خیبرپختونخواہ کے لوگوں نے دہشتگردی کی وجہ سے سب سے زیادہ نقصان اٹھایا ہے ، ہزاروں لوگ شہید اور زخمی ہوئے ہیں،حکومت فوری طور پر متاثرہ لوگوں کی امداد کے لئے فنڈ قائم کرے تاکہ شہداء اور زخمی ہونے والے خاندانوں کی امداد کی جا سکے،کے پی کے کی صوبائی حکومت خواتین کے تحفظ کے لئے بلا تاخیر قانون سازی کرے، پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی خیبر پختونخواہ کے پانچ رکنی پارٹی وفد سے گفتگو

منگل 15 مارچ 2016 09:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 15مارچ۔2016ء )پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے پاکستان پیپلزپارٹی خیبرپختونخواہ کے پانچ رکنی وفد نے ملاقات کی جن میں صدر پی پی پی خیبرپختونخواہ سینیٹر خانزادہ خان، سینیٹر سیف اللہ بنگش، سینیٹر احمد حسن، سینیٹر روبینہ خالد اور سینیٹر فرحت اللہ بابر شامل تھے۔ چیئرمین بلاور بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کو پورے جوش و جذبے کے ساتھ اپنے تاریخی نظریے کی جانب واپس لے جانا ہے تاکہ پارٹی اپنی نظریاتی پوزیشن دوبارہ حاصل کرلے جو کہ اسے دیگر قدامت پسند پارٹیوں سے منفرد کرتی ہے۔

ترجمان سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ خیبرپختونخواہ کے لوگوں نے دہشتگردی کی وجہ سے سب سے زیادہ نقصان اٹھایا ہے اور دہشتگردی کی وجہ سے ہزاروں لوگ شہید ہوئے ہیں اور ہزاروں لوگ زخمی ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر متاثرہ لوگوں کی امداد کے لئے فنڈ قائم کرے تاکہ شہداء اور زخمی ہونے والے خاندانوں کی امداد کی جا سکے۔

ایسا ہی فنڈ دہشتگردی کے خلاف جاری جنگ میں متاثر ہونے والے خاندانوں کے لئے بھی جاری کیا جانا چاہیے جو کہ پاکستان کی بقاء کی جنگ لڑتے ہوئے شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔ بلاول بھٹو نے خیبرپختونخواہ کے سینیٹروں سے کہا کہ پاکستان اور چین کی اقتصادی راہداری اور اس پر قائم کئے جانے والے صنعتی زون، بجلی کی پیداوار کے منافع اور گیس انفراسٹرکچر ڈیویلپمنٹ سیس کے مسئلے پر بھی آواز پارلیمنٹ اور پارلیمنٹ کے باہر سیمیناروں، پریس کلبوں اور بار ایسوسی ایشن کے سامنے اٹھائیں۔

ترجمان نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ کے پی کے کی حکومت خواتین کے تحفظ کی قانون سازی میں سست روی کا رویہ اپنایا ہوا ہے اور کے پی کے کی پارٹی سے کہا کہ وہ کے پی کے کی صوبائی حکومت کو خواتین کے تحفظ کے لئے قانون سازی بلا کسی تاخیر کے کرنے پر آمادہ کرنے کی حکمت عملی بنائیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے حال ہی میں سندھ اسمبلی کی جانب سے کم عمر شادی کے خلاف قانون کے ساتھ ساتھ ہندو شادی کا قانون بھی بنایا ہے۔

انہوں نے پی پی پی کے پی کے سے کہا کہ وہ بھی اس صوبے میں موجود تمام فورموں پر خواتین کے تحفظ کے لئے قانون سازی کا مسئلہ اجاگر کریں۔ پارٹی کی نظریاتی اساس پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانا، غیرمسلموں کو پاکستان کے قومی دھارے میں شامل کرنا، عام آدمی اور اداروں کو غیرمنتخب اداروں کے مقابلے میں بااختیار بنانا وہ چند امور ہیں جو پارٹی کے بنیادی نظریات ہیں اور انہیں عوام کی مدد سے اور مثبت سیاسی عمل کے ذریعے آگے لانے کی ضرورت ہے۔

بلاول بھٹو نے حال ہی میں پشاور ہائی کورٹ کی جانب سے کئے گئے اس فیصلے کی تفصیل بھی طلب کی جس میں الیکشن کمیشن کا یہ فیصلہ کہ لوئر دیر میں خواتین کو ووٹ نہ ڈالنے دینے کی وجہ سے انتخابات کالعدم قرار دئیے تھے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے ذریعے رد کر دیا ہے۔ فرحت اللہ بابر نے حوالہ دیا کہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پشاور ہائی کورٹ کا یہ فیصلہ خواتین کو بااختیار بنانے کی جدوجہد کے لئے ایک دھچکہ ہے۔ بلاول بھٹو زرداریی نے اپنی پارٹی کو ہدایت کی وہ پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی جائے۔