لکھ کر دینے کو تیار ہوں ،پیپلز پا رٹی پنجاب کی یہی قیا دت رہی تو 2018کے انتخا بات میں صوبے میں شکست فاش ہو گی، شاہ محمود قریشی ، احتساب کے نام پر قوم سے نیا مذاق اور ڈرامہ کیا جا رہا ہے،یہاں پر احتساب نہ پہلے ہوا تھا اور نہ اب کسی کا ہوگا، دونوں بڑی جما عتیں مک مکا کرنے جا رہی ہیں، ایم کیو ایم کے خلاف باتیں ہم نہیں ان کا کا میاب مئیر اور وزیر صحت کررہا ہے ، معاملے پر جو ڈیشل کمیشن بنا نے کے لیے وفا قی حکو مت ٹس سے مس نہیں ہو رہی ہے،سکھر پریس کلب میں میٹ دی پریس سے خطاب

جمعرات 10 مارچ 2016 09:33

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 10مارچ۔2016ء )تحریک انصاف کے مر کزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر خا رجہ شاہ محمود قریشی نے پیپلز پا رٹی کے پنجاب میں مستقبل کی پیش گو ئی کر دی اور کہا ہے کہ اگر پیپلز پا رٹی پنجاب کی یہی قیا دت رہی تو 2018کے انتخا بات میں پنجاب سے شکست فاش ہو گی، میں لکھ کر دینے کو تیار ہوں، سکھر پریس کلب میں میٹ دی پریس سے خطاب کر تے ہو ئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پیپلزپا رٹی میں بلا ول بھٹو کو پا ؤں جما نے نہیں دیئے جا رہے ہیں اور ایسا کوئی اور ان کے باپ کر رہے ہیں کیو نکہ وہ پیپلز پا رٹی کے ڈی فیکٹو مالک ہیں آئندہ بھی فیصلے ان ہی کے ہو نگے صرف چہرہ بلا ول بھٹو کا ہو گا پیپلز پا رٹی پا رلیمنٹرین کی صدارت سنبھالنے کے بعد یہ پیغام عوام اور پیپلز پا رٹی کے کا رکنوں تک پہنچ چکا ہے سندھ میں نیب کی کا روائیوں کے بعد کچھ وزراء باہر چلے گئے ہیں کچھ تیا ری میں مصروف ہیں سندھ میں کرپشن کی داستانوں پر حیران ہوں نیب کو اب پنجاب بھی نظرآجا نا چا ہیئے ان کا مزید کہنا تھا کہ نیب کا چئیر مین پیپلز پا رٹی اور ن لیگ نے مل کر لگا یا اور اب اسے دہمکیاں بھی مل کر دی جا رہی ہیں احتساب کے نام پر قوم سے نیا مذاق اور ڈرامہ کیا جا رہا ہے ایہاں پر احتساب نہ پہلے ہوا تھا اور نہ اب کسی کا ہوگا دونوں بڑی جما عتیں اس معا ملے پر نیا مک مکا کرنے جا رہی ہیں کیو نکہ وہ دونوں تم ہمیں نہ چھیڑو اور ہم تمہیں نہ چھیڑیں کے معقولے پر عمل پیرا ہیں شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ آصف علی زرداری کو اللہ تندرستی و صحت دے ہم تو دعائیں دیتے ہیں ان کو بھی دعا دے رہا ہوں ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے خلاف باتیں ہم نہیں ان کا کا میاب مئیر کر رہا ہے اور اس کی اندرونی کہا نی کا پول کو ئی اور ان کا اپنا وزیر صحت کھول رہا ہے مگر اس معاملے پر جو ڈیشل کمیشن بنا نے کے لیے وفا قی حکو مت ٹس سے مس نہیں ہو رہی ہے وہ اس قومی سلامتی کے معاملے پر پتہ نہیں کیوں خا موش ہے چیف جسٹس آف پاکستان اس پر سو مو ٹو لیں اگر وفاقی اور صوبا ئی حکو مت اس پر کوئی کردار ادا نہیں کر ستی ہیں تو سپریم کو رٹ اس پر کردار ادا کرے ان کا کہنا تھا کہ اگر کر اچی سے رینجرز کوہٹا دیا جا ئے تو پتہ چل جا ئے گا کہ کر اچی کے حا لا ت کیا ہیں سندھ کی دونوں بڑی حقیقتوں سے سندھ کے لوگ ما یوس ہیں سندھ میں سات سال سے قائم جمہو ریت میں بھی تھر کے حا لات نہیں بدلے صرف افراد کے حالات بدلے ہیں وہ جو رکشہ پر گھوما کرتے تھے وہ اب بڑی گا ڑیوں پر گھوم رہے ہیں تھر وہ ضلع ہے جسے ملک کے عوام اس وجہ سے زیا دہ جانتے ہیں کہ ایک تو آئے دن غذائی قلت سے بچوں کی ہلاکتوں کی خبریں میڈیا کی زینت بن رہی ہیں تو دوسری وجہ کوئلہ ہے جس سے آج تک نہ سندھ کو فائدہ ہوا ہے اور ملک کو تھرپار کر کے لوگ کچھ اور نہیں صرف پینے کے لیے پا نی مانگتے ہیں تھر کے لیے اعلان کردہ ایک سو ارب روپے کا پیکیج کہاں گیا جس صوبے کا چیف سیکریٹری ، آئی جی سمیت ایک سو بیس افسران مقدمات میں ضما نت پر ہوں اس صوبے میں کون لو گوں کی خدمت کرے گا اٹھا رہیون ترمیم لا نے کے بلندبانگ با تیں تو کی جا رہی ہیں مگر جو لوگ لا ئے تھے وہی اس کی نفی بھی کر رہے ہیں ۔