پوتن کے سا بق وزیر کی موت ہارٹ اٹیک سے نہیں،چوٹ لگنے سے ہوئی ،امریکی حکام

ہفتہ 12 مارچ 2016 09:26

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 12مارچ۔2016ء)روسی صدر پوتن کی کابینہ کے سابق وزیر57 سالہ میخال لیسن گذشتہ سال نومبر میں واشنگٹن کے ڈوپینٹ سرکل ہوٹل میں مردہ حالت میں پائے گئے تھے۔امریکی حکام کے مطابق میخائل لیسن کی موت سر پر ’شدید چوٹ لگنے‘ سے ہوئی۔

(جاری ہے)

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق پوسٹ مارٹم کے بعد واشنگٹن ڈی سی کے طبی سربراہ نے کہا کہ میخائل لیسن کے گلے، دھڑ، بازوؤں اور ٹانگوں پر بھی ضربوں کے نشانات ہیں۔

میخائل لیسن روس کے طاقتور میڈیا گروپ ’گیز پرام‘ کے سابق سربراہ اور ذرائع ابلاغ کے سابق وزیر رہ چکے تھے۔ان کی موت کے بعد ان کے خاندان کا کہنا تھاکہ میخائل لیسن کا انتقال دل کا دورہ پڑنے کے باعث ہوا۔طبی معائنہ کرنے والے آفیسر کی جانب سے مزید معلومات نہیں دی گئیں۔ انھوں نے اس امر کی تردید کی کہ آیا پوسٹ مارٹم نتائج کا مطلب کسی جرم کو ظاہر کرتا ہے ۔