اثاثے چھپانے کا رواج اور کرپشن کی عادت ختم کئے بغیر ملک مستحکم نہیں ہو سکتا،عمران خان ،حکمران پنجاب پولیس کو غیر سیاسی نہیں ہونے دیتے،ارکان اسمبلی کو بلدیاتی کونسلروں کے کام پر لگاکر ان کو قانون سازی سے دور کردیا گیا ہے ،ترقیاتی فنڈز نچلی سطح پر منتقل ہونا چاہئیں،(ن)لیگ والوں کے پاس جیتنے کے لئے صرف دھاندلی کا راستہ رہ گیا ہے، وزیرآباد میں ضمنی الیکشن میں پارٹی امیدوار کی انتخابی مہم کے سلسلہ میں جلسہ عام سے خطاب

جمعہ 18 مارچ 2016 08:43

وزیرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 18مارچ۔2016ء)پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ اثاثے چھپانے کا رواج اور کرپشن کی عادت ختم کئے بغیر ملک مستحکم نہیں ہو سکتا۔حکمران پنجاب پولیس کو غیر سیاسی نہیں ہونے دیتے۔ارکان اسمبلی کو بلدیاتی کونسلروں کے کام پر لگاکر ان کو قانون سازی سے دور کردیا گیا ہے ۔ترقیاتی فنڈز نچلی سطح پر منتقل ہونا چاہئیں۔

(ن)لیگ والوں کے پاس جیتنے کے لئے صرف دھاندلی کا راستہ رہ گیا ہے۔وہ وزیرآباد میں حلقہ این اے 101کے ضمنی الیکشن میں محمد احمد چٹھہ کی انتخابی مہم کے سلسلہ میں ایک جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے۔ عمران خان نے کہا کہ کے پی کے میں بلدیاتی نمائندوں کو فعال کر کے ترقیاتی کاموں کے لئے 44ارب روپے نچلی سطح پر منتقل کئے ہیں جبکہ پنجاب میں اختیارات نچلی سطح پر منتقل نہیں کئے جا رہے ہیں اور ارکان اسمبلی سے بلدیاتی کونسلروں کا کام لیا جا رہا ہے بلکہ یہاں صرف وہ کام ہوتا ہے جس کا مغل اعظم حکم کر تے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں ترقیاتی فنڈز بھی رشوت کے طور پر دیئے جاتے ہیں ۔جب تک حکمرانوں کا رویہ نہیں بدلے گا تب تک غلامی کا کلچر قائم رہے گا۔انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کی ترقیاں اور تبادلوں کے لئے رائے ونڈ کے دربار میں حاضری دینا ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے اربوں روپے کے اثاثے ملک سے باہر ہیں جو ان کے اپنے نام پر نہیں بلکہ دوسروں کے نام پر رکھے ہوئے ہیں۔

اس کے بر عکس ہم نے اپنے تمام اثاثے اپنے نام پر اور ملک کے اندر رکھے ہوئے ہیں اور یہ کام ہم نے الیکشن میں آنے سے قبل مکمل اور واضح کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے مہنگے پراجیکٹ شروع کر رکھے ہیں جن کے لئے انہیں قرضوں کی ضرورت پڑتی ہے ۔8سال قبل ہر پاکستانی صرف 35ہزار روپے کا مقروض تھا جبکہ آج ہر فرد ایک لاکھ 20ہزار روپے کا مقروض ہے اور ملک 900ارب کا مقروض ہو چکا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں کرپشن ،ٹیکس چوری اور اثاثے چھپانے کے کلچر کو فروغ دیا گیا ہے ۔جب تک یہ کلچر ختم نہیں ہو گا تب تک ملک مستحکم نہیں ہو گا۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف پنجاب پولیس کو غیر سیاسی نہیں ہونے دیتے اور سیاسی مداخلت عروج پر ہے حتیٰ کہ تبادلوں میں بھی مداخلت کی جاتی ہے۔حکمران پولیس کو اپنے مقاصد کے لئے استعمال کر تے ہیں اور مخالفین پر سیاسی مقدمات بناتے ہیں جبکہ عمران خان پر بھی دہشت گردی کے مقدمے درج کئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان واقعی ان کے لئے دہشت کی علامت ہے اس لئے ان کو ڈرنا ہی چاہئے اور دہشت گردی کی ایف آئی آر کاٹنی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ وزیرآباد ایسا صنعتی شہر ہے جو قومی معیشت کو مضبوط اور روزگار کے مواقع فراہم کر تا ہے ۔اگر یہاں کی کٹلری کی صنعت کو مضبوط کیا جائے تو یہ شہر 200ارب مالیت کے کئی پراجیکٹ بنا سکتا ہے۔صرف یہاں کے صنعتکاروں اور مزدوروں پر توجہ دی جائے تو ملکی معیشت میں وزیرآباد اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف کے تمام ترقیاتی کام صرف اشتہاروں میں ہیں اور اپنا چہرہ دکھانے کے لئے اشتہاروں میں آتے ہیں اور پیسہ عوام کا خرچ کر تے ہیں ۔ میاں صاحب قوم پر رحم کریں۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی شکست ان کا مقدر ہے ۔ وہ صرف دھاندلی کے ذریعے ہی الیکشن جیت سکتے ہیں عوام کے ذریعے نہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو این اے 101کا الیکشن چوری نہیں کرنے دینگے۔

پی ٹی آئی کے کارکن بہادری اور جرأت کے ساتھ الیکشن کی حفاظت کریں اور پولنگ سٹیشنوں کو خالی نہ چھوڑیں اور ووٹروں کو پولنگ سٹیشن تک لے کر آئیں۔ قبل ازیں امیدوار محمد احمد چٹھہ، جماعت اسلامی کے محمد مشتاق بٹ، صلاح الدین قیصر ایڈووکیٹ ، محمد خالد مغل، حاجی محمد نصیر اور محمد شفیق بِلّا نے بھی خطاب کیا جبکہ اس موقع پر جمات الدعوةکی طرف سے محمد احمد چٹھہ کی حمائت کا اعلان کیا گیا۔حامد ناصر چٹھہ، شاہ محمود قریشی، چوہدری محمد یوسف، محمد رفیق بُھٹّہ ،شبیر اکرم چیمہ ، سلمان حبیب، محمد افضل چوہان ،باور بشیر ، شیخ بلال اور محمد اسلم سپال سٹیج پر موجود تھے۔