این اے قائمہ کمیٹی پورٹس اینڈ شپنگ کا اجلاس، کے پی ٹی میں اربوں کے گھپلوں کا انکشاف ،کے پی ٹی میں گھپلوں کا معاملہ نیب کا کیس ہے، انکوائری کیلئے نیب کو دینا چاہتے ہیں ،پانچ سال سے بیرونی آڈٹ نہیں ہوا ، قانون کے مطابق ہر سال آڈٹ کروانا لازمی ہے،کمیٹی کی اگلی میٹنگ کراچی میں ہوگی تاکہ چیئرمین اور سیکرٹری کے پی ٹی بھی موجود ہوں،،چیئرمین قائمہ کمیٹی طارق بشیر ،کے پی ٹی ایکٹ کے تحت چلتا ہے ،وفاقی حکومت جس کو چاہے آڈٹ کیلئے مقرر کرسکتی ہے ، جی ایم کے پی ٹی کے نذیر احمد

بدھ 23 مارچ 2016 09:26

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 23مارچ۔2016ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پورٹس اینڈ شپنگ کے چیئرمین طارق بشیر چیمہ نے کہا ہے کہ کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) میں گھپلوں کا معاملہ نیب کا کیس ہے اسے انکوائری کیلئے نیب کو دینا چاہتے ہیں ، پانچ سال سے بیرونی آڈٹ نہیں ہوا ، قانون کے مطابق ہر سال آڈٹ کروانا لازمی ہے ، کے پی ٹی میں اربوں روپے کے گھپلے ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز پورٹس اینڈ شپنگ قائمہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں کے پی ٹی میں اربوں روپے کے گھپلوں کا انکشاف ہوا چیئرمین طارق بشیر چیمہ نے کہا ہے کہ ایکسٹرنل آڈٹ کروانا ہر ادارے کیلئے لازمی ہے پانچ سال سے آڈٹ نہیں کروایا گیا اور سیکرٹری اور چیئرمین کے پی ٹی کا رویہ بھی غیر سنجیدہ ہے جو افسوسناک ہے کے پی ٹی کے جی ایم نذیر احمد نے کمیٹی کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ کے پی ٹی ایکٹ کے تحت چلتا ہے فیڈرل گورنمنٹ جس کو چاہے آڈٹ کیلئے مقرر کرسکتی ہے کے پی ٹی بھی اسی کے تحت کسی بھی وقفے کے بغیر آڈٹ کرواتا ہے 2013-14کاآڈٹ ہوچکا ہے اور اس کی رپورٹ بھی جاری کی گئی ہے اندرونی سطح پر ریگولر آڈٹ ہورہا ہے دو ہزار نو میں ایک آڈیٹر کو رکھا گیا جس نے 2009ء سے 2010ء کا آڈٹ کرکے رپورٹ دی آپ جس آڈٹ کی بات کررہے ہیں وہ کمرشل آڈٹ ہے جو نہیں ہورہا ابھی ہم نے آڈٹ کیلئے گوہر اعجاز اینڈ کمپنی کو ہائر کیا ہے ممبران کمیٹی نے کہا کہ یہ باتیں ہم ادارے کی بہتری کیلئے کررہے ہیں اگر ادارے میں شفافیت نہیں ہوگی تو یہ اس کے مترادف ہوگا کہ ہم یہاں بیٹھ کر خود کو دھوکہ دے رہے ہیں پاکستان کا نقصان ہورہا ہے جس سے بچانا چاہتے ہیں اس کی تمام انکوائری نیب کو منتقل کرنی چاہیے چیئرمین نے اس بات پرزور دیا کہ کمیٹی کی اگلی میٹنگ کراچی میں ہوگی تاکہ چیئرمین اور سیکرٹری موجود ہوں اگر چیئرمین بیمار ہیں تو ہم یہ میٹنگ ان کے گھر میں بھی کرسکتے ہیں اگر ممکن نہ ہوتا تو اس سارے معاملے کو نیب ہینڈل کرے اور انکوائری کرے ۔

(جاری ہے)

کے پی ٹی کی زمین کراچی کا دل ہے اور وہاں پر قبضہ کرلیا گیا ہے جس کو چھڑانے کیلئے کوئی کوشش نہیں کی گئی اور افسران کے کان میں جوں تک نہیں رینگی ہم آپ کی مدد کرنا چاہتے ہیں اور قومی ادارے کو اس قسم کے کھلواڑ سے بچانا چاہتے ہیں ۔ چیئرمین نے کہا کہ اگر کے پی ٹی کو مجھ پر اعتماد نہیں تو کمیٹی کا چیئرمین کوئی اور ہوسکتا ہے مگر ہم اس معاملے کو نہیں چھوڑینگے ہمیں ادارے کی بہتری درکار ہے اور ہم اسے قومی فریضہ سمجھ کر کررہے ہیں وزیرپورٹ اینڈ شپنگ ہر ہفتے کراچی میں موجود ہوتے ہیں لیکن وہ نہیں جانتے ان کے ناک کے نیچے کیا ہورہا ہے وہ الاؤنس لے کر فیملی کے ساتھ تفریح کرکے واپس آجاتے ہیں ہمیں سمجھ نہیں آتی کہ وزارت کام نہیں کررہی یا پھر وزیر دلچسپی نہیں لے رہا اٹھارہ ماہ پہلے فرم ہائر کرنے کا عمل شروع کیا گیا تھا جس میں ابھی تک کوئی کامیابی نہیں ہوئی بابر غوری کے دور میں بھی گھپلے ہوئے فیڈرل گورنمنٹ سے بڑی کوئی باڈی نہیں ہے ہم کے پی ٹی بارے کچھ نہیں جانتے جو آپ بتائینگے ہم مان لیں گے ۔

چیئرمین نے کہا کہ سپیکر سے رابطہ کرکے پانچ اور چھ اپریل کو کمیٹی کی میٹنگ کے پی ٹی ہیڈکوارٹر میں رکھی جائے کے پی ٹی کی پریم لینڈ پر لوگ گھر اورکوٹھیاں بنا کر بیٹھے ہوئے ہیں مگر کے پی ٹی اس ضمن میں کچھ نہیں کررہی

متعلقہ عنوان :