پیٹرول کا مصنوعی بحران‘ اوگرا کی چھاپہ مار ٹیموں کے ملک بھر میں پیٹرول پمپوں پر چھاپے،مصنوعی قلت پیدا کرنیوالے پیٹرول پمپ اور آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے لائسنس منسوخ کردیں گے، موقع پر جرمانے عائد ہوں گے‘ ترجمان اوگرا

جمعرات 24 مارچ 2016 09:26

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 24مارچ۔2016ء) ملک میں آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کی طرف سے پیٹرول اور ڈیزل کی مصنوعات بحران پیدا کرنے کا اوگرا چیئرمین نے سخت نوٹس لیتے ہوئے پیٹرول پمپوں پر چھاپے مارنے کیلئے ٹیمیں تسکیل دے دی ہیں۔ بدھ کے روز ایگزیکٹو ڈائریکٹر آئل شاہد نعمان نے راولپنڈی اور اسلام آباد کے پیٹرول پمپوں پر چھاپے مارے ہیں اور مصنوعی قلت پیدا کرنے والوں کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ترجمان اوگرا افضل باوجوہ نے خبر رساں ادارے کو تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اوگرا چیئرمین سعید احمد خان نے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کی طرف سے پیٹرول مصنوعات کے مصنوعی بحران کا سخت نوٹس لے لیا ہے اور ملک بھر میں پیٹرول پمپوں پر چھاپے مارنے کیلئے ٹیمیں تشکیل دی ہیں ان ٹیموں کی سربراہی شاہد نعمان کریں گے۔

(جاری ہے)

آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کی طرف سے اگرا کو اپنے آئل سٹاک اور آئل ڈپو بارے ماہانہ رپورٹ دینا ہوتی ہے اوگرا کی ذمہ داری ہے کہ آئل سٹاک پورا نہ کرنے والی کمپنیوں کے لائسنس منسوخ بھی کئے جاسکتے ہیں۔

گزشتہ سال بھی ملک میں پیٹرول کا مصنوعی بحران پیدا ہوا تھا اور اوگرا پر اس بحران کی ذمہ داری ڈالتے ہوئے شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا ۔ ملک میں کام کرنے والی آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے سپلائیی میں پچاس فیصد کمی کا فیصلہ کیا ہے یہ کمی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کے امکان کے نتیجہ میں کیا گیا ہے اوگرا چیئرمین اگلے ماہ ریٹائر ہورہے ہیں جبکہ نواز شریف نے دو سالوں سے اوگرا سے ممبر آئل کی تعیناتی بھی نہیں کر سکے اور اپنی روایتی سستی کو ختم نہیں کر سکے۔

ملک کے آئل اینڈ گیس سیکٹر کے معاملات کو ریگولیٹ کرنے کی ذمہ داری اوگرا کی ہے تاہم اوگرا میں بھی اربوں روپے کی کرپشن جاری ہے اور من پسند افسران کو نوازا جارہا ہے کرپشن مقدمات عدالتوں کی زینت بنے ہوئے ہیں۔