ایم کیو ایم کو ایک اور دھچکا،متحد ہ لندن سیکریٹریٹ کے اہم رہنما انیس احمد ایڈووکیٹ بھی مصطفی کمال کی پارٹی میں شامل ہوگئے ،مصطفی کمال نے ایم کیوایم رہنماوٴں اور کارکنوں کے ضمیر کو جھنجوڑا، ذہنی طور پر ان کے قافلے میں 3 سال پہلے شامل ہوچکا تھا لیکن اس کا باضابطہ اعلان اب کررہاہوں، آپ نے ساتھیوں اور مہاجروں کا اعتماد توڑا ہے، آپ توبہ کیجئے اور اپنا علاج کرائیں، آپ کو مہاجر قوم کی قیادت کرنے کا حق نہیں، آپ اپنے وطن آئیں اور درباریوں سے جان چھڑائیں اور قوم کو اپنی اصلیت کے بارے میں سچ بتائیں، کراچی میں مصطفی کمال اور دیگر رہنماوٴں کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران الطاف حسین سے مطالبہ

منگل 22 مارچ 2016 09:08

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 22مارچ۔2016ء) ایم کیو ایم کو ایک اور دھچکا، متحدہ قومی مومنٹ لندن سیکریٹریٹ کے اہم رہنما انیس احمد ایڈووکیٹ نے بھی مصطفی کمال کی پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی ۔کراچی میں مصطفی کمال اور دیگر رہنماوٴں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انیس احمد ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ انہوں نے الطاف حسین کے ساتھ 32 سال گزارے ہیں لیکن جو باتیں مصطفی کمال نے کیں وہ نئی نہیں تھیں، مصطفی کمال نے ایم کیوایم رہنماوٴں اور کارکنوں کے ضمیر کو جھنجوڑا، وہ ذہنی طور پر ان کے قافلے میں 3 سال پہلے شامل ہوچکے تھے لیکن اس کا باضابطہ اعلان اب کررہے ہیں، وہ لندن سے طے کرکے آئے تھے کہ اپنے ملک میں رہ کر اپنی قوم کے لیے جو کر سکتے ہیں کریں گے اور وہ اپنے گناہوں کی سزا کے لیے تیار ہیں۔

(جاری ہے)

انیس ایڈووکیٹ نے کہا کہ انہوں نے ایم کیو ایم کے قائد کے ساتھ 32 سال گزارے ہیں ، وہ ان کا احترام کم کرنا نہیں چاہتے، وہ اس شخص کو جس کی ہم نے جوتیاں سیدھی کیں اور آنسو پونچھے، انہیں پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ان کے لیے 20 ہزار لوگوں نے جانیں دیں لیکن انہوں نے ہمیں نہ اپنے وطن کا چھوڑا نہ گھرکا چھوڑا،فرعونیت اللہ کو پسند نہیں، آج ان کے آنسو پونچنے والا کوئی نہیں۔

انیس احمد ایڈووکیٹ کا متحدہ قومی مومنٹ کے قائد الطاف حسین کو مخاطب کرتے ہونے کہا تھا کہ آپ نے ساتھیوں اور مہاجروں کا اعتماد توڑا ہے، آپ توبہ کیجئے اور اپنا علاج کرائیں، آپ کو مہاجر قوم کی قیادت کرنے کا حق نہیں، آپ اپنے وطن آئیں اور درباریوں سے جان چھڑائیں اور قوم کو اپنی اصلیت کے بارے میں سچ بتائیں، آپ نے جو ہمارے ساتھ کیاہم اس کودرگزرکرچکے ہیں اور معاف کرتے ہیں لیکن جو کچھ آپ نے قوم کے ساتھ کیا اسے قوم کبھی معاف نہیں کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ اللہ معاف کرنے والا ہے آپ سے جو غلطیاں ہوئیں آپ ان کا ازالہ کرلیں تاکہ آپ کو معافی مل سکے ، انہوں نے کہا کہ میں 1998 سے پاکستان سے باہر تھا اور یہ میری غلطی تھی کہ میں اپنا وطن چھوڑ کر باہر چلا گیا ، میں انہیں کہنا چاہتا ہوں کہ اب ان کے ہاتھ میں کچھ نہیں ہے ، انہیں چاہیے کہ خود کو سدھاریں۔اس موقع پر مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ لوگوں میں یہ تاثر تھا کہ ہم اسٹیبلشمنٹ کے لوگ ہیں اور ایم کیو ایم حقیقی پارٹ ٹو بنا رہے ہیں ، انہوں نے کہا کہ جس دور کی ہمارے مخالف بات کر رہے ہیں کہ ان کے پاس ہزاروں لوگ موجود تھے اس دور میں کوئی نائن زیرو پر کھڑا ہونے کی ہمت نہیں کرتا تھا۔