وزارت صنعت و پیداوار نے یوٹیلیٹی سٹورز کے ذریعے چینی ، آٹا ، گھی اور تیل پر سبسڈی کے لئے حکومت کو سفارشات بجھوا دیں،عوام کو رعایتی قیمتوں پر اشیائے صرف کی فراہمی کے لئے حکومت کو خصوصی اقدامات کرنے کی تجویز پیش

پیر 21 مارچ 2016 10:11

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 21مارچ۔2016ء) وزارت صنعت و پیداوار نے یوٹیلیٹی سٹورز کے ذریعے چینی ، آٹا ، گھی اور تیل پر سبسڈی دینے کے لئے حکومت کو سفارشات بجھوا دی ہیں ۔

(جاری ہے)

2014 سے یوٹیلیٹی سٹورز پر حکومت کی جانب سے سبسڈی کے خاتمے کے بعد کارپوریشن کے خسارے میں اربوں روپے کا اضافہ ہو چکا ہے وزارت نے خسارے میں کمی اور عوام کو رعایتی قیمتوں پر اشیائے صرف کی فراہمی کے لئے حکومت کو خصوصی اقدامات کرنے کی تجویز پیش کی ہے وزارت صنعت و پیداوار کے ذرائع کے مطابق وزارت نے یوٹیلیٹی سٹورز کے ذریعے آٹا ، چینی ، گھی اور تیل پر سبسڈی دینے کے لئے حکومت کو ایک بار پھر سفارشات ارسال کر دہی ہیں ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے شوگر ملز مالکان کو چینی کی برآمدات پر 13 روپے کی سبسڈی دینے کے فیصلے کے وقت بھی وزارت نے یوٹیلیٹی سٹورز کو بھی چینی پر سبسڈی دینے کی تجویز پیش کی تھی مگر حکومت نے اس تجویز کو ادا کر دیا تھا ذرائع کے مطابق وزارت ایک بار پھر حکومت کو یوٹیلیٹی سٹورز پر عوام کو سبسڈائز نرخوں پر چینی ، آٹا ، گھی اور تیل کی فراہمی کی سفارش کی ہے اور یہ موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سٹوروں پر سبسڈی نہ ہونے کی وجہ سے متوسط طبقے خریداری کرنے نہیں آتے ہیں اور کارپوریشن کو اربوں روپے خسارے کا سامنا ہے اگر یوٹیلیٹی سٹورز کے ذریعے رعایت کا سلسلہ شروع کیا جائے تو خسارے کو منافع میں تبدیل کیا جا سکتا ہے ۔