دوہرے معیار کی انتہا ،مشرف کے باہر جانے کی مخالفت وہ جماعت کررہی ہے جس نے انکے ساتھ این آر او والی دوستی نبھائی ،چوہدری نثار ، مشرف پی پی کے دور حکومت میں چار دفعہ بیرون ملک گئے کیا اس وقت حکمرانوں کا جمہوری پن سویا ہوا تھا،پھر کہتا ہوں عدالتی فیصلے کی روشنی میں مشرف کا نام ای سی ایل سے ہٹایا ہے، کسی کو یہ فیصلہ نظر نہیں آتا تو اس کیلئے صرف دعا ہی کی جا سکتی ہے،وفاقی وزیر داخلہ

پیر 21 مارچ 2016 09:19

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 21مارچ۔2016ء)وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ دوہرے معیار کی انتہا ہے کہ مشرف کے بیرون ملک جانے کی سب سے زیادہ وہ جماعت مخالفت کر رہی ہے جس نے اپنے پانچ سالہ دور حکومت میں جنرل مشرف کے ساتھ این آر او والی دوستی نبھائی اور جنرل مشرف پی پی کے دور حکومت میں چار دفعہ بیرون ملک گئے کیا اس وقت حکمرانوں کا جمہوری پن سویا ہوا تھا۔

(جاری ہے)

جاری بیان میں وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ پرویز مشرف کے خلاف 2009 میں تحقیقاتی کمیٹی نے بی بی کے قتل میں ملوث ہونے کا عندیہ دیا مگر حکمرانوں نے آنکھ اٹھا کر بھی جنرل مشرف کی طرف نہیں دیکھا ، حد تو یہ ہے کہ 2011 میں ایف آء آر میں نام آنے کے باوجود پی پی کہ حکومت نے مشرف کا نام ای سی ایل پر نہیں ڈالا اور نہ ہی انکے خلاف کسی قسم کی قانونی کارروائی کی اور وہ کھلے عام ملک میں آتے جاتے رہے یہ مذاق نہیں تو اور کیا ہے کہ جنرل مشرف کو گارڈ آف آنر دیکر رخصت کرنے والے اور پھر انکے لیے باقی سیاسی جماعتوں سے عام معافی کی استدعا کرنے والے آج سیاسی ڈرامہ بازی پر اتر آئے ہیں. ایک دفعہ پھر کہتا ہوں کہ سپر یم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں جنرل مشرف کا نام ای سی ایل سے ہٹایا ہے اگر کسی کو یہ فیصلہ نظر نہیں آتا تو اس کے لیے صرف دعا ہی کی جا سکتی ہے۔