وزیراعلیٰ کابغیر پروٹوکول شاہدرہ ہسپتال اور کرباٹھ میں سکول کا اچانک دورہ،ہسپتال کے مختلف وارڈز اور آپریشن تھیٹرز کامعائنہ کیا، صفائی کے انتظامات اور طبی آلات و مشینری کاجائزہ لیا،مفت ادویات کی عدم دستیابی کی شکایت پر برہمی کا اظہار، ڈیوٹی پر مقررہ وقت پر نہ پہنچنے پر ایم ایس کی سرزنش، صحت عامہ کی سہولتوں کی فراہمی کیلئے اربوں روپے کے وسائل کسی صورت ضائع نہیں ہونے دوں گا:شہبازشریف

ہفتہ 26 مارچ 2016 09:20

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 26مارچ۔2016ء ) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے جمعہ کو بغیر پروٹوکول گورنمنٹ ٹیچنگ ہسپتال شاہدرہ اور لاہور کے نواحی گاؤں کرباٹھ میں گورنمنٹ ہائی سکول کے اچانک دورے کئے۔ وزیراعلیٰ نے شاہدہ ہسپتال میں مریضوں کو فراہم کی جانے والی طبی سہولتوں اور سکول میں طلبا کو مہیا کی جانے والی تعلیمی سہولتوں کا جائزہ لیا۔

وزیراعلیٰ کے دونوں دورے 4 گھنٹے تک جاری رہے۔ وزیراعلیٰ شہبازشریف آج غیر اعلانیہ دورے پر شاہدرہ ہسپتال پہنچے اور مختلف وارڈز کا معائنہ کیا، مریضوں اور ان کے لواحقین سے ہسپتال میں فراہم کی جانے والی علاج معالجے کی سہولتوں کے بارے میں دریافت کیا۔ بعض مریضوں کی جانب سے مفت ادویات نہ ملنے کی شکایت پر وزیراعلیٰ نے سخت نوٹس لیتے ہوئے برہمی کا اظہار کیا اورکہا کہ مفت ادویات کی فراہمی کیلئے اربوں روپے فراہم کئے گئے ہیں لیکن اس کے باوجود مریضوں کو ادویات کا نہ ملنا افسوسناک امر ہے۔

(جاری ہے)

یہ سلسلہ کسی صورت قابل برداشت نہیں۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ ادویات کی عدم دستیابی کو فوری طور پر دور کیا جائے اور مریضوں کو اس ضمن میں کسی قسم کی شکایت نہیں ہونی چاہیئے اور طبی سہولتوں کی فراہمی میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ وزیراعلیٰ نے ہسپتال کے آپریشن تھیٹرز کا معائنہ کیا اور وہاں صفائی کے انتظامات مزید بہتر کرنے کی ہدایت کی۔

وزیراعلیٰ نے ہسپتال میں نصب طبی آلات اور مشینری کا بھی جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ صحت عامہ کی سہولتوں کی فراہمی کیلئے اربوں روپے کے وسائل کسی صورت ضائع نہیں ہونے دوں گا اور میں خود ہسپتالوں میں جا کر مریضوں کو فراہم کی جانے والی سہولتوں کا جائزہ لوں گا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صحت عامہ کی سہولتوں کیلئے اربوں روپے دیئے گئے ہیں اور اس کے ثمرات سامنے آنے چاہئیں۔

وزیراعلیٰ نے ایک آپریشن تھیٹر اور سٹرلائزیشن روم فنکشنل نہ ہونے پر ہسپتال انتظامیہ کی سرزنش کی اور ہدایت کی کہ آپریشن تھیٹر اور سٹرلائزیشن روم کو فنکشنل کرنے کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں۔ مریضوں اور ان کے لواحقین نے وزیراعلیٰ کو طبی سہولتوں کی فراہمی اور مفت ادویات کے حوالے سے بعض مسائل سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر ایک یتیم بچی ثناء نے وزیراعلیٰ کو بتایا کہ اسے باہر سے ادویات لانے کا کہا گیا ہے اور اس ضمن میں پرچی بھی دی گئی ہے جس پر وزیراعلیٰ نے سخت برہمی کا اظہار کیا اور یتیم بچی کو لے کر فارمیسی آئے۔

وزیراعلیٰ نے یتیم بچی ثناء کے مفت علاج معالجے کی ہدایت کی اور بچی کیلئے مالی امداد کا بھی اعلان کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ افسوس کا امر ہے کہ اس ہسپتال میں مریضوں اور ان کے لواحقین کو وہ سہولتیں میسر نہیں جو ملنی چاہئیں۔وزیراعلیٰ ای این ٹی وارڈ میں بھی گئے لیکن وہاں کوئی مریض موجود نہ تھا۔ وزیراعلیٰ کے استفسار پر ہسپتال انتظامیہ تسلی بخش جواب نہ دے سکی۔

وزیراعلیٰ میڈیسن سٹور بھی گئے اور ادویات کے سٹاک کے بارے دریافت کیا۔ وزیراعلیٰ نے بعض ادویات کی عدم دستیابی کے بارے میڈیسن سٹور کے حکام سے پوچھا تو تسلی بخش جواب نہ ملنے پر وزیراعلیٰ شدید برہم ہوئے اور انہوں نے کہا کہ یہ سلسلہ اس طرح کسی صورت نہیں چلنے دوں گا۔ عوام کو صحت کی معیاری سہولتوں کی فراہمی کیلئے آخری حد تک جائیں گے۔ وزیراعلیٰ کے دورے کے دوران ہسپتال کے ایم ایس بھی پہنچ گئے جس پر وزیراعلیٰ نے مقررہ وقت پر ڈیوٹی پر حاضر نہ ہونے پر ایم ایس کی سرزنش کی۔

ہسپتال کے ایم ایس بھی بعض ادویات کی عدم دستیابی کے بارے میں اطمینان بخش جواب نہ دے سکے۔وزیراعلیٰ نے بعض مریضوں کی شکایات کے ازالے کیلئے فوری احکامات جاری کئے، اس موقع پر مشیر صحت خواجہ سلمان رفیق بھی موجود تھے۔ شاہدرہ ہسپتال کے دورے کے بعد وزیراعلیٰ بغیر کسی پروٹوکول کے لاہور کے نواحی گاؤں کرباٹھ کے گورنمنٹ ہائی سکول پہنچے۔ وزیراعلیٰ کی سکول آمد سے انتظامیہ اور حکام لاعلم رہے۔

وزیراعلیٰ نے سکول میں فراہم کی جانے والی تعلیمی سہولتوں کا تفصیلی جائزہ لیا اور کلاس رومز، سائنس لیب اور آئی ٹی لیب کا معائنہ کیا۔ آئی ٹی لیب میں کمپیوٹر نہ چلنے پر وزیراعلیٰ نے برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ کمپیوٹر لیبز اربوں روپے سے بنائی گئی ہیں جس کا مقصد نئی نسل کو جدید ٹیکنالوجی سے روشناس کرانا ہے لہٰذا کمپیوٹرز ہر صورت چالو حالت میں ہونے چاہئیں۔

وزیراعلیٰ نے پیپر شیٹس پر بچوں سے نمبر لگوانے کا نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی کہ قوم کے معمار سکولوں میں پڑھنے آتے ہیں ان سے کوئی دوسرا کام نہ لیا جائے۔ پیپر شیٹس تیار کرنا اساتذہ کا کام ہے۔ بلاشبہ اساتذہ کا بہت بلند رتبہ ہے اور پنجاب حکومت نے اساتذہ کی بھرتیاں میرٹ پر کی ہیں۔ وزیراعلیٰ نے صفائی کے انتظامات اور کلاس رومز کی حالت کو مزید بہتر بنانے کی ہدایت کی۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ بچے قوم کا مستقبل ہیں، انہیں بہترین تعلیمی ماحول فراہم کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ بچوں کو معیاری تعلیم کی فراہمی کا جائزہ لینے کیلئے سکولوں کے غیر اعلانیہ دورے کر رہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ صفائی نصف ایمان ہے، اس ضمن میں اساتذہ کو بچوں میں شعور اجاگر کرنا چاہیئے اور بچوں کی کردار سازی پر بھرپور توجہ دی جانی چاہیئے۔

انہوں نے کہا کہ تعلیم ایسا زیور ہے جس سے آراستہ و پیراستہ ہو کر ملک کو آگے لے کر جایا جا سکتا ہے لہٰذا پنجاب حکومت کی پوری توجہ تعلیم کے فروغ پر ہے اور اس ضمن میں اساتذہ اس کے ہراول دستہ ہیں جنہوں نے نئی نسل کو علم کی کرنوں سے منور کرنا ہے۔ وزیراعلیٰ نے سکول کے ٹوائلٹس کو بہتر بنانے کی بھی ہدایت کی۔ انہوں نے اساتذہ پر زور دیا کہ وہ فروغ تعلیم کے حوالے سے بہترین نتائج دیں کیونکہ یہ ایک قومی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے کہا کہمیں ہسپتالوں اورسکولوں میں جا کرسہولتوں کا جائزہ لے رہا ہوں ،طبی اورتعلیمی سہولتوں کی بہتری کیلئے آخری حد تک جاوٴں گا۔ وزیراعلیٰ نے بچوں سے سوالات کئے اور درست جوابات پر انہیں شاباش دی۔ وزیراعلیٰ نے دو گھنٹے سے زائد سکول کے مختلف حصے دیکھے اور سہولتوں کا جائزہ لیا۔ وزیراعلیٰ نے اساتذہ سے ان کے مسائل بھی پوچھے اور ان کے حل کی یقین دہانی کرائی۔ طلحہ برکی بھی وزیراعلیٰ کے ہمراہ تھے۔