میو ہسپتال کے ینگ ڈاکٹرز کا تنخواہوں سے تقریباً چالیس لاکھ کا چندہ ،ہسپتال کے بچہ وارڈ کے یونٹ 1 اور 2 فراہم کر دیا

ہفتہ 12 مارچ 2016 09:41

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 12مارچ۔2016ء)ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن میو ہسپتال کے ینگ ڈاکٹرز اور بچہ وارڈز کے سینئر اور ینگ ڈاکٹرز نے اپنی تنخواہوں سے لگ بھگ چالیس لاکھ کا چندہ جمع کر کے میو ہسپتال کے بچہ وارڈ کے یونٹ 1 اور 2 فراہم کر دیا ۔ ینگ ڈاکٹرز نے چندہ کے پیسوں سے وہ کام کر دکھایا جو حکومت بھی نہ کر سکی۔ ان کاموں میں میو ہسپتال میں پہلی بار تھیلسیمیا یونٹ قائم کیا گیا ہے۔

جس کی لاگت آٹھ لاکھ کے لگ بھگ ہے۔ اس میں دو لاکھ کی لاگت سے دس نئے بستر خریدے گئے۔ مزید ڈیڑھ لاکھ روپے سے بیس نئے انفیوڑن پمپس کے علاوہ اور ضروری چیزیں خریدی گئی ہیں۔ یاد رہے کہ 200 کے لگ بھگ تھیلسیمیا کے بچے باقاعدگ سے بچہ وارڈ آتے رہتے ہیں۔میو ہسپتال میں پہلی بار اینڈوکرینالوجی لیبارٹری کا بھی افتتاح کیا گیا ہے جس پر سات لاکھ روپے کی لاگت آئی ہے۔

(جاری ہے)

اس کیلئے پانچ لاکھ روپے کی لاگت سے ایک مشین خریدی گئی ہے اور یہ مشین اس سے پہلے صرف آغا خان ہسپتال میں ہے۔ اس لیبارٹری کے سارے ٹیسٹ فری ہوں گے اور ان فری ٹیسٹوں پر جو 35000 سے 40000 ہر ماہ خرچہ آئے گا وہ بھی ینگ ڈاکٹرز اپنے چندوں سے ادا کریں گے۔ ہسپتال میں نیا بچہ آئی سی یو (ICU ) بھی بنا یا گیا ہے جس پر دس لاکھ روپے لاگت آئی ہے۔ اس کیلئے چھ لاکھ روپے کے پانچ نئے کارڈیک مانیٹر ز اور مانیٹر کی قیمت ڈیڑھ لاکھ روپے ہے۔