فوج نے قوم کے مطالبے پر دہشتگردی کے خلاف فیصلہ کن جنگ شروع کی،صدر،دشمن تخریبی کارروائیوں کے ذریعے ملک کو کمزور کرنا چاہتے ہیں لیکن وہ اپنے ان مذموم عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہوں گے، پاک فوج نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیوں کی ایک نئی تاریخ رقم کی ہے، وانا میں فوجی افسروں اور جوانوں سے خطاب

منگل 22 مارچ 2016 09:04

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 22مارچ۔2016ء)صدرمملکت ممنون حسین نے کہاہے کہ پاک فوج نے قوم کے مطالبے پر دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن جنگ شروع کر رکھی ہے جس کے مطلوبہ نتائج حاصل ہو رہے ہیں ۔دشمن تخریبی کارروائیوں کے ذریعے ملک کو کمزور کرنا چاہتے ہیں لیکن وہ اپنے ان مذموم عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔ پاک فوج نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیوں کی ایک نئی تاریخ رقم کی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز جنوبی وزیرستان کے ہیڈ کوارٹر وانا میں فوجی افسروں اور جوانوں سے خطاب کے دوران کیا۔ صدرنے کہاکہ دفاع وطن کیلئے پاک فوج کی قربانیاں قابل فخرہیں اور اس نے دہشت گردی کیخلاج جنگ میں فقیدالمثال قربانیاں دی ہیں اور دشمن کیخلاف سیسہ پلائی دیواربنی ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ دہشت گردوں سے لڑتے لڑتے پاک فوج کے جوانوں نے ایک نیاباب رقم کیاہے جسکی پوری دنیامعترف ہے۔

صدرمملکت ممنون حسین نے کہاکہ افغان سرحدسے قربت کی وجہ سے قبائلی علاقاجات دہشت گردی سے متاثرہوئے ،پاکستان کی معیشت کوناقابل تلافی نقصان ہوا،لاکھوں افرادبے گھرہوئے اور خصوصاًخیبرپختونخواکونشانہ بنایاگیا،خودکش حملوں میں اضافہ ہوتاگیا لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ سب کچھ اسلام کے نام پرکیاگیاحالانکہ اسلام امن وبھائی چارے کادرس دیتاہے۔

انہوں نے کہاکہ حکومت نے پہلے دہشت گردوں کیساتھ مذاکرات کاراستہ اختیارکیالیکن جب مذاکرات ناکام ہوئے توپاک فوج نے قوم کے بھرپورمطالبے پردہشت گردوں کیخلاف آپریشن ضرب عضب شروع کیاجو عین اسلامی اصولوں کے مطابق ہے کیونکہ دہشت گردی ایک فسادہے اوریہ آپریشن اس فسادکی بیخ کنی کیلئے شروع کیاگیاہے۔انہوں نے فوجی جوانوں پر زوردیاکہ پاکستان اورآنے والے نسلوں کودہشت گردوں سے بچانے کیلئے سخت اقدامات کریں۔

انہوں نے کہاکہ پاکستانی قوم کواپنی فوج کی صلاحیتوں پرمکمل اعتمادہے۔انہوں نے اس موقع پر پاک فوج کے جوانوں کے لئے پچاس لاکھ روپے دینے کا بھی اعلان کیا۔ صدرمملک ممنون حسین نے کہاکہ متاثرین کی جلدازجلداپنے گھروں کوباعزت واپسی اوران کی آبادکاری حکومت کی اولین ترجیحات ہیں، متاثرین کی بحالی اورواپسی کے سلسلے میں پاک فوج کاکردارقابل ستائش ہے تاہم اب سول انتظامیہ کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ انتظامی امور احسن طریقے سے نبھائے۔

انہوں نے کہاکہ قبائلی علاقاجات میں مزیدامن وامان کے قیام کیلئے لیویزمیں نئی آسامیاں پیداکی جارہی ہیں تاکہ شرپسندوں کوپھرسے سراٹھانے کاموقع نہ ملے۔انہوں نے کہاکہ قبائلی علاقوں میں اندھیرے ختم ہورہے ہیں اورایک نئے افق آغازہورہاہے۔انہوں نے کہاکہ بدعنوانی کے باعث پاکستان کی ترقی پرمنفی اثرات مرتب ہوئے، حکومت اقتصادی ترقی اور بدعنوانی کے خاتمے کیلئے ٹھوس اقدامات کررہی ہے جس سے ملک ترقی کی ایک نئے دورمیں داخل ہوجائیگا۔

انہوں نے پاک چین اقتصادی راہداری کاذکرکرتے ہوئے کہاکہ پاکستان اس منصوبے کی تکمیل سے خطے کاسب سے اہم ملک بن جائیگا اوروطن عزیزمیں معاشی خوشحالی کاایک نیادورشروع ہوجائیگا۔انہوں نے کہاکہ بجلی کے جاری منصوبوں کی تکمیل سے2018تک لوڈشیڈنگ پرکافی حدتک قابوپالیاجائیگا۔بعدازاں انہوں نے کیڈٹ کالج واناکا دورہ کیا جہاں پرکالج کے پرنسپل کرنل ندیم ارشاد نے انہیں کالج کی نصابی و غیر نصابی سرگرمیوں پر بریفنگ دی۔

انہیں بتایا گیا کہ کالج میں 333 طلباء زیر تعلیم ہیں جن میں سے 70 فیصد کا تعلق فاٹا سے ہے۔ کیڈٹس سے خطاب میں صدر نے کہا کہ ملک سے پسماندگی اور جہالت کے اندھیروں کو ختم کرنے کا واحد ذریعہ تعلیم کا حصول ہے۔انہوں نے طلباء پرزوردیاکہ وہ محنت کرکے قوم وملک کا نام روشن کریں اورایمانداری کیساتھ اپنے ملک کی دفاع اورخدمت کیلئے کوئی دقیقہ فروگذاشت نہ کریں۔قبل ازیں وانا آمد پر گورنر خیبر پختونخوا اقبال ظفر جھگڑا اور اعلیٰ سول و ملٹری حکام نے صدر مملکت ممنون حسین کا استقبال کیا اور جنرل آفیسر کمانڈنگ میجر جنرل خالد جاوید نے انہیں جنوبی و زیرستان میں امن و امان کی صورتحال اور متاثرین آپریشن کی بحالی کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔

متعلقہ عنوان :