کمپنیز بل 2016 ء اہم ہے، جلد پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا، اسحاق ڈار ،گزشتہ 21 سال سے کمپنیوں کے قوانین میں کوئی تبدیلی نہیں لائی گئی، پرانے قوانین کے تحت چلایا جارہا ہے،کمپنیوں کے قوانین میں وقت کے ساتھ تبدیلیاں نہ کی گئیں تو ملک ترقی کی راہ میں بہت پیچھے رہ جائے گا،ایس ای سی پی ) کے زیر اہتمام کمپنیز بل 2016 ء مسودے پر سیمینار سے خطاب

اتوار 27 مارچ 2016 11:11

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 27مارچ۔2016ء) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ کمپنیز بل 2016 ء اہم ہے اور اسے جلد پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔ گزشتہ 21 سال سے کمپنیوں کے قوانین میں کوئی تبدیلی نہیں لائی گئی۔ کمپینیز کو پرانے قوانین کے تخت چلایا جارہا ہے۔ کمپنیوں کے قوانین میں وقت کے ساتھ ساتھ تبدیلیاں نہ کی گئیں تو ملک ترقی کی راہ میں بہت پیچھے رہ جائے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز ایک مقامی ہوٹل میں سکیورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی ) کے زیر اہتمام ڈرافٹ کمپنیز بل 2016 ء پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزارت خزانہ نے کمپنیز بل 2016 ء کے مسودے کے متعلق بتایا کہ کمپنیوں کے قوانین میں گزشتہ 21 سال میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی اب اس نقطے کی طرف توجہ دلائی گئی تو کمپنیوں کے قوانین میں تبدیلیاں کی جائیں تو میں نے کمپنیز قوانین میں تبدیلی کیلئے مشاورتی عمل شروع کردیا۔

(جاری ہے)

وزیر خزانہ نے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ اس مسودے میں تمام کام مکمل ہوچکا ہے حکومت تمام فریقوں کی مشاورت سے پالیسیاں بناتی ہے اعلیٰ معیشت کی بہتری کیلئے اقتصادی ماہرین کو پاکستان بلایا گیا ہے۔ وقت بتائے گا کہ ہم نے درست لوگوں کو درست جگہ پر تعینات کیا ہے۔ حکومت کا معاسی ترقی کے اہداف کے حصول کیلئے اصلاحات کی جارہی ہیں۔ کمپنیز قوانین میں اگر وقت کے ساتھ ساتھ تبدیلیاں نہ کی گئیں تو ترقی کی راہ میں بہت پیچھے رہ جائیں گے۔

کمپنیز بل 2016 ء جلد از جلد پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔ ایس ای سی پی کے چیئرمین سے مخاطب ہوکر کہا کہ بل بجٹ سے پہلے پارلیمنٹ میں پیش ہونا چاہیے ۔ ملکی معیشت کے متعلق انہوں نے کہا کہ پاکستان صنعتی ‘ معاشی اور اقتصادی شعبوں میں تیزی سے ترقی کررہا ہے ملکی معیشت کیمنفی اشاریے مثبت میں تبدیل ہوچکے ہیں۔ پاکستان کو دیوالیہ قرار دینے والے ادارے اج معاسی بہتری کی تعریف کررہے ہیں۔ جبکہ اس کے برعکس ماہر قوانین کا یہ ماننا ہے کہ کمپنیز بل میں کوئی واضح تبدیلی نہیں آرہی بلکہ یہ قوانین 1984 اور 1985 کے ایکٹ میں پہلے سے موجود ہیں۔