شریف فیملی کی ملکیتی حسیب شوگر ملزمیں گیس چوری کا انکشاف ،گیس کمپنی نے مل پر 3 کروڑ 39 لاکھ جرمانہ کیا اور بل بجھوایا زرداری حکومت نے 2 کروڑ 10 لاکھ کی رعایت اور سپلائی بحال کرنے کا حکم دیا ، مل انتظامیہ نے گیس چوری کے صرف 48 لاکھ روپے جمع کرائے،گیس چوری پرکسی شخص کو سزا ہوئی ہے اور نہ کسی کو کیفرکردار تک پہنچایا گیا

جمعرات 24 مارچ 2016 09:21

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 24مارچ۔2016ء) سوئی نادرن گیس کمپنی لمٹیڈ نے شریف خاندان کی ملکیتی حسیب شوگر ملز ننکانہ کو گیس چوری کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا تھا حسیب شوگر مل میں نصب گیس میٹر کو ملز انتظامیہ نے ٹمپر کیا اور میٹر کی تمام سیلیں توڑ کر گیس براہ راست استعمال کرتے رہے ۔ خبر رساں ادارے کو ملنے والی گیس کمپنی کی خفیہ سرکاری دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ شریف فیملی کی ملکیتی مل میں جب گیس کمپنی کا عملہ گیس میٹر تبدیل کرنے گیا تو عملہ کے ساتھ ہاتھا پائی بھی کی گئی اور میٹر تبدیل کرنے سے روک دیا گیا ۔

مل انتظامیہ نے اسی اثناء میں مقامی عدالت سے حکم امتناعی حاصل کر لیا۔ گیس کمپنی نے بعد میں مین پائپ لائن کے وال بند کر کے سپلائی بند کر دی ۔

(جاری ہے)

گیس کمپنی کی کمیٹی نے مل پر 33.98 ملین یعنی 3 کروڑ 39 لاکھ 80 ہزار سے زائد گیس چوری کا جرمانہ اور بل بجھوا دیا ۔ آصف زرداری کی حکومت نے شریف فیملی کو رعایت دیتے ہوئے 2 کروڑ 10 لاکھ گیس چوری کی رعایت دی اور صرف ایک کروڑ روپے گیس چوری کی رقم وصول کرنے کا فیصلہ کیا ۔

تاہم حسیب شوگر مل نے ایک کروڑ بھی ادا نہیں کئے تاہم پیپلزپارٹی کی حکومت نے مل کو گیس کی سپلائی بحال کرنے کا حکم دے دیا ۔ رپورٹ کے مطاق مل انتظامیہ نے گیس چوری کے صرف 48 لاکھ روپے جمع کرائے ہیں تاہم گیس چوری پرکسی شخص کو نہ تو سزا ہوئی ہے اور نہ کسی کو کیفرکردار تک پہنچایا گیا ہے نواز شریف نے اب گیس چوری کی روک تھام کا قانون پاس کرایا ہے دیکھنا یہ ہے کہ گیس چوری کا یہ قانون گیس چوروں پر کب لاگو ہو گا ۔ رپورٹ کے مطابق سوئی نادرن گیس کمپنی کے سٹور سے 77 لاکھ روپے کا سامان چرا لیا گیا ہے تاہم ابھی تک نہ واقعہ کی انکوائری ہوئی ہے اور نہ کسی کو ذمہ دار قرار دیا گیا ہے ۔ وزارت پٹرولیم اور سوئی نادرن کمپنی کے ترجمان نے اس موضوع پر بات کرنے سے انکار کر دیا ۔

متعلقہ عنوان :