وفاقی حکومت نے ایف آئی اے کو الطاف حسین کیخلاف کارروائی کا حکم دیدیا، منی لانڈرنگ ،ملک دشمن ایجنسی ”را“ سے تربیت اور فنڈنگ سمیت سرفراز مرچنٹ سے ثبوت اکٹھے کئے جائیں،ایف آئی اے کو ہدایت

جمعرات 10 مارچ 2016 10:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 10مارچ۔2016ء) وفاقی حکومت کی ہدایات پر وزارت داخلہ نے ایم کیو ایم سربراہ الطاف حسین کے خلاف گھیرا تنگ کرتے ہوئے منی لانڈرنگ ،ملک دشمن ایجنسی ”را“ سے تربیت اور فنڈنگ سمیت سرفراز مرچنٹ سے ثبوت اکٹھے کرنے کے لیے ایف آئی اے کوکارروائی کا حکم دے دیاہے جبکہ اس حوالے سے حساس اداروں کو وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے ) سے مذکورہ کیسز کے بارے میں معلومات شےئر کرنے کے بارے میں بھی آگاہ کردیاگیاہے ۔

خبر رساں ادارے کو وزارت داخلہ سے حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق وزارت داخلہ نے سرفراز مرچنٹ سے ایم کیو ایم پر الزامات کے ثبوت جمع کرنے کے لیے نیب اور ایف آئی اے پر مشتمل دو کمیٹیاں تشکیل دی تھی جس نے سرفراز مرچنٹ سے ملاقات کے لیے خط لکھ دیاہے ۔

(جاری ہے)

دوسری جانب وزارت داخلہ کی جانب سے نئے مراسلہ کے تحت وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے ) کو ایم کیو ایم کے سربراہ الطاف حسین کے خلاف را سے کارکنوں کی تربیت ،پیسوں اور پاکستان میں شدت پسندی کے لیے اکسانے سمیت منی لانڈرنگ اور سرفراز مرچنٹ سے ثبوت جمع کرنے کے باضابطہ اختیارات دے دئیے گئے ہیں۔

وفاقی حکومت کی جانب سے ایم کیو ایم کے سربراہ کے خلاف ثبوتوں کی بنیاد پر کیسز کو جلد منتقلی انجام تک پہنچانے کا کام وزارت داخلہ نے ایف آئی اے کے سپرد کردیاہے جبکہ اس حوالے سے حساس اداروں کو بھی کہاگیاہے کہ وہ مذکورہ کیسز سے متعلق ثبوت ایف آئی اے کو دیں ۔واضح رہے کہ وزارت داخلہ کے حکم پر اس حوالے سے ایم کیو ایم کے سابق رہنماء مصطفی کمال اور دیگر افرا دسے بھی رابطہ کیاجائے گا۔