی شدیدمذمت کی ہے ۔

ٹ