اسرائیلی سفیر کی دعوت پر مصری رکن پارلیمان کی رکنیت ختم، ایوان نمائندگان کے 596 اراکین میں سے 408 نے توفیق عکاشہ کی رکنیت ختم کرنے کے حق میں ووٹ دیا ،توفیق عکاشہ اسرائیلی سفیر سے ملنے کا فیصلہ کرکے پارلیمانی قواعد وضوابط کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے، حکام

جمعرات 10 مارچ 2016 10:08

قا ہر ہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 10مارچ۔2016ء)مصرمیں تعینا ت اسرائیلی سفیر کو اپنے گھر کھانے کی دعو ت دینے پر ایک مصری رکن پارلیمنٹ کی رکنیت ختم کر دی گئی ، غیر ملکی خبر رسا ں ادارے کے مطا بق مصر کے ایوان نمائندگان (پارلیمان) کے کل 596 اراکین میں سے 408 نے ایک رکن توفیق عکاشہ کی رکنیت ختم کرنے کے حق میں ووٹ دیا ہے۔ان کا قصور یہ ہے کہ انھوں نے قاہرہ میں متعیّن اسرائیلی سفیر حائم کورین کو اپنے گھر پر کھانے پر مدعو کیا تھا۔

اس معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔اس نے اپنی رپورٹ میں توفیق عکاشہ پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ کسی غیر ملک کے سفیر سے ملنے کا فیصلہ کرکے پارلیمانی قواعد وضوابط کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں۔اس رپورٹ میں عکاشہ کے اس بیان پر توجہ مرکوز کی گئی تھی کہ انھوں نے کورین کے ساتھ تزویراتی اہمیت کے حامل ایشوز پر تبادلہ خیال کیا تھا۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عکاشہ کے اس موضوع پر ایک غیرملکی سفیر سے تبادلہ خیال سے مذاکرات میں مصر کا موٴقف منفی طور پر متاثر ہوسکتا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ''صرف وزارت خارجہ کو سرکاری طور پر مصر میں غیرملکی سفارتی مشنوں کے ارکان سے ملاقات اور مذاکرات کا حق حاصل ہے۔توفیق عکاشہ کی پارلیمان سے بے دخلی مصری عوام کے عمومی موقف کے پیش نظر کی گئی ہے کیونکہ وہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی حمایت نہیں کرتے ہیں''۔

اگرچہ کہ پارلیمان کی اکثریت نے ان کی رکنیت ختم کرنے کے حق میں ووٹ دیا تھا لیکن متعدد ارکان نے اس پر اعتراضات بھی کیے ہیں۔رکن پارلیمان اور الاہرام مرکز برائے سیاسی اور تزویراتی مطالعات کے ایک تجزیہ کار عماد جد کا کہنا ہے کہ توفیق عکاشہ نے اپنے گھر پر اسرائیلی سفیر کو مدعو کرکے کسی قانون کی خلاف ورزی نہیں کی تھی۔ان کا موقف ہے کہ ''اسرائیلی سفیر مصر اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدے کی بنیاد پر قاہرہ میں متعیّن ہیں۔

انھوں نے مصری صدر کو اپنی سفارتی اسناد پیش کی تھیں۔اس لیے اس ملاقات میں کچھ بھی غیر قانونی نہیں تھا''۔ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے بارے میں عمومی مخالفانہ رویہ ایک مختلف چیز ہے۔انھوں نے اس دعوے کو مسترد کیا ہے کہ عکاشہ کے اسرائیلی سفیر کو ملنے سے پارلیمان کی توہین ہوئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ''مصر کے بارے میں فرض کیا جاتا ہے کہ وہ ایک قانونی ریاست ہے۔

اس لیے قانون ہی اس بات کا تعیّن کرسکتا ہے کہ یہ اقدام درست ہے یا غلط ہے۔عکاشہ نے اسرائیلی سفیر سے ملاقات ذاتی حیثیت میں کی تھی،سرکاری حیثیت میں نہیں''۔رکن پارلیمان سمیر غطاس نے اس آئینی اساس پر اعتراض کیا ہے جس کی بنا پر عکاشہ کی رکنیت ختم کی گئی ہے۔انھوں نے بتایا کہ ''انھیں آئین کی دفعہ 110 کی بنیاد پر بے دخل کیا گیا ہے۔یہ بہت وسیع تر ہے۔اس کا اس طرح استعمال ایک خوف ناک مثال ہے''۔

متعلقہ عنوان :