روس میں پھنسے 48 پاکستانیوں کو وطن بھیج دیا گیا ہے، دفتر خارجہ ،پاکستانی سفارتخانے کوایئرپورٹ پرپاکستانیوں تک رسائی نہیں ملی ، اسلام آباد میں روسی سفارتخانے کیساتھ سابطے میں ہیں،وزیر اعظم 31 مارچ کو امریکہ جائیں گے، نواز، مودی سے ملاقات کی کوئی تجویز نہیں،چار ملکی اجلاس افغان حکومت اور طالبان سے مذاکرات کے بعد ہو گا،پٹھانکوٹ واقعہ کی تحقیقاتی ٹیم 27مارچ کو بھارت جائے گی،نفیس زکریا،ایرانی صدر دورہ پاکستان کے دوران صدر ممنون حسین، وزیر اعظم نواز شریف سمیت دیگر رہنماؤ ں سے ملاقاتیں کریں گے، ہفتہ وار پریس بریفنگ

جمعہ 25 مارچ 2016 10:26

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 25مارچ۔2016ء)ترجمان دفتر خارجہ محمد نفیس زکریا نے کہا ہے کہ روس کے ائیر پور ٹ پر محصور پاکستانی تاجروں میں سے 48 پاکستانیوں کو واپس بھیجا جا چکا ہے اورباقی 84پاکستانیوں کو بھی ملک واپس لایا جا رہا ہے،ماسکومیں پاکستانی سفارتخانے کے اہلکار کوایئرپورٹ پرپاکستانیوں تک رسائی نہیں دی جا رہی جبکہ اسلام آباد میں روسی سفارتخانے کے ساتھ سابطے میں ہیں،وزیراعظم نواز شریف 31مارچ کو امریکا کا دورہ کریں گے،جہاں وہ جوہری توانائی سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے،وزیر اعظم نوازشریف اوربھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی واشنگٹن میں ملاقات کی کوئی تجویزنہیں،اگر باقاعدہ کوئی تجویز آئی تو غور کیاجائے گا،ایرانی صدر حسین روحانی وزیر اعظم نواز شریف کی دعوت پر پاکستان کا دورہ کریں گے ، پاکستان میں اقلیتوں کے حقوق کو تسلیم کیا جاتا ہے،پاکستان افغانستان میں امن اور ترقی کا خواہاں ہے، افغانستان میں مفاہمتی عمل کے لیے کوششیں جاری ہیں،چار ملکی اجلاس افغان حکومت اور طالبان سے مذاکرات کے بعد ہو گا،پٹھانکوت واقعہ کی تحقیقاتی ٹیم 27مارچ کو بھارت جائے گی۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انھوں نے جمعرات کے روز ہفتہ وار بریفینگ کے دوران کیا۔انھوں نے کہا کہ روس میں موجود پاکستانی محصور تاجروں سے متعلق اسلام آباد میں روسی سفارتخانے سے بھی بات کی جا رہی ہے،پاکستانی شہریوں کو واپس بھیجنے کی وجوہات معلوم کی جا رہی ہیں،ماسکومیں پاکستانی سفارتخانے کے اہلکار کوایئرپورٹ پرپاکستانیوں تک رسائی نہیں ملی جبکہ روس کے ایک ائیر پورٹ سے 48پاکستانیوں کو واپس بھیجا جا چکا ہے اورباقی 84پاکستانیوں کو بھی ملک واپس لایا جا رہا ہے،انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف 31مارچ کو امریکا کا دورہ کریں گے،جہاں وہ جوہری توانائی سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے ،امریکی سینیٹ کی رپورٹ میں پاکستان کے جوہری پروگرام کومحفوظ قراردیاگیااورپاکستان نے جوہری پروگرام محفوظ بنانے کے لیے اعلیٰ اقدامات کیے جس پر کسی قسم کے کوئی خدشات نہیں ہیں۔

وزیر اعظم نوازشریف اوربھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی واشنگٹن میں ملاقات کی کوئی تجویزنہیں،اگر باقاعدہ کوئی تجویز آئی تو غور کیاجائے گا،انہوں نے کہا کہ یوم پاکستان دنیا بھر میں پاکستانی سفارتخانوں اور ہائی کمشنر میں تقاریب کا اہتمام کیا گیا،کشمیری رہنماؤں کا نئی میں پاکستانی ہائی کمیشن جاناکوئی نئی بات نہیں۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ایرانی صدر حسین روحانی وزیر اعظم کی دعوت پر پاکستان کا دورہ کریں گے ،ایرانی صدر کا بطور صدر پاکستان کا یہ پہلا دورہ ہے،اس لیے یہ بہت اہمیت کا حامل ہے،ایرانی صدر پاکستانی ہم منصب ممنون حسین ،وزیر اعظم نواز شریف سمیت اہم شخصیات سے ملاقاتیں کریں گے جس میں دو طرفہ تعلقات ،باہمی دلچسپی اور علاقائی امور ،عالمی امور تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

ہندو کمیونٹی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اقلیتوں کے حقوق کو تسلیم کیا جاتا ہے، جبکہ تمام ہندو اپنا مذہبی تہوار پوری آزادی سے مناتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کا مسئلہ صرف بات چیت سے ہی حل ہو سکتا ہے،پاکستان افغانستان میں امن اور ترقی کا خواہاں ہے، افغانستان میں مفاہمتی عمل کے لیے کوششیں جاری ہیں،چار ملکی اجلاس افغان حکومت اور طالبان سے مذاکرات کے بعد ہو گا،طالبان کے لیے افغانستان کے صدراشرف غنی کی مذاکرات کی دعوت اب بھی ہے،افغان مفاہمتی عمل مشکل ہے فریقین کوشش کر رہے ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا کا مزید کہنا تھا کہ کشمیر متنازع علاقہ ہے ،مسئلہ اقوام متحدہ میں موجود ہے،پٹھانکوت واقع کی تحقیقاتی ٹیم 27مارچ کو بھارت جائے گی،پاکستان میں داعش کی کوئی تنظیم موجود نہیں،قومی ٹی ٹونٹی ٹیم کے کپتان شاہد آفریدی کے کشمیری تماشائیوں کے حوالے سے بیان کے متعلق انھوں نے کہا کہ شاہد آفریدی کا ایسا کوئی بیان نظر سے نہیں گزرا ہے۔