پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ، گیس چوری کی روک تھام اور وصولیابی کا بل 2016 کثرت رائے سے منظور ، بل کے مطابق گیس چوری یا گیس کی فراہمی میں رکاوٹ ڈالنے والے کے لئے زیادہ سے زیادہ 14 سال سخت قید اور کم سے کم 7 سال قید بمعہ 1 کروڑ روپے جرمانہ کی سزا ہو گی ، گیس میٹر یا دوسرے آلات میں تحریف کرنے والے فرد کے لئے 6 ماہ کی قید سمیت ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا ہو گی ، اپوزیشن اور حکومتی اتحادی جماعتوں کی متعدد ترامیم ایوان میں مسترد

منگل 22 مارچ 2016 09:08

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 22مارچ۔2016ء ) پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں گیس چوری کی روک تھام اور وصولیابی کا بل 2016 کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا ، بل کے مطابق گیس چوری یا گیس کی فراہمی میں رکاوٹ ڈالنے والے کے لئے زیادہ سے زیادہ 14 سال سخت قید اور کم سے کم 7 سال قید بمعہ 1 کروڑ روپے جرمانہ کی سزا ہو گی ، گیس میٹر یا دوسرے آلات میں تحریف کرنے والے فرد کے لئے 6 ماہ کی قید سمیت ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا ہو گی ، اپوزیشن اور حکومتی اتحادی جماعتوں کی متعدد ترامیم ایوان میں مسترد کر دی گئیں ۔

پیر کو دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس کے پہلے روز گیس چوری کی روک تھام اور وصولیابی کا بل 2016 شق وار کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا ۔ اس موقع پر اس بل کی شقوں پر اظہار خیال کرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی ایس اے اقبال قادری نے کہا کہ مشترکہ اجلاس کے نوٹس ایک دن کا وقت دینا لازمی ہے ۔

(جاری ہے)

یہ قانون سازی آئین کے مطابق نہیں ہے ۔ سینیٹر بابر اعوان نے کہا کہ پارلیمنٹ کے اندر اور باہر قواعد کو جو بھی نہیں مانے گا قانون سازی نہیں ہو گی ۔

گیس چوری بل میں جو قوانین بنائے جا رہے ہیں وہ آپس میں متصادم ہیں یہ کلریکل غلطیاں اور ٹائپنگ کی غلطیاں نہیں ہیں ۔ یہ تاثر نہیں جانا چاہیے کہ ہم نے اسپیلنگ کی غلطیوں والا بل پاس کیا ہے اور پارلیمنٹ کا مذاق بن جائے گا ۔ صاحبزادہ طارق اللہ نے کہا کہ میرے علاقے میں گیس نہیں ہے مگر جہاں ہے وہاں کے صارفین کے لئے ترامیم لائی ہیں ۔ سینیٹر بابر اعوان نے کہا کہ سینیٹ کا مذاق بنایا جا رہا ہے ۔