وزیر اعظم نوازشریف،شہباز شریف اور اسحاق ڈار کیخلاف منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات آخری مراحل میں داخل،نیب نے امریکی بینک اکاؤنٹ کے مالکان قاضی فیملی سے تحقیقات کیلئے رابطہ کر لیا، ذرائع

جمعرات 17 مارچ 2016 09:59

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 17مارچ۔2016ء) وزیر اعظم میاں نواز شریف ، وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات آخری مراحل میں داخل ہو گئی ہیں۔ منی لانڈرنگ کے لئے استعمال ہونے والے امریکی بنک اکاؤنٹ کے مالکان قاضی فیملی سے تحقیقات کے لئے نیب نے رابطہ کر لیا ہے ۔ نیب ذرائع کے مطابق نیب نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے منی لانڈرنگ پر اعترافی بیان حلفی پر تحقیقات کا دائرہ کار بڑھاتے ہوئے امریکہ میں مقیم سکندرہ مسعود قاضی ، طلعت مسعود قاضی ، نزہت گوہر اور کاشف مسعود قاضی سے رابطہ کر لیا ہے ۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے 25 اپریل 2000 ء میں مجسٹریٹ کے سامنے منی لانڈرنگ پر اعترافی بیان حلفی دیا تھا جس میں شریف برادران نے حدیبیہ پیپرز ملز کے ذریعے منی لانڈرنگ کی گئی تھی ۔

(جاری ہے)

وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے اعترافی بیان کے مطابق میاں برادران کی ہدایت پر بنک آف امریکہ میں دو فارن کرنسی اکاؤنٹ سکندرہ مسعود قاضی اور طلعت مسعود قاضی کے ناموں پر کھلوایا گیا تھا اور شریف فیملی کی رقم کو ان اکاؤنٹس کے ذریعے امریکہ منتقل کروایا گیا تھا ۔

اس طرح بنک آف امریکہ میں کھولے گئے اکاؤنٹس نزہت گوہر اور کاشف مسعود قاضی میں بھی شریف فیملی کی رقم منتقل کی گئی تھی ۔اسحاق ڈار نے عدالت کو بتایا تھا کہ امارات بنک سے 3.725 ملین ڈالر ، الفیصل بنک سے 8.539 ملین ڈالر اور 2.622 ملین ڈالر بعد میں حدیبیہ پیپرز ملز کے اکاؤنٹ میں جمع کئے گئے تھے اور اس حوالے سے نیب نے تحقیقات کا دوبارہ آغاز سپریم کورٹ کے حکم پر شروع کیا ہے اور شریف برادران کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کا دائرہ کار بڑھاتے ہوئے منی لانڈرنگ میں استعمال ہونے والے اکاؤنٹش کے مالکان قاضی فیملی جو کہ اس وقت امریکہ میں مقیم ہیں سے رابطہ کر لیا ہے ۔

ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ منی لانڈرنگ کیس کے حوالے سے قاضی فیملی سے تحقیقات کی جائیں گی اور اس حوالے سے نئی پیشرفت ہونے کا امکان ہے ۔ یاد رہے کہ نیب نے پنجاب سمیت ملک بھر میں کرپشن کے خلاف کارروائی شروع کی ہوئی ہے ۔